1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایڈز سے بچاؤ کی ویکسین تیار

24 ستمبر 2009

تھائی لینڈ میں ایڈز کی مہلک بیماری سے بچنے کے لئے ایک ویکسین کا تجربہ کیا ہے، جو کافی حد تک کامیاب رہا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اس ویکسین سے ایڈز کے مہلک اثرات سے بیمار ہونے کا تناسب ایک تہائی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تھائی لینڈ کے وزیر صحت نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: AP

تھائی لینڈ کے وزیر صحت نے آج جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا، کہ اس کامیاب تجربے سے ایک اہم ترین بات سامنے آئی ہے کہ ا س ویکسین میں ایڈز سے بچاؤ کی صلاحیت موجود ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ صلاحیت ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے کہ اس ویکسین کو عام صارفین کے استعمال کے لئے مارکیٹ میں لایا جا سکے۔

ایڈز کی بیماری اب تک لاعلاج ہےتصویر: AP

تھائی لینڈ کی وزارت صحت اور امریکی فوج کے زیر انتظام ایڈز ویکسین پروگرام نے HIV/ AIDS سے بچاؤ کے لئے یہ ریسرچ، اکتوبر 2003 ء میں شروع کی تھی۔ اس ریسرچ کے لئے ’کینوری پوکس‘ اور ’ایڈز ویکس‘ نامی دو ٹیکوں کو آپس میں ملا کر ایک نئی ویکسین تیار کی گئی۔ اس کے بعد تھائی لینڈ کے دو صوبوں سے 18 سے 30 سال کی عمر کے سولہ ہزار تین سو پچانوے مردوں اور عورتوں پر، تین مرحلوں پر مشتمل ان ٹیکوں کا تجربہ 2006 ء میں شروع کیا گیا۔

سولہ ہزار سے زائد یہ رضاکار HIV نیگیٹیو تھے، یعنی اُنہیں ایڈز کا وائرس نہیں لگا تھا۔ تاہم اس تحقیق کے لئے تھائی لینڈ کے جن دو صوبوں کا انتخاب کیا گیا، وہاں پہلے ہی ایڈز کے کافی کیسز مشاہدے میں آئے تھے۔

ان افراد کی آدھی تعداد کو یہ ٹیکے لگائے گئے، جبکہ باقی افراد کو سادہ ٹیکے لگائے گئے۔ جن افراد کو یہ ٹیکے لگائے گئے ان میں سے صرف 51 افراد HIV وائرس سے متاثر ہوئے، جبکہ سادہ ٹیکے لگائے گئے افراد میں سے 74۔۔۔۔ اس طرح HIV کی نئی ویکسین کی وجہ سے اس بیماری سے متاثر ہونے کے خطرات میں 31.2 فیصد کمی واقع ہونے کے سائنسی شواہد سامنے آئے۔

تھائی لینڈ میں امریکی سفیر ایرک جان نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایڈز سے بچاؤکے ان ٹیکوں کا تجربہ ایک نہایت اہم پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے ٹیکے کی تیاری کے بعد اب اس ضمن میں تحقیق کی ضرورت ہے، کہ گزشتہ سالوں میں تیار کئے گئے ’کینوری پوکس‘ اور ’ایڈز ویکس‘ نامی ٹیکے کس وجہ سے مؤثر نہیں ہوسکے تھے، اور اب ان دونوں کے ملاپ سے تیار کی گئی ویکسین کس وجہ سے کارگر ثابت ہوئی ہے۔

نیویارک میں قائم AIDS Vaccine Initiative نامی بین الاقوامی تنظیم کے مطابق، ان ٹیکوں کا تجربہ ایڈز کے خلاف سائنسی تحقیق کی ایک اہم کامیابی ہے۔ اس تنظیم کے مطابق، یہ تجربہ پوری کامیابی کے ساتھ انسانوں پر کیا گیا، جبکہ اس سے پہلے ایڈز سے بچاؤ کے تجربات صرف جانوروں پر کئے گئے تھے۔

HIV وائرس جسم کے مزاحمتی خلیوں کو تیزی سے تباہ کردیتا ہے اور یوں ایڈز کے مریض کا جسم تیزی سے بیماریوں میں مبتلا ہوکر اِن کا شکار ہو جاتا ہے۔ ایڈز کی مہلک بیماری 1981ء میں سامنے آئی تھی، اور تب سے اب تک 25 ملین افراد اس بیماری سے ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ دنیا بھر میں 33 ملین افراد آج بھی ایڈز کے مریض ہے۔

رپورٹ: انعام حسن

ادارت: افسر اعوان

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں