ایک اوور میں 43 رنز، کرکٹ کی دنیا میں نیا ہوش ربا ریکارڈ
مقبول ملک
7 نومبر 2018
آج کل کرکٹ میں ہر کوئی کھلاڑیوں اور میچوں کے رن ریٹ کی بات کرتا ہے لیکن جو کچھ نیوزی لینڈ میں ہوا، وہ ناقابل یقین تھا۔ یہ ایک نیا عالمی ریکارڈ تھا، جس میں لسٹ اے کے ایک میچ میں ایک اوور میں تینتالیس رنز بنائے گئے۔
اشتہار
کرکٹ کی دنیا میں یہ نیا ہوش ربا ریکارڈ بدھ سات نومبر کے روز بنا اور فورڈ ٹرافی کے لسٹ اے کے اس میچ میں، جو نیوزی لینڈ کے شہر ہیملٹن میں کھیلا جا رہا تھا، ناردرن ڈسٹرکٹس کی ٹیم کے بلے بازوں جو کارٹر اور بریٹ ہیمپٹن نے سینٹرل ڈسٹرکٹس کے خلاف کھیلتے ہوئےوِلم لُڈِک کے ایک اوور میں 43 رنز بنائے۔
بین الاقوامی کرکٹ کے متنازع ترین واقعات
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا حالیہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل ہو یا ’باڈی لائن‘ اور ’انڈر آرم باؤلنگ‘ یا پھر میچ فکسنگ، بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ کئی تنازعات سے بھری پڑی ہے۔ دیکھیے عالمی کرکٹ کے چند متنازع واقعات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: REUTERS
2018: آسٹریلوی ٹیم اور ’بال ٹیمپرنگ اسکینڈل‘
جنوبی افریقہ کے خلاف ’بال ٹیمپرنگ‘ اسکینڈل کے نتیجے میں آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پرایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلوی کھلاڑی کیمرون بن کروفٹ کو کرکٹ گراؤنڈ میں نصب کیمروں نے گیند پر ٹیپ رگڑتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ بعد ازاں اسٹیون اسمتھ اور بن کروفٹ نے ’بال ٹیمپرنگ‘ کی کوشش کا اعتراف کرتے ہوئے شائقین کرکٹ سے معافی طلب کی۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Krog
2010: اسپاٹ فکسنگ، پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کی بدترین ’نو بال‘
سن 2010 میں لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر سلمان بٹ کی کپتانی میں پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر اور محمد آصف نے جان بوجھ کر ’نوبال‘ کروائے تھے۔ بعد میں تینوں کھلاڑیوں نے اس جرم کا اعتراف کیا کہ سٹے بازوں کے کہنے پر یہ کام کیا گیا تھا۔ سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف برطانیہ کی جیل میں سزا کاٹنے کے ساتھ پانچ برس پابندی ختم کرنے کے بعد اب دوبارہ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
تصویر: AP
2006: ’بال ٹیمپرنگ کا الزام‘ انضمام الحق کا میچ جاری رکھنے سے انکار
سن 2006 میں پاکستان کے دورہ برطانیہ کے دوران اوول ٹیسٹ میچ میں امپائرز کی جانب سے پاکستانی ٹیم پر ’بال ٹیمپرنگ‘ کا الزام لگانے کے بعد مخالف ٹیم کو پانچ اعزازی رنز دینے کا اعلان کردیا گیا۔ تاہم پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بطور احتجاج ٹیم میدان میں واپس لانے سے انکار کردیا۔ جس کے نتیجے میں آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہارپر نے انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح قرار دے دیا۔
تصویر: Getty Images
2000: جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیے سٹے بازی میں ملوث
سن 2000 میں بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں سٹے بازی کے سبب جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔ دو برس بعد بتیس سالہ ہنسی کرونیے ہوائی جہاز کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ ہنسی کرونیے نے آغاز میں سٹے بازی کا الزام رد کردیا تھا۔ تاہم تفتیش کے دوران ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کپتان کی جانب سے میچ ہارنے کے عوض بھاری رقم کی پشکش کی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Zieminski
2000: میچ فکسنگ: سلیم ملک پر تاحیات پابندی
سن 2000 ہی میں پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک پر بھی میچ فکسنگ کے الزام کے نتیجے میں کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کی گئی۔ جسٹس قیوم کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق سلیم ملک نوے کی دہائی میں میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔ پاکستانی وکٹ کیپر راشد لطیف نے سن 1995 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک میچ کے دوران سلیم ملک کے ’میچ فکسنگ‘ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP
1981: چیپل برادران اور ’انڈر آرم‘ گیندبازی
آسٹریلوی گیند باز ٹریور چیپل کی ’انڈر آرم باؤلنگ‘ کو عالمی کرکٹ کی تاریخ میں ’سب سے بڑا کھیل کی روح کے خلاف اقدام‘ کہا جاتا ہے۔ سن 1981 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف آخری گیند ’انڈر آرم‘ دیکھ کر تماشائی بھی دنگ رہ گئے۔ آسٹریلوی ٹیم نے اس میچ میں کامیابی تو حاصل کرلی لیکن ’فیئر پلے‘ کا مرتبہ برقرار نہ رکھ پائی۔
