ایم کیو ایم کے ڈاکٹر عمران فاروق کا لندن میں قتل
17 ستمبر 2010بتایا جا رہا ہے کہ ایک شخص نے ڈاکٹر فاروق پر ان کے گھر کے سامنے چاقو سے حملہ کیا۔ انہیں قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ایک ڈاکٹر نے ان کی موت کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کے مطابق50 سالہ ڈاکٹر فارق کو لندن کے شمالی علاقے میں ایک گھر کے سامنے زخمی حالت میں پایا گیا۔ ان پر چاقو کے متعدد وار کئے گئے تھے جبکہ ان کے سر پر بھی چوٹ کے نشان تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ اس حوالے سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ تاہم پولیس تفتیش کر رہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق 1992ء سے لندن میں مقیم ہیں اور تب سے ہی پاکستان واپس نہیں گئے، جہاں وہ سکیورٹی فورسز کو مطلوب تھے۔ وہ قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے جنوبی شہر کراچی میں قائم ایک سیاسی جماعت ہے۔ اس کا شمار ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں میں ہوتا ہے، یہ صوبہ سندھ میں حکومت کی اتحادی جماعت بھی ہے۔
ڈاکٹر عمران فاروق ابتداء سے ہی ایم کیو ایم کا حصہ تھے۔ اُدھر ایم کیو ایم کے ذرائع نے بھی ڈاکٹر فاروق کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی رضا حیدر کے قتل کے بعد شہر میں سیاسی اور نسلی فساد شروع ہو گیا تھا، جس میں 85 افراد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق