ایمی بھی بدقسمت ستاروں کے گروپ میں شامل
24 جولائی 2011ایمی سے قبل، رولنگ سٹون بینڈ کے بانی رکن برائن جونز، گٹارسٹ جیمی ہینڈرکس، گلوکارہ جینس جوپلن، دی ڈور نامی بینڈ کے گلوگار جم موریسن اور امریکی راک بینڈ نروانا کے سرفہرست رکن کوبان بھی 27 برس کی عمر میں انتقال کرگئےتھے۔
ایمی وائن ہاؤس کے متعلق بتایا جا رہا ہے کہ وہ منشیات لینے کی عادی تھیں، مگر فوری طور پر ان کی موت کا سبب واضح نہیں کیا گیا ہے۔ اس برطانوی گلوکارہ کا چرچہ تب عام ہوا جب وہ 16 برس کی تھیں۔ 2003ء میں فرینک نامی البم سے ان کا نام ہالی وڈ میں گونجنے لگا جبکہ 2006ء میں بیک ٹو بلیک نامی البم سے ان کی شہرت آسمان کی بلندیوں کو چھونے لگی۔شمالی لندن میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ حالت میں پائی جانے والی ایمی کو اس کے فن کے اعتراف میں پانچ گریمی ایوارڈز سے نوازا گیا تھا۔
27 برس کی عمر میں انتقال کرنے والے بدقسمت ستاروں میں پہلے برائن جونز جولائی 1969ء کو جنوبی انگلینڈ میں اپنے سوئمنگ پول میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ کچھ لوگوں کے خیال میں انہیں قتل کیا گیا تھا تاہم ان کے موت سے جڑی گھتیاں ابھی تک نہیں سلجھائی جاسکیں۔ رولنگ سٹون کا یہ بانی رکن شراب نوشی اور منشیات لینے کا عادی تھا۔ مغربی موسیقی کے مداح ابھی جونز کو بھلا نہیں پائے تھے کہ عظیم ترین برقی گٹارسٹ کا اعزاز پانے والے امریکی موسیقار جیمی ہینڈرکس کی موت کی خبر عام ہوگئی۔ ہینڈرکس بھی 27 برس کے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ شراب کے ساتھ خواب آور گولی نگلنا چاہتے تھے جو ان کے گلے میں اٹک گئی اور بالآخر موت کا سبب بنی۔
18 ستمبر 1970ء کو ہینڈرکس کا بستر مرگ لندن کا ایک ہوٹل ٹھہرا۔ اگلے ہی مہینے مغربی موسیقی کا ایک اور درخشاں ستارہ جینس جوپلن ٹوٹ گیا۔ اس امریکی گلوکارہ کے موت کا سبب کثرت ہیروئن نوشی ٹھہرا۔ جوپلن کا قبل از موت جاری ہونے والا البم ’پرل‘ ان کا بیسٹ سیلر رہا۔
70ء کا عشرہ اسی قسم کے واقعات کے سبب خاصا غمگین رہا۔ 1971ء میں جیم موریسن اس سلسلے کے اگلے شکار ثابت ہوئے جب وہ پیرس کے ایک فلیٹ میں کثرت شراب نوشی کے سبب مردہ حالت میں پائے گئے۔ برائن جونز کی طرح جیم موریسن کی موت سے بھی کئی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں، جن میں کچھ کے مطابق انہیں قتل کیا گیا تھا۔
27 برس کی عمر میں دنیائے فانی چھوڑنے والوں میں ایک اور نام کوبائن کا ہے۔ کوبائن نے ہیروئن چھوڑنے سے متعلق اپنی جدوجہد کو دستاویزی فلم کی شکل میں محفوظ تو کیا مگر ان کی موت کا سبب ان کا اپنا ہی ہاتھ ثابت ہوا۔ اطالوی شہر روم میں خواب آور ادیات کی بڑی تعداد لینے کے ایک ہفتے بعد انہوں نے خود کو گولی مار لی تھی۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: افسر اعوان