ایشیا کپ کے فائنل میں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کی سخت مزاحمت کے باوجود بھارتی کرکٹ ٹیم نے اپنے ٹائٹل کا کامیاب دفاع کیا ہے۔ جمعے کے دن دبئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بنگلہ دیش نے پہلے کھیلتے ہوئے 48.3 اوورز میں 222 رنز بنائے اور اس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔
جواب میں بھارتی بلے باز نے اگرچہ ابتدا میں عمدہ کارکردگی دکھائی لیکن کھیل کے آخری مراحل میں بنگلہ دیشی بولرز نے دفاع چیمپئن کو باندھ کر رکھ دیا۔ تاہم بھارت کی تجربہ کار کھلاڑیوں نے دباؤ کے باوجود ہوش برقرار رکھے اور کھیل کے آخری گیند پر سنگل بنا کر میچ جیت لیا۔
بھارتی کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں بنگلہ دیشی اوپنرز نے انتہائی اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور یوں معلوم ہوتا تھا کہ غالباﹰ وہ بھارت کو جیت کے لیے ایک بڑا ہدف دے گی۔ اس وقت لٹن داس اور مہدی حسن نے بھارتی بولرز کو پریشان کر رکھا تھا۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں بیس اوورز میں 120 رنز بنا لیے تھے۔
تاہم مہدی حسن کے بتیس کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہونے کے بعد بھارتی بولرز نے عمدہ واپسی کی اور کسی کو جم کر کھیلنے نہ دیا۔ تاہم لٹن داس جب تک کریز پر رہے، بھارتی بولرز کے لیے ایک پریشانی بنی رہی۔ لٹن داس 121 کا انفرادی اسکور بنا کر اکتالیسویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو اس وقت بنگلہ دیش کا مجموعی اسکور 188 ہو چکا تھا۔ تاہم لٹن داس کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم 48.3 اوورز میں ہی 222 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
بھارتی بلے بازوں نے اننگز کا آغاز بااعتماد انداز میں کیا اور بظاہر اس آسان ہدف کے تعاقب میں روہت شرما اور دنیس کارتھک اور ایم ایس دھونی نے عمدہ کارکردگی دکھائی۔ لیکن آخر میں بنگلہ دیشی بولرز کی شاندار پرفارمنس کی وجہ سے میچ پھنس گیا۔ بھارتی بلے باز تب بھی پرسکون رہے اور جارحانہ انداز کے بجائے محتاط انداز سے اسکور آگے بڑھاتے رہے۔
اس دوران بھونیشور کمار کی اننگز اہم رہی جنہوں نے ایک مشکل وقت میں اکتیس گیندوں پر اکیس رنز بنا ڈالے۔ یوں بھارت یہ میچ تین وکٹوں سے جیت گیا۔ اس میچ میں شاندار سنچری بنانے والے بنگلہ دیشی بلے باز لٹن داس کو بہترین کھلاڑٰی قرار دیا گیا جبکہ مین آف دی سیریز کا ایوارڈ بھارتی بلے باز شیکھر دھون کے حصے میں آیا۔
ع ب / اا / خبر رساں ادارے
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: APنو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkarوکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesدھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Huntدھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Imagesوکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiranسن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: APاب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiquiدھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapdسال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: APدھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔
تصویر: UNI