ایپل کے اسٹیو جابز نہیں رہے
6 اکتوبر 2011کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایک بیان میں کہا: ’’ہم بہت دُکھ سے یہ اعلان کر رہے ہیں کہ اسٹیو جابز آج ہم میں نہیں رہے۔‘‘
اپیل کے اس اعلامیے میں کہا گیا : ’’اسٹیو کی ذہانت، جذبہ اور توانائی بے شمار ایجادات کا ذریعہ تھی، جن کی وجہ سے ہماری زندگیاں بہتر بنی ہیں۔ دنیا ان کی وجہ سے ناقابلِ بیان حد تک بہتر ہو چکی ہے۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’’ان کی عظیم محبتیں ان کی اہلیہ لورین اور ان کے خاندان کے لیے تھیں۔ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان تمام لوگوں کے ساتھ بھی سوگوار ہیں، جو جابز کے غیرمعمولی تحائف سے متاثر ہیں۔‘‘
اس اعلامیے میں زیادہ تفصیلات نہیں دی گئیں۔ اسٹیو جابز لبلبے کے سرطان میں مبتلا تھے جبکہ انہیں صحت کے بعض دیگر مسائل کا بھی سامنا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ انہیں لبلبے کے سرطان کی بہت مختلف قسم کا سامنا تھا۔
دنیا کو آئی پوڈ اور آئی فون دینے والے سیلیکون ویلی کے اسٹیو جابز نے اگست میں دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کمپنی کی باگ ڈور موجودہ چیف ایگزیکٹو ٹم کُک کے حوالے کر دی تھی۔
چیف ایگزیکٹو کا عہدہ چھوڑنے کے باوجود وہ ابھی تک بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین تھے۔ انہیں ایپل کے دِل اور روح سے تعبیر کیا جاتا رہا ہے جبکہ ان کا شمار امریکی کمپنیوں کے نامور سربراہان میں کیا جاتا رہا ہے۔
اسٹیو جابز کی موت سے ایک روز قبل ایپل نے آئی فون فور ایس متعارف کرایا تھا، اس کے لیے کیلیفورنیا میں ایپل کے ہیڈکوارٹرز میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔ آئی فون کے ساتھ ایپل کی دیگر مصنوعات میں آئی پوڈ، آئی پیڈ بھی شامل ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل خبررساں ادارے
ادارت: حماد کیانی