امریکی ریاست ساؤتھ ڈکوٹا کی پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے دو سال کے عرصے کے دوران ایک جوڑے کے کئی ’سیکس ٹوائز‘ چرائے تھے جن کی مالیت 500 امریکی ڈالرز بنتی ہے۔
اشتہار
خبر رساں ادارے ایسوسی پریس کے مطابق اس جرم کا ارتکاب کرنے والے مشتبہ شخص کی عمر 25 برس ہے جس کا نام بروڈی فُکس بتایا گیا ہے اور وہ ٹِن ڈھل کے علاقے سے تعلق رکھتا ہے۔ پولیس نے اس شخص پر دوسرے درجے کی نقب زنی کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔ ’سيکس ٹوائز‘ جنسی تسکين کے ليے دستياب آلات کو کہا جاتا ہے۔
بون ہوم کاؤنٹی کے پولیس سربراہ برائن میکگوائر کے مطابق فکس نے ٹِن ڈھل کے علاقے میں اس واردات کے دوران کافی تعداد میں اشیاء چرائیں تھیں۔ یہ علاقہ امریکی ریاست نبراسکا کی سرحد کے قریب واقع ہے۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ جوڑے نے گھر کے اندر ایک کیمرا نظام نصب کرایا تھا جس سے معلوم ہوا کہ فُکس ان کے گھر میں داخل ہوا اور چالیس سیکنڈز کے وقفے کے بعد واپس چلا گیا۔
اس واقعے کی تفتیش کرنے والے ایک پولیس اہلکار نے مشتبہ شخص کی رہائش گاہ کی تلاشی کی دوران کافی تعداد میں سیکس ٹوائز برآمد کر لیے۔
پولیس سربراہ میکگوائر نے تاہم میڈیا کو یہ نہیں بتایا کہ آیا مشتبہ چور متاثرہ جوڑے کو پہلے سے جانتا تھا یا نہیں۔
سنگ دل جاپانی بیوی سے سیلیکون کی گڑیا اچھی
جاپانی معاشرے میں تنہائی کے شکار مردوں کا کہنا ہے کہ جاپانی خواتین بہت کٹھور دل کی ہوتی ہیں۔ شاید اسی لیے اُنہوں نے سیلیکون کی بنی خوبصورت گڑیوں میں اپنے لیے دلچسپی کا سامان تلاش کر لیا ہے۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
سفر حسین ہے
جاپانی فزیوتھیراپسٹ ماسایوکی اوزاکی اپنی سیلیکون سے بنی محبوبہ کے ہمراہ کہیں جا رہے ہیں۔ سیلیکون ڈولز کا جسمانی سائز ایک نوجوان لڑکی جیسا ہے اور اُن کے جسمانی خطوط بھی دلفریب انداز میں تیار کیے گئے ہیں۔ ایسی مصنوعی ذہانت کی حامل سیلیکون ڈولز کی قیمت پانچ ہزار ڈالر سے پندرہ ہزار ڈالر تک بتائی جاتی ہے۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
ساحل سمندر کی سیر اکیلے کیوں؟
ماسایوکی اپنی سیلیکون کی گڑیا کے ساتھ وقت اسی انداز میں گزارتے ہیں جیسے عام طور سے اپنے قریبی ساتھی کے ساتھ گزارا جاتا ہے۔ لمبی ڈرائیو پر جانا ہو یا ساحل سمندر کی سیر، اوزاکی کی محبوبہ اُن کے ساتھ ساتھ ہے۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
ہوٹل میں قیام
اوزاکی نے اپنی ساتھی ڈول کے ہمراہ ایک ہوٹل میں بھی قیام کیا۔ ہوٹل سے رخصت ہونے کے بعد وہ غالباﹰ کسی پارک میں سیر کرنے جائیں گے۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
مصنوعی خوبصورتی
جاپانی مرد حضرات ایک بیوی کے ہوتے ہوئے بھی ایسی سیلیکون گڑیوں کے مشتاق ہیں۔ سماجی ماہرین کے مطابق اس حوالے سے بھی سوچا جانا چاہیے کہ مصنوعی دانش سے آراستہ ایک عام جوان لڑکی جیسی سیلیکون ڈالز سے معاشرتی اقدار پر کیا اثر پڑے گا اور کیا یہ صرف ایک شوق اور بھیڑ چال کا رویہ ثابت ہو گا؟
تصویر: Getty Images/B.Mehri
سرد مہر جاپانی بیویاں
جاپانی مردوں کا کہنا ہے کہ اُن کی بیویاں بہت سرد مہر اور غیر رومانوی ہوتی ہیں۔ اسی لیے اوزاکی نے بیوی کی موجودگی میں سیلیکون سے بنی گڑیا رکھنا پسند کیا۔ اس تصویر میں اوزاکی اپنی ڈول کو پارک کی سیر کرا رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
مایو اچھی ہے
اوزاکی کہتے ہیں کہ اُن کی مایو دوسری عورتوں کی طرح نہیں ہے۔ جب وہ شام کو گھر آتے ہیں تو وہ پوری توجہ سے اُن کی ہر بات سنتی ہے۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
زندگی کا رومان
ٹوکیو کے رہائشی اوزاکی نے اپنی رومانوی زندگی کی کمی کو پورا کرنے کے ایک منفرد راستہ چنا ہے۔ جب سے وہ سیلیکون سے بنی گڑیا گھر لے کر آئے ہیں اُن کی ’زندگی خوشگوار ‘ ہو گئی ہے۔
تصویر: Getty Images/B.Mehri
ایک ڈول چھ ہزار ڈالر کی
جاپان میں ہر سال دو ہزار کے قریب سیلیکون ڈولز فروخت ہوتی ہیں۔ ان کی قیمت قریب چھ ہزار ڈالر تک ہوتی ہے۔ ان گڑیوں کی انگلیوں اور سر میں ردو بدل ممکن ہے۔ اس تصویر میں ایسی گڑیاں بنانے کا ماہر ایک شخص سیلیکون ڈول کے سر پر کام کر رہا ہے۔