این اے 120، اصل مقابلہ یاسمین راشد اور کلثوم نواز کے درمیان
صائمہ حیدر
17 ستمبر 2017
پاکستان کےشہر لاہور میں ملک کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی سپریم کورٹ کی جانب سے نااہلی کے بعد خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن آج ہو رہا ہے۔ اس نشست کے لیے نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز بھی مضبوط امیدوار ہیں۔
اشتہار
ملکی عدالت عالیہ کی جانب سے اٹھائیس جولائی کو نااہل قرار دیے جانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز این اے 120 سے مسلم لیگ نون کی طرف سے الیکشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ سڑسٹھ سالہ بیگم کلثوم نواز شریف آج کل گلے کے سرطان کے علاج کے لیے لندن میں ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں اتوار سترہ ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج پاکستان کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
حکمران جماعت مسلم لیگ نون نے اپنی انتخابی مہم میں توجہ سپریم کورٹ کے اُس فیصلے پر مرکوز رکھی جس میں میاں محمد نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ مسلم لیگ نون نے انتخابی مہم کے دوران جلسوں میں لوگوں سے کہا کہ وہ معزول وزیر اعظم کی اہلیہ کو منتخب کر کے عدالتِ عالیہ کے فیصلے کو مسترد کر دیں۔
سن 2016 میں پاناما پیپرز کے منظر عام پر آنے کے بعد نواز شریف، اُن کے صاحبزادوں، بیٹی مریم اور اُن کے شوہر کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر سمیت مسلم لیگ نون کے رہنما اسحاق ڈار کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہوا تھا اور اٹھائیس جولائی سن 2017 کو ملکی عدالت عظمیٰ نے نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا۔
نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دی تھی جسے دو روز قبل ہی عدالت کی جانب سے مسترد کر دیا گیا تھا۔ ہمیشہ سے مسلم لیگ نون کا گڑھ رہنے والے این اے 120 کے حلقے میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں چوالیس امیدوار حصہ لے رہے ہیں تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اصل مقابلہ پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد اور بیگم کلثوم نواز شریف کے درمیان ہے۔
پاکستان میں تاریخی انتخابات، تصویری جھلکیاں
پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی دھمکیوں کی وجہ سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
تصویر: DW
خواتین کی شرکت
سوات میں گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں خواتین کی ایک بڑی تعداد انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔ خیبر پختونخوا صوبے اور قبائلی علاقوں میں انتخابات میں خواتین کی شرکت ہمیشہ سے مشکلات کا شکار رہی ہے۔
تصویر: Faridullah Khan
پاکستان میں تاریخی انتخابات، تصویری جھلکیاں
پاکستان میں ہونے والے ان تاریخی انتخابات میں نوجوانوں کی شرکت کو بڑے ٹرن آؤٹ کی ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
تصویر: DW
کروڑوں ووٹرز
ان انتخابات میں آٹھ کروڑ سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں جن میں ایک بہت بڑی تعداد نوجوان ووٹروں کی ہے۔
تصویر: DW
بلوچستان میں بعض علاقوں میں گہماگہمی
پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے بعض علاقوں میں انتخابات کے حوالے سے انتہائی گرم جوشی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ اس صوبے میں علیحدگی پسندوں کی جانب سے عوام کو انتخابات میں شرکت سے خبردار کیا گیا تھا۔
تصویر: DW
غیرملکی صحافی بھی موجود
ملک کے ان تاریخی انتخابات کی شفافیت کی جانچ کے لیے غیرملکی مبصرین کے علاوہ مختلف بین الاقوامی صحافی بھی پاکستان پہنچے ہیں۔
تصویر: DW
خیبرپختونخوا میں متعدد سڑکیں بند
طالبان عسکریت پسندوں کی جانب سے دہشت گردانہ کارروائیوں کی دھمکیوں اور متعدد مقامات پر پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے تناظر میں صوبے میں متعدد مقامات پر سڑکیں عام ٹریفک کے لیے بند ہیں جب کہ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
تصویر: Faridullah Khan
پولنگ اسٹیشنوں پر حملے
پشاور سمیت ملک کے متعدد مقامات پر پولنگ اسٹیشنوں پر ہونے والے حملوں میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ ہفتے کے روز پشاور میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں بھی کئی افراد زخمی ہوئے۔
تصویر: Faridullah Khan
لمبی قطاریں
ان تاریخی انتخابات میں عوام میں خاصی دلچسپی کا اظہار دیکھنے میں آیا ہے اور ماضی کے برخلاف اس مرتبہ زیادہ ٹرن آؤٹ کی توقع کی جا رہی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ زیادہ ٹرن آؤٹ کی ایک وجہ انتخابات میں نوجوانوں کی شرکت بھی ہے۔
تصویر: DW
کم عملے کی شکایات اور بدنظمی بھی
کراچی سمیت ملک کے متعدد مقامات سے یہ شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں کہ عملے کی کمی اور بدانتظامی کی وجہ سے کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ کا آغاز مقررہ وقت سے کئی گھنٹے بعد شروع ہو سکا۔
تصویر: Reuters/Mian Khursheed
خیبرپختونخوا میں بھی خواتین کی بہتر شرکت
ان انتخابات میں ماضی کے مقابلے میں اس مرتبہ خواتین بھی اپنے حق رائے دہی کے استعمال میں آگے آگے نظر آ رہی ہیں۔
تصویر: DW
سابق وزیراعظم کا بیٹا اغوا
سابق پاکستانی وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیدوار برائے قومی اسمبلی علی حیدر گیلانی کے اغوا کے واقعے کو مقامی پولیس نے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی متعدد دیگر سیاستدانوں کو دہشت گردانہ حملوں کا نشانہ کرنا پڑا
تصویر: Getty Images
پشاور، دہشت گردی کے واقعات کے باوجود عوام پرعزم
دہشت گردانہ کارروائیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں خواتین ایک پولنگ اسٹیشن میں قطار بنائے اپنی اپنی باری کا انتظار کر رہی ہیں۔
تصویر: Faridullah Khan
کراچی سمیت متعدد علاقے بدانتظامی کا شکار
موجودہ انتخابات کے موقع پر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت ملک کے متعدد مقامات سے بیلٹ باکسز اور دیگر انتخابی مواد نہ پہنچنے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ کراچی میں جماعت اسلامی سمیت دیگر تین جماعتوں نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
تصویر: Reuters/Mohsin Raza
ہزاروں پولنگ اسٹیشن، لاکھوں اہلکار تعینات
پاکستان میں ہونے والے ان انتخابات میں تقریبا ستر ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن میں سے نصف کو حساس قرار دیتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کی بڑی نفری تعینات کی گئی ہے۔ تاہم پھر بھی متعدد مقامات سے بدنظمی اور بدانتظامی سمیت دھاندلی کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