1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایچ آئی وی کی تشخیص خود کریں، کٹ جلد دستیاب

8 جون 2018

جرمنی کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ انسان کے مدافعتی نظام کو کمزور کرنے والے ایچ آئی وی وائرس کو ٹیسٹ کرنے کے لیے خود تشخیصی کِٹ جلد ہی لوگوں کے لیے دستیاب ہو گی۔ 

Bildergalerie Geschichte von HIV/AIDS
تصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb

جرمن وزارت صحت کے مطابق اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہر کوئی آسانی اور اپنی پرائیوسی برقرار رکھتے ہوئے اس خود تشخیصی کٹ کے ذریعے جلد از جلد  یہ جان سکے کہ آیا وہ ایچ آئی وی سے متاثر ہے یا نہیں اور اسی کی بنیاد پر علاج کی جانب متوجہ ہوں۔

وزیر صحت ژینز شپان نے فنکے میڈیا گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’ایچ آئی وی کی یہ خود تشخیصی کِٹ ایڈز کے خلاف جنگ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔‘‘ یہ کٹ ان افراد کی دسترس میں بھی ہو گی جو نہیں چاہتے کہ کوئی دوسرا ان میں اس بیماری کی تشخیص کرے۔

تصویر: KENZO TRIBOUILLARD/AFP/Getty Images

ایڈز اپنے خاتمے سے کوسوں دور

ایڈز کے پھیلاؤ کا سبب، بد نامی کا خوف

شپان کے اندازہ ہے کہ جرمنی میں ایچ آئی وی سے متاثر  ایسے 13 ہزار کے قریب افراد موجود ہیں جو یہ جانتے ہی نہیں کہ انہیں مدافعتی نظام تباہ کرنے والی یہ بیماری لاحق ہے۔ جبکہ ایک اندازے کے مطابق جرمنی میں 88 ہزار افراد اس بیماری کے ساتھ جی رہے ہیں۔

اب تک جرمنی میں اس مرض کی تشخیص کے لیے جو طریقہ رائج ہے اس کے مطابق لوگوں کو اپنے خون کے نمونے ہسپتال، خون عطیہ کی سروس یا خصوصی مراکز کو دینا ہوتے ہیں۔ کئی لوگ اس بیماری کی چند وجوہات سے منسلک باتوں سے بچنے کے لیے اپنا ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث یہ بیماری اکثر ایڈز کا روپ دھار لیتی ہے۔

امید کی جا رہی ہے کہ یہ خود تشخیصی کٹ اسی برس کے آخر تک تک فروخت کے لیے پیش کر دی جائے گی۔

ع ف/ ا ب ا (خبر رساں ادارے)

تارکین وطن کے لیے ایچ آئی وی سے بچاؤ کی خصوصی ورکشاپ

02:23

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں