ایمان خلیف کا کھلاڑیوں کے خلاف ہراسانی کے خاتمے پر زور
5 اگست 2024اولمپک باکسر ایمان خلیف نے کہا ہے کہ ان کی صنف سے متعلق غلط فہمیوں کی باعث انہیں جن نفرت آمیز رویوں کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ "انسانی وقار کو نقصان" پہنچاتے ہیں۔
الجزائر سے تعلق رکھنے والی پچیس سالہ ایمان نے ان خیالات کا اظہار ایس این ٹی وی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو کے دوران کیا، جو اتوار کے روز نشر ہوا۔ ایس این ٹی وی سے منسلک خبر رساں ایجنسی دی ایسوسی ایٹڈ پریس کی اس انٹرویو سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایمان نے کھلاڑیوں کی "بُلیّ اِنگ" یعنی ان کے خلاف دھونس جمانے اور انہیں حراساں کیے جانے کے واقعات کی روک تھام پر بھی زور دیا۔
ان کا کہنا تھا، "میں تمام دنیا کے لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں کہ وہ اولمپک کے اصولوں اور اولمپک چارٹر کو برقرار رکھیں اور بُلیّ اِنگ سے اجتناب کریں کیونکہ اس کے اثرات بہت بڑے پیمانے پر ہوتے ہیں۔ اس سے انسان تباہ ہو سکتا ہے۔ اس کی سوچ، حوصلہ اور ذہن ختم ہو سکتے ہیں۔ اس سے لوگ تقسیم ہو سکتے ہیں۔ اور اسی لیے میرا سب سے کہنا ہے کہ بلی انگ نہ کریں۔"
ایمان اور تائیوان سے تعلق رکھنے والی باکسر لین یو ٹینگ نے پیرس میں جاری اولمپک مقابلوں میں اس سال پہلی بار تمغے جیتے ہیں۔ تاہم اولمپکس میں ان کی شرکت ان کی صنف سے متعلق غیر مصدقہ دعووں کے باعث ایک تنازعے کا شکار ہو گئی ہے۔
پیرس اولمپکس میں فرانسیسی ایتھلیٹس کے حجاب پر پابندی
پیرس اولمپکس میں ایمان نے اپنا پہلا میچ جمعرات کو اٹلی کی انجیلا کیرینی کے خلاف کھیلا تھا۔ انجیلا مقابلہ شروع ہونے کے محظ 46 سیکنڈ بعد ہی اس سے دستبردار ہو گئی تھیں اور یوں ایمان اس مقابلے میں فاتح قرار پائی تھیں۔
اس کے بعد سے ہی ایمان کی صنف کے حوالے سے ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا اور اس دوران سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مشہور ناول ہیری پوٹر کی مصنف جے کے رولنگ سمیت کئی افراد نے یہ جھوٹے دعوے کیے کہ ایمان مرد یا ٹرانس جینڈر ہیں۔
اس سے قبل انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (آئی بی اے) نے دعویٰ کیا تھا کہ پچھلے سال ایمان اور لین یو ٹینگ خواتین کے مقابلوں میں شرکت کے لیے درکار اہلیت کا ٹیسٹ پاس نہیں کر سکی تھیں۔ خیال رہے کہ آئی بی اے پر اولمپک کی جانب سے پہلے ہی پابندی عائد ہے۔
تاہم انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بارہا ان دونوں کو اولمپک مقابلوں میں شرکت کرنے کا اہل قرار دیا ہے اور آئی بی اے کے ٹیسٹنگ کے معیار اور غیر شفاف گورننس پر تنقید کی ہے۔
جب ایمان سے پوچھا گیا کہ آیا ان کا ڈوپنگ ٹیسٹ کے علاوہ بھی کوئی ٹیسٹ ہوا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتیں۔
ساتھ ہی انہوں نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور اس کے صدر تھامس باخ کا ان کا ساتھ دینے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا، "میں جانتی ہوں کہ اولمپک کمیٹی نے میرے ساتھ انصاف کیا ہے اور میں اس سے خوش ہوں کیوںکہ اس سے سچ ثابت ہوتا ہے۔"
م ا / ش ر (اے پی)