ایٹا نے فائربندی کا اعلان کردیا
6 ستمبر 2010امریکہ اور یورپی یونین اس علیحٰدگی پسند تنظیم کو دہشت گرد قرار دے چکے ہیں۔ 1959ء سے قائم اس تنظیم پر لگ بھگ آٹھ سو افراد کے قتل کا الزام ہے۔ ایٹا تنظیم مارکسسٹ اور لیننسٹ نظریات کی بنیاد پر سپین اور فرانس کے خطوں پر مشتمل باسک وطن کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس کے جھنڈے پر بنا سانپ تنظیم کی سیاسی اور کلہاڑی مسلح جدوجہد کی علامت ہے۔
تنظیم کے اسی جھنڈے کے پس منظر میں ریکارڈ کی گئی حالیہ ویڈیو میں نقاب پوش خاتون نے کہا کہ ایٹا اس تنازعے کے جمہوری حل کے لئے اپنے عزم کا اظہار کر رہی ہے، ’ہم ایسے جمہوری عمل کی شرائط ماننے کے لئے تیار ہیں، جس کے ذریعے آزاد اور جمہوری طریقے سے ہمار ے مستقبل کا تعین کیا جائے، بشرطیکہ ہسپانوی حکومت راضی ہو۔’
حکومت کی جانب سے اس اعلان پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ تاہم میڈرڈ حکومت کے ذرائع کے مطابق ہسپانوی حکام نے جنگ بندی کے اعلان کو سراہا ہے مگر وہ چاہتے ہیں کہ ایٹا مستقل طور پر جنگ بندی کا اعلان کرے۔
جنگ بندی کے حالیہ اعلان سے قبل ماضی میں بھی یہ تنظیم دو بار یہی اعلان کرچکی ہے جو محض اعلان ہی رہا۔ 2006ء میں ایٹا نے میڈرڈ کے ہوائی اڈے پر بم دھماکہ کرکے ایسی ہی ایک جنگ بندی کے اعلان کی نفی کردی تھی۔ یوزے لوئیس روڈ ریگیز کی ہسپانوی حکومت پر بھی کئی سمت سے انگلیاں اٹھی تھیں کہ وہ ایٹا کے ساتھ اس تنازعے کے سیاسی تصفیے میں ناکام رہے۔ گزشتہ سال اگست سے ایٹا نے سپین میں کوئی مسلح کارروائی نہیں کی اور ان کی بیشتر قیادت گرفتار کی جاچکی ہے۔ جولائی 2009ء میں دو پولیس اہلکاروں کا قتل ایٹا کی آخری بڑی مسلح کارروائی ہے۔
ایٹا کے سیاسی حلیف بھی اس تنظیم کی مسلح جدوجہد سے نالاں نظر آتے ہیں اور مسلسل جنگ بندی کے دباؤ بڑھاتے رہے ہیں۔ ہسپانوی میڈیا میں ان دنوں یہ خبریں گردش میں ہیں کہ ایٹا سے وابستہ سیاسی جماعت، ’باتاسونا‘ اگلے سال کے علاقائی انتخابات کے لئے سیاسی میدان میں آسکتی ہے۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: ندیم گِل