ایشیا بحرالکاہل اقتصادی تعاون کی تنظیم کا اجلاس ختم
15 نومبر 2010بحر الکاہل کے کنارے آباد ملکوں کے ساتھ چین اور امریکہ نے اس عہد کا اعادہ کیا ہے کہ ایک بڑے علاقے میں آزاد تجارتی سرگرمیوں کے لئے جو خواب دیکھا جا چکا ہے، اب اس کے لئے باقاعدہ عملی کوششیں کا شروع ہونا ضروری ہے۔ اس اجلاس میں کوشش کی گئی کہ گرو پ ٹوئنٹی کی سمٹ میں پیدا ہونے والے اختلافات کو پس پشت ڈال کر عملی اقتصادی سرگرمیوں کو کاغذی کارروائی کی جگہ مثبت صورت دی جائے۔ جاپان کے بندرگاہی شہر یوکوہاما میں اس دو روزہ سمٹ کے بعد ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
APEC فورم میں شامل اکیس اقوام نے مختلف ملکوں میں مالی کساد بازاری کے بعد پروٹیکشنزم پیدا ہونے کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کا مقابلہ کرنے کا بھی عندیہ دیا۔ انہوں نے اس مناسبت سے مشترکہ عملی کوششوں سے تعاون اور معاونت کی فضا کو برقرار رکھنے کا بھی عہد کیا۔
اقتصادی تعاون کی اس تنظیم کے اجلاس میں کرنسی وار کی جگہ اس بات کی جانب اشارہ دیا گیا کہ فورم کے رکن ملک اپنی اپنی کرنسیوں کی قدر کو غیر ضروری انداز میں کم کرنے کی بجائے پائیدار اور متوازن ترقی کے عمل کو فروغ دیں گے۔ اس فورم میں سن 2013 تک تجارت اور سرمایہ کاری کے سلسلے میں کسی نئی رکاوٹ پر پابندی میں توسیع بھی کر دی گئی۔
چینی صدر ہو جن تاؤ نے اجلاس میں واضح کیا کہ ایشیا اور بحر الکاہل کے بعض ملکوں میں پروٹیکشنزم کو فروغ ملا ہے جو فورم کے رکن ملکوں سمیت دوسری ریاستوں کی معیشت کے لئے بھی یقینی طور پر نقصان دے ہو سکتا ہے۔ اس فورم پر امریکی صدر باراک اوباما نے تجارتی سرگرمیوں کے راستے میں رکاوٹوں کے ختم کئے جانے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ امریکی صدر نے ایک بار پھر چین پر زور دیا کہ وہ اپنی کرنسی کی قدر میں عالمی تقاضوں کی روشنی میں بہتری لائے۔ گروپ ٹوئنٹی کی سمٹ میں چین نے امریکی تجاویز اور اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔ اسی فورم کے اختتام پر امریکی صدر باراک اوباما کا براعظم ایشیا کا نو روزہ دورہ بھی اپنی تکمیل کو پہنچ گیا۔
ایشیا پیسیفک اقتصادی فورم میں شامل ممالک دنیا کی نصف اقتصادی پیداوار کے حامل ہیں۔ اس فورم کے سربراہی اجلاس کا سلسلہ سن 1989 سے شروع ہو تھا۔ اس فورم کے سربراہی اجلاس کا مہینہ اکثر نومبر رہا ہے۔ صرف تین بار یہ سربراہی اجلاس اکتوبر میں منعقد ہوئے تھے۔ اب اگلے سال انہی دنوں میں یہ اجلاس امریکی ریاست ہوائی کے شہر ہونو لولو میں منعقد کیا جائے گا اور اس کے بعد روسی شہر ولادی ووستک میں نومبر سن 2012 میں یہ اجلاس منعقد ہو گا۔ فورم کے سلور جوبلی اجلاس کی میزبانی انڈونیشیا کو دے دی گئی ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک