ایک جین کو غیر فعال کر کے کینسر کو شکست
5 اپریل 2010جرنل کینسر ریسرچ میں شائع ہونے والی اس تازہ ترین تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی جسم میں پایا جانے واالا ایک جین POLQ ڈی این اے کی ٹوٹ پھوٹ کی درستگی میں اپنا کردار ادا کرتا ہے۔ تابکاری کی مدد سے جب کینسر کے خلیوں کو تباہ کیا جاتا ہے، تو یہ جین اپنے فعل کے مطابق ان خلیوں کو دوبارہ تعمیر کرتا ہے۔ اس جین کے باعث تابکاری کی مدد سے کینسر کا علاج موثر طور پر نہیں ہو پاتا۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اگر اس جین کو غیر فعال کردیا جائے تو تابکاری کی مدد سے کینسر کا علاج مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا میں کینسر کے ہزاروں مریض ریڈیوایکٹیویٹو طریقہ علاج سے اس بیماری کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ تحقیق کے مطابق اس طریقہ علاج سے تقریبا 40 فیصد مریض صحت مند ہو پاتے ہیں۔
اس رپورٹ کو یونیورسٹی آف آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والے محققین نے مرتب کیا ہے۔ ان محققین کے مطابق مختلف ٹیومرز تابکاری کے خلاف مختلف طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہیں تاہم اس مختلف طرز عمل کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آپائیں ہیں۔ اس تحقیق میں خصوصی طور پر اس طریقہ علاج میں انسانی جینز کی کارکردگی اور افعال کو ہدف بنایا گیا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق جب POLQ جین کو غیرفعال بنا دیا گیا، تو مریضوں میں تابکاری کا اثر زیادہ مثبت دیکھا گیا۔
اس سے قبل ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک عام انسانی خلیے میں یہ جین غیر فعال ہوتا ہے تاہم ایسے خلیات جن میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو، یہ جین ان خلیوں کو تعمیر کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق اگر اس جین کو غیر فعال کرکے کینسر کے خلیات کو تابکاری کی مدد سے توڑا جائے تو اس جین کے انسانی خلیات میں موجود نہ ہونے کے کوئی خاص اثرات جسم پر نمودار نہیں ہوں گے اور ٹشوز یا بافتوں کی عمومی کارکردگی پر بھی فرق نہیں پڑے گا۔
تحقیقی ٹیم کے مطابق مستقبل میں مختلف ادوایات کی مدد سے اس جین کو غیر فعال بنا دیا جائے گا اور پھر کینسر کے خلیات کو تابکاری کی مدد سے توڑا جائے گا۔ اس طریقہ علاج سے کینسر کے خلاف فتح میں واضح کامیابی سامنے آئے گی۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : کشور مصطفیٰ