1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستایکواڈور

ایکواڈور: صدارتی امیدوار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا

10 اگست 2023

فرنینڈو ولاسینسیو ایک انتخابی ریلی سے واپس جا رہے تھے، تبھی ان پر گولی چلائی گئی۔ بدعنوانی کے خلاف وہ اپنے سخت موقف کے لیے معروف تھے۔ قتل کے بعد صدر نے ملک میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔

فرنینڈو ولاسینسیو انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے
فرنینڈو ولاسینسیو سن 2017 میں پہلی بار ایکواڈور کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے اور مئی سن 2023 تک پارلیمنٹ میں رہےتصویر: Karen Toro/REUTERS

ایکواڈور کے صدارتی امیدوار فرنینڈو ولاسینسیو کو بدھ کی شام ایک انتخابی ریلی کے دوران قتل کر دیا گیا۔ اس واقعے سے متعلق فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ ولاویسینسیو ایک انتخابی ریلی سے نکل کر گاڑی میں بیٹھنے جا رہے تھے، تبھی اچانک گولیوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔

ایکواڈور، احتجاج کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں کمی

فائرنگ میں ولاسینسیو شدید طور پر زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال لے جایا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ اس انتخابی جلسے میں موجود کئی دیگر افراد بھی زخمی ہوئے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے لوگ ہلاک ہوئے۔

تازہ اطلاعات کے مطابق اس قتل کے بعد ملک کے صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ 

ایکواڈور: جیل میں تصادم، 100سے زائد افراد ہلاک

ان کی انتخابی مہم کے مشیر پیٹریسیو زوکیلینڈا نے ایسوسی ایٹیڈ پریس سے بات چیت میں کہا، ''ایکواڈور کے لوگ رو رہے ہیں اور ایکواڈور مہلک طور پر زخمی ہے۔ سیاست کو معاشرے کے کسی فرد کی موت کا باعث نہیں بننا چاہیے۔''

ایکواڈور کا سفارتخانہ جلد چھوڑ دوں گا، جولیان اسانج

اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق فائرنگ کرنے والا مشتبہ شخص پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گیا۔

ایکواڈور میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی

ایکواڈور میں صدارتی انتخابات کے لیے 20 اگست کو پولنگ ہونے والی ہے، جس کے لیے اب سات امیدوار میدان میں ہیں جبکہ ولاسینسیو سمیت آٹھ امیدوار میدان میں تھے۔ حالیہ ہفتوں میں رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق ان آٹھ امیدواروں سے وہ مسلسل پانچویں نمبر پر تھے۔

صدر کا منظم جرائم سے نمٹنے کا عزم

ایکواڈور کے صدر گیلرمو لاسو نے سوشل میڈیا پر اس قتل کی تصدیق کرتے ہوئے مجرموں کا احتساب کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

فرنینڈو ولاسینسیو حکومت کے ماتحت تیل کمپنی پیٹرو ایکواڈور کی یونین کے سابق رکن تھے۔ انہوں نے بعد میں ایک صحافی کے طور پر بھی کام کیاتصویر: Karen Toro/REUTERS

انہوں نے کہا، ''انہیں یاد رکھنے اور ان کی لڑائی کے لیے، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں، کہ یہ جرم ناقابل سزا نہیں رہے گا۔ منظم جرائم بہت آگے بڑھ چکے ہیں، لیکن وہ قانون کے ہاتھوں بچ نہیں پائیں گے۔"

انہوں نے کہا کہ وہ اعلیٰ سیکورٹی حکام کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کرنے والے ہیں۔

ایکواڈور کے سابق نائب صدر اوٹو سونن ہولزنر، جو خود بھی ایک امیدوار ہیں، نے فائرنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا ''ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کچھ کریں۔''

انہوں نے کہا کہ ''ہم مر رہے ہیں، آنسوؤں کے سمندر میں ڈوب رہے ہیں اور ہم اس طرح تو جینے کے لائق بھی نہیں ہیں۔''

فرنینڈو ولاسینسیو کون تھے؟

59 سالہ ولاویسینسیو حکومت کے ماتحت تیل کمپنی پیٹرو ایکواڈور کی یونین کے سابق رکن تھے۔ انہوں نے بعد میں ایک صحافی کے طور پر بھی کام کیا، جو تیل سے متعلق ایک معاہدے کے مبینہ نقصانات کی مذمت کرتے تھے۔

وہ سن 2017 میں پہلی بار ایکواڈور کی قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے اور مئی سن 2023 تک پارلیمنٹ میں رہے۔

وہ آنے والے انتخابات میں آٹھ امیدواروں میں سے ایک تھے اور بلڈ ایکواڈور موومنٹ کی انہیں حمایت حاصل تھی۔ وہ بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں سب سے آگے تھے۔

زوکیلینڈا نے کہا کہ ولاویسینسیو کو حالیہ ہفتوں میں جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی تھیں اور وہ ملک میں گروہی تشدد کی وبا کے درمیان پولیس کی حفاظت میں سفر کرتے تھے۔

وہ شادی شدہ تھے اور ان کے پانچ بچے ہیں۔

دنیا کے متعدد رہنماؤں نے ان کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ص ز/ ج ا (ای ایف ای، روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں