ایک ارب سے زیادہ لوگ شدید غربت میں، اقوام متحدہ
17 اکتوبر 2024
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے آکسفورڈ پاورٹی اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ انیشیٹو (او پی ایچ آئی) کے ساتھ مل کر تیار کردہ رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ جنگ زدہ ممالک میں غربت کی شرح تین گنا زیادہ ہے، کیونکہ 2023 میں دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تنازعات 2023 میں دیکھنے میں آئے۔
یو این ڈی پی اور او پی ایچ آئی 2010 سے ہر سال اپنا کثیر جہتی غربت کا اشاریہ شائع کر رہے ہیں، جس میں 6.3 بلین افراد کی مشترکہ آبادی والے 112 ممالک سے ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔
سال 2006 کے بعد 26 غریب ترین ممالک بدترین مالی حالت میں، عالمی بینک
اس رپورٹ کی تیاری میں مناسب رہائش، صفائی، بجلی، کھانا پکانے کا ایندھن، غذائیت اور اسکول میں حاضری کی کمی جیسے اشارے استعمال کیے جاتے ہیں۔
یو این ڈی پی میں شماریات کے اعلیٰ افسر یانچون ژانگ نے کہا،"یہ رپورٹ ایک سنگین تصویر پیش کرتی ہے، 1.1 بلین لوگ کثیر جہتی غربت کا شکار ہیں، جن میں سے 455 ملین تنازعات کے سائے میں رہتے ہیں۔"
سوشل میڈیا ہمیں غریب بنا رہا ہے
ژانگ نے اے ایف پی کو بتایا، "تصادم سے متاثرہ ممالک میں رہنے والے غریبوں کے لیے، بنیادی ضروریات کے لیے جدوجہد کہیں زیادہ سخت اور مایوس کن جنگ ہے۔"
متاثرہ افراد میں سے نصف سے زیادہ بچے
رپورٹ میں پچھلے سال کے نتائج کی بازگشت ہے جس میں کہا گیا تھا کہ 110 ممالک میں 6.1 بلین افراد میں سے 1.1 بلین کو انتہائی کثیر جہتی غربت کا سامنا ہے۔
جمعرات کو جاری رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے تقریباً 584 ملین افراد انتہائی غربت کا سامنا کر رہے ہیں، جو کہ دنیا بھر کے بچوں کا 27.9 فیصد ہیں، جو کہ بالغوں کی تعداد کے مقابلے 13.5 فیصد زیادہ ہے۔
پاکستان میں غربت کی شرح میں تیزی سے اضافہ
رپورٹ سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ دنیا کے غریب ترین افراد میں سے 83.2 فیصد سب صحارا افریقہ اور جنوبی ایشیا میں رہتے ہیں۔
تنازعات غربت میں کمی کی کوششوں میں رکاوٹ
او پی ایچ آئی کی ڈائریکٹر سبینا الکائر نے اے ایف پی کو بتایا کہ تنازعات غربت میں کمی کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا، "بعض لحاظ سے یہ نتائج حسب توقع ہیں۔ لیکن جس چیز نے ہمیں چونکا دیا وہ ان لوگوں کو درپیش شدید پریشانیاں ہیں جو ایک باوقار زندگی گزارنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور ساتھ ہی اپنی حفاظت کے لیے خوفزدہ بھی ہیں۔ ایسے لوگوں کی تعداد 455 ملین ہے۔"
الکائر نے مزید کہا، "یہ بین الاقوامی برادری کے لیے غربت میں کمی اور امن کو فروغ دینے کے لیے ایک سخت لیکن ناگزیر چیلنج کی طرف اشارہ کرتا ہے، تاکہ کوئی بھی امن حقیقت میں قائم رہے۔"
بھارت وہ ملک ہے جہاں سب سے زیادہ لوگ، یعنی اس کی 1.4 بلین آبادی میں سے 234 ملین انتہائی غربت میں ہیں ۔
اس کے بعد پاکستان، ایتھوپیا، نائیجیریا اور جمہوری جمہوریہ کانگو کا نمبر آتا ہے۔ 1.1 بلین غریب لوگوں کی تقریباً نصف پانچ ممالک میں ہے۔
ج ا ⁄ ص ز ( اے ایف پی)