تصویر: Getty Images/A. Murrell
1932: جب ’باڈی لائن باؤلنگ‘ ’سفارتی تنازعے‘ کا سبب بنی
سن 1932 میں برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا برطانوی کپتان ڈگلس جارڈین کی ’باڈی لائن باؤلنگ‘ منصوبے کی وجہ سے مشہور ہے۔ برطانوی گیند باز مسلسل آسٹریلوی بلے بازوں کے جسم کی سمت میں ’شارٹ پچ‘ گیند پھینک رہے تھے۔ برطانوی فاسٹ باؤلر ہیرالڈ لارووڈ کے مطابق یہ منصوبہ سر ڈان بریڈمین کی عمدہ بلے بازی سے بچنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ تاہم یہ پلان دونوں ممالک کے درمیان ایک سفارتی تنازع کا سبب بن گیا۔
تصویر: Getty Images/Central Press
7 تصاویر1 | 7
اس سے پہلے دنیا بھر میں کسی بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میچ میں ایک اوور میں زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کا عالمی ریکارڈ بنگلہ دیشی کرکٹر علاؤالدین بابو نے 2013ء میں بنایا تھا، جب انہوں نے ڈھاکا پریمیئر لیگ کے ایک مقابلے میں ایک اوور میں 39 رنز بنائے تھے۔ تب بولنگ زمبابوے کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایلٹن چیگُم بُورا کر رہے تھے۔
ہیملٹن میں سات نومبر کے روز جو نیا عالمی ریکارڈ بنا، اس میں چھ گیندوں کا اوور دراصل آٹھ گیندوں کا ہو گیا تھا، جس کی وجہ دو نو بالز تھے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ کرکٹ ماہرین کو حیران کر دینے والی یہ بیٹنگ جن دو کھلاڑیوں نے کی، ان میں سے ایک، جو کارٹر تو اپنا صرف پانچواں لسٹ اے میچ کھیل رہے تھے۔
اس اوور میں بریٹ ہیمپٹن نے پہلی گیند پر ایک چوکا لگایا، جس کے بعد اگلی دونوں گیندیں نو بالز تھیں۔ ان پر ہیمپٹن نے مسلسل دو چھکے لگا دیے۔ اس سے اگلی گیند پر بھی انہوں نے ایک چھکا لگایا اور پھر ایک سنگل لے کر وہ پچ کے دوسرے سرے پر پہنچے تو بیٹنگ اینڈ پر بولر کے سامنے جو کارٹر تھے۔ تب تک اس اوور میں تسلیم شدہ طور پر صرف تین گیندیں ہی کی گئی تھیں اور 25 رنز بن چکے تھے۔ اگلی تین گیندوں پر جو کارٹر نے تین مسلسل چھکے لگا دیے اور اپنے ساتھ ساتھ بریٹ ہیمپٹن کو بھی کرکٹ ریکارڈز کی کتابوں میں لے گئے۔
جب وِلم لُڈِک نے اپنا اوور پورا کیا، تو اسکور بورڈ پر شائقین کو اعداد کی یہ ترتیب نظر آئی: 4,6nb,6nb,6,1,6,6,6۔ یہی نہیں بولر لُڈِک جن کا تب تک اس میچ میں بولنگ ریکارڈ نو اوورز میں ایک وکٹ کے بدلے 42 رنز تھا، اپنے اس اوور کے اختتام پر 10 اوورز میں ایک وکٹ لے کر 85 رنز دینے والے بولر بن چکے تھے۔
یوں انہوں نے اپنے پہلے نو اوورز میں کُل 42 رنز دیے جبکہ دسویں اوور میں 43 رنز۔ کرکٹ کے تجزیہ نگاروں کے مطابق ایسے کسی تاریخی اوور کے بعد یہ ناممکن نہیں کہ بولر کو رات کو نیند میں بھی اپنی گیندیں اڑ کر باؤنڈری کے پار جاتی ہوئی نظر آئیں۔
اے بی ڈویلیئرز کرکٹ چھوڑ گئے
جنوبی افریقی بیٹسمین اے بی ڈویلیئرز نے چودہ سالہ کرکٹ کے دور کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ انہوں نے مجموعی طور پر ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی کے 420 انٹرنیشنل میچز کھیلیے ہیں۔
تصویر: Getty Images/Gallo Images/L. Warren
اے بی ڈویلیئرز
اے بی ڈویلیئرز کا پورا نام ابراہم بینجمن ڈویلیئرز ہے۔ وہ سترہ فروری سن 1984 میں پریٹوریا میں پیدا ہوئے۔
تصویر: Getty Images/AFP/W. d. Wet
ایک روزہ میچوں میں رنز بنانے کی مشین
ایک روزہ میچوں میں ڈویلیئرز نے 228 مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی کی اور وہ 9577 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
تصویر: Getty Images/Gallo Images/L. Warren
ایک روزہ میچوں میں رنز بنانے کی مشین
ایک روزہ میچوں میں ڈویلیئرز نے 228 مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی اور 9577 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. harding
ہر ملک میں ڈویلیئرز کے شائقین
اُن کی عمر چونتیس برس ہے۔ انہوں نے ریٹائرمنٹ کے اعلان میں کرکٹ ساؤتھ افریقہ، ساتھی کھلاڑیوں اور مختلف کوچز کے علاوہ جنوبی افریقہ اور دنیا بھر میں اپنے شائقین کی محبت و شفقت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. Harding
جنوبی افریقہ کا لیجنڈ
اے بی ڈویلیئرز کا کرکٹ کھیلنے کا دور چودہ برس پر محیط رہا۔ اس دوران وہ 114 ٹیسٹ میچز، 228 ایک روزہ انٹرنیشنل اور 78 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیل چکے ہیں۔
تصویر: AP
اے بی ڈویلیئرز ایک مکمل کرکٹر
اے بی ڈویلیئرز نے 114 ٹیسٹ میچوں میں 8765 رنز بنائے۔ اُن کا سب سے زیادہ اسکور 278 ناٹ آؤٹ تھا۔