1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتعالمی

ایمازون کا چودہ ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان

جاوید اختر اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے کے ساتھ
1 نومبر 2025

ایمازون نے کووڈ وبا کے دوران جب اس کی ڈلیوری کی مانگ عروج پر تھی تب بڑی تعداد میں ملازمین رکھے تھے، ماہرین نے اسی وقت کہا تھا کہ بعد میں ملازمتوں میں کٹوتی ہو گی۔

ایمازون کا لوگو
یہ 2023 کے بعد سب سے بڑی کٹوتی ہے، جب کمپنی نے دو مرحلوں میں 27,000 ملازمین کو فارغ کیا تھاتصویر: Dado Ruvic/REUTERS

ایمازون نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ وہ اپنے کارپوریٹ عملے میں تقریباً 14,000 افراد کی کمی کرے گی۔ یہ فیصلہ اس بڑے تنظیمی ڈھانچے کی تبدیلی کا حصہ ہے جو جزوی طور پر کمپنی کی مصنوعی ذہانت میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری سے متاثر ہے۔

کمپنی نے ملازمین کو بھیجے گئے ایک نوٹ (جو اس کی ویب سائٹ پر بھی پوسٹ کیا گیا) میں کہا کہ یہ کمی "بے جا بیوروکریسی کو کم کرنے، غیر ضروری سطحوں کو ختم کرنے، اور وسائل کو ان اہم منصوبوں پر مرکوز کرنے میں مدد دے گی جو ہمارے صارفین کی موجودہ اور مستقبل کی ضروریات کے لیے سب سے زیادہ اہم ہیں۔"

کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران کمپنی نے اضافی عملہ بھرتی کیا تھا تاکہ اچانک بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکےتصویر: Michael Kappeler/dpa/picture alliance

ڈلیوری بوم کے بعد تنظیم نو

ایمازون اب اس مانگ کے مطابق خود کو ڈھال رہی ہے جو کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران اپنے عروج سے کچھ کم ہو چکی ہے، جب کمپنی نے اضافی عملہ بھرتی کیا تھا تاکہ اچانک بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔

گزشتہ دو برسوں میں، اس ای-کامرس کمپنی نے بتدریج اپنی مختلف ڈویژنوں، بشمول کتب، ڈیوائسز، اور پوڈکاسٹ کمپنی 'ونڈری‘، میں ملازمتوں میں کمی کی ہے۔

ایمازون کی سینیئر نائب صدر برائے پیپل ایکسپیریئنس اینڈ ٹیکنالوجی، بیتھ گلیٹی نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ کمپنی 2026 تک "کچھ شعبوں میں عملہ کم کرے گی اور کچھ میں بھرتی جاری رکھے گی"۔

کمپنی نے مزید کہا کہ جو ملازمین اس فیصلے سے متاثر ہوں گے، انہیں اندرونی طور پر نئی ملازمتوں کی تلاش کے لیے 90 دن کا وقت دیا جائے گا، اور بھرتی کرنے والی ٹیمیں ان امیدواروں کو ترجیح دیں گی۔

ایما‍زون اپنے اے ڈبلیو ایس (ایمازون ویب سروسز) بزنس کو مضبوط بنانے میں وسائل صرف کر رہی ہے تاکہ وہ اوپن اے آئی، گوگل، اور مائیکروسافٹ جیسے بڑے اداروں سے مقابلہ کر سکےتصویر: Anushree Fadnavis/REUTERS

مصنوعی ذہانت ملازمتوں میں کمی پر اثر انداز؟

ایمازون کے سی ای او اینڈی جیسّی نے جون میں کہا تھا کہ جنریٹیو (تخلیقی) مصنوعی ذہانت کو اپنانے سے آئندہ برسوں میں کمپنی کے کارپوریٹ عملے کی مجموعی تعداد میں کمی آئے گی۔

یہ ای-کامرس کمپنی اپنی زیادہ تر سرمایہ کاری مصنوعی ذہانت اور کلاؤڈ انفراسٹرکچر کی تعمیر پر مرکوز کر رہی ہے، جس میں شمالی کیرولائنا میں 10 ارب ڈالر (تقریباً 8.6 ارب یورو) کی لاگت سے ایک کیمپس کی تعمیر شامل ہے۔ یہ امریکہ میں اس طرح کے چار ڈیٹا سینٹر منصوبوں میں سے ایک ہے۔

ایمازون کی سینیئر نائب صدر بیتھ گلیٹی نے کہا، ''مصنوعی ذہانت کی یہ جنریشن انٹرنیٹ کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجی ہے، جو کمپنیوں کو پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے جدت لانے کے قابل بنا رہی ہے۔‘‘

کمپنی مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے میدان میں بھی بھرپور دلچسپی رکھتی ہے، کیونکہ وہ اپنے اے ڈبلیو ایس (ایمازون ویب سروسز) بزنس کو مضبوط بنانے میں وسائل صرف کر رہی ہے تاکہ وہ اوپن اے آئی، گوگل، اور مائیکروسافٹ جیسے بڑے اداروں سے مقابلہ کر سکے۔

گزشتہ ہفتے اے ڈبلیو ایس میں ہونے والی بندش نے اس سروس کے وسیع پھیلاؤ کو ظاہر کیا۔ اس بندش کی وجہ سے ڈیو لنگو اور سنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارم سمیت کئی آن لاین گیمز بھی متاثر ہوئے تھے۔

ایمازون کے کارپوریٹ ملازمین کی کل تعداد تقریباً ساڑھے تین لاکھ ہے، جبکہ مجموعی افرادی قوت تقریباً 1.56 ملین ہے۔ اعلان کی گئی کٹوتی کمپنی کے کارپوریٹ عملے کا تقریباً 4 فیصد بنتی ہے۔

یہ 2023 کے بعد سب سے بڑی کٹوتی ہے، جب کمپنی نے دو مرحلوں میں 27,000 ملازمین کو فارغ کیا تھا

ادارت، کشور مصطفیٰ

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں