ایپل کا ٹیبلٹ پی سی، انتظار ختم ہونے والا ہے
17 جنوری 2010ابھی حال ہی میں لاس ویگاس میں ہونے والے کنزیومر الیکٹرونکس شو میں Dell, HP, Motorola اور Lenovo گروپس نے اپنے بہت ہی کم وزن اور باریک موبائل کمپیوٹرز متعارف کروائے۔ کمپیوٹر شائقین کو لیکن کافی عرصے سے انتظار تھا، ایپل کمپنی کے ٹیبلٹ کمپیوٹر کا۔ اطلاعات کے مطابق اب یہ انتظار بہت جلد ختم ہونے والا ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ موبائل فونز کی مارکیٹ پر آئی فون کے ذریعے حکمرانی کرنے والی ایپل کمپنی اپنا جدید ٹیبلٹ پی سی اسی ماہ یعنی جنوری کی 27 تاریخ کو متعارف کروا دے گی۔ 10 سے 12 انچ سائز کے حامل ٹچ اسکرین، مکمل ملٹی میڈیا اور انٹرنیٹ براؤزنگ کی سہولتوں سے آراستہ اس جدید کمپیوٹر سے توقع کی جا رہی ہے کہ یہ کمپیوٹر کے استعمال کے حوالے سے نئی جہتیں متعارف کروائے گا، بالکل ویسے ہی جیسے آئی فون نے موبائل فون اور اس میں حاصل سہولتوں کو ایک بالکل انوکھی شکل دے تھی تھی۔ اندازہ ہے کہ ایپل کے اس ٹیبلٹ کمپیوٹر کی قیمت 800 سے 1000 امریکی ڈالرز کے درمیان ہوگی۔
کمپیوٹر کی دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین کا خیال ہے کہ اس ٹیبلٹ کمپیوٹر کے ساتھ وائی فائی وائرلیس سروس بھی فراہم کی جائے گی اور یوں سمارٹ فونز کی طرح یہ کمپیوٹر ہمہ وقت انٹرنیٹ سے جڑا رہے گا۔ اس طرح استعمال کنندہ انٹرنیٹ براؤزنگ کے علاوہ اس پر کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ نہ صرف گیمز کھیل سکے گا بلکہ اپنی پسند کی فلمیں اور ٹیلی وژن پروگرام بھی دیکھ سکے گا۔ کچھ حلقوں کے خیال میں ٹیبلٹ کمپیوٹرز کیبل نیٹ ورک کے بزنس پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں کیونکہ اس پر تمام معروف پروگرامز دیکھنے کے لئے دستیاب ہوں گے۔
ماہرین کا یہ بھی خیال ہے کہ ایپل کمپنی کے اس ٹیبلٹ کمپیوٹر پر اخبارات، میگزین اور کتابیں بھی پڑھنے کے لئے ایک نئے انداز میں دستیاب ہوں گی۔ اُن کے خیال میں آئی فون اور آئی پوڈ کے لئے تیار کی گئی تھرڈ پارٹی ایپلیکشنز میں ٹیبلیٹ کمپیوٹر کے لئے آسانی سے تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔
اسی ماہ کے آغاز میں وال اسٹریٹ جرنل میں چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق گوکہ ایپل کے اس ٹیبلٹ کمپیوٹر کو جنوری کے اواخر میں متعارف کروا دیا جائے گا تاہم اس کی فروخت کا آغاز مارچ میں متوقع ہے۔
دوسری طرف ان تمام اندازوں سے متعلق ایپل کمپنی کے ترجمان اسٹیو ڈولنگ (Steve Dowling) نے کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
رپورٹ : افسراعوان
ادارت : امجد علی