1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایکواڈور:جیلوں میں پرتشدد واقعات، درجنوں قیدی ہلاک

24 فروری 2021

ایکواڈور پولیس کا کہنا ہے کہ تین جیلوں میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے نتیجے میں ساٹھ سے زیادہ قیدی ہلاک ہوگئے۔ اکثر پیش آنے والے اس طرح کے پرتشدد واقعات کو منظم جرائم کا شاخسانہ قرار دیا جاتا ہے۔

Ecuador I Gefangenenmeutereien
تصویر: picture alliance/dpa

ایکواڈور کی پولیس نے منگل کے روز بتایا کہ تین الگ الگ جیلوں میں فسادات پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں کم از کم 62 افراد ہلاک ہوگئے۔ تشدد کے یہ تازہ واقعات ایسے وقت پیش آئے ہیں جب ایکواڈور قیدیوں کی گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی جیلوں اور مختلف جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان اکثر ہونے والے تشدد کے مسئلے سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ہوا کیا تھا؟

یہ پرتشدد واقعات جنوب مغربی بندر گاہی شہر گویاکوئل، کیونسا اور لاٹا کونگا کی جیلوں میں پیش آئے۔

ایکواڈور کے صدر لینن مورینو نے ٹوئٹر پر لکھا کہ تشدد کے ان واقعات کے پیچھے جرائم پیشہ تنظیموں کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے لکھا''پولیس اور وزارت داخلہ جیلوں کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔"

دریں اثنا وزیر داخلہ پیٹریسیو پازمینو نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی ”جرائم پیشہ تنظیموں کی جانب سے جیلوں میں تشدد بھڑکانے کی منظم کوششوں" کی جانچ کررہی ہے۔

منگل کے روز جیلوں میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات کے بعد پولیس کو صورت حال پر قابو پانے کے لیے کافی مشقت کرنی پڑی۔ سرکاری دفتر استغاثہ کے مطابق پولیس نے گویا کوئل جیل سے ہتھیار، کلہاڑیاں، چاقو اور موبائل فون ضبط کیے ہیں۔

جیلوں میں تشدد کے حالیہ واقعات

گزشتہ دسمبر میں ایکواڈور کی جیلوں میں باہم مخالف جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان تشدد کے واقعات میں گیارہ قیدیوں کی موت ہوگئی تھی۔

  صدر مورینو نے جیلوں میں 'مافیا‘ گروپو ں پر قابو پانے کے لیے 90 دنوں کی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا تھا۔

پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2020 میں جیلوں میں ہونے والے تشدد کے واقعات میں کم از کم 51 قیدی ہلاک ہوئے تھے۔

کورونا وائرس کے مد نظر جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کو کم کرنے کے مقصد سے ایکواڈور کی حکومت نے معمولی جرائم کے لیے جیلوں میں بند قیدیوں کو رہا کر دیا ہے جب کہ بعض قیدیوں کو جرمانہ لے کر چھوڑ دیا گیا۔

ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)

’شام کی جیلیں خواتین قیدیوں کے لیے جہنم‘

04:31

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں