پاکستانی کرکٹ ٹیم نے زمبابوے کے خلاف چوتھے ایک روزہ میچ میں رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا ہے۔ مقررہ پچاس اوورز میں پاکستان نے 399 رنز بنائے ہیں۔
اشتہار
زمبابوے کے شہر بلاوایو کے کوئنز اسپورٹس کلب میں کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ کا نتیجہ اس لیے اہم نہیں رہا ہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم پہلے ہی ایک روزہ میچوں کی سیریز جیت چکی ہے۔ زمبابوے ہی میں پاکستان نے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ آسٹریلیا کو شکست دے کر جیت لیا تھا۔
پاکستان نے پہلے تین ایک روزہ میچوں میں زمبابوے کو مسلسل شکست سے ہمکنار کیا۔ زمبابوے کی ٹیم پاکستانی بالروں کا مؤثر انداز میں سامنا کرنے سے قاصر رہی۔ چوتھے ایک روزہ میچ میں کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا۔
افتتاحی بیٹسمینوں امام الحق اور فخر زمان نے انتہائی تیز رفتاری سے اسکور بڑھانا شروع کر دیا اور کُھل کر اسٹروک لگاتے چلے گئے۔ پاکستان نے مقررہ پچاس اوورز میں 399 بنائے اور اُس کا ایک کھلاڑی آوٹ ہوا۔
یہ ایک روزہ میچوں میں پاکستانی ٹیم کا سب سے زیادہ اسکور ہے۔ اس سے قبل 385 رنز بنگلہ دیش کے خلاف بنائے گئے تھے۔ امام الحق اور فخر زمان کے درمیان پہلی وکٹ کی شرکت میں 304 رنز بنے۔
یہ پاکستان کی کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی پارٹنرشپ بھی بن گئی ہے۔ اس سے پہلے عامر سہیل اور انضمام الحق نے نیوزی لینڈ کے خلاف سن 1994 میں 263 رنز بنائے تھے۔
فخر زمان پاکستان کے پہلے بیٹسمین بن گئے ہیں، جنہوں نے ایک روزہ میچوں میں ڈبل سینچری بنائی ہے۔ انہوں نے بھارت کے خلاف سعید انور کا 196 کا سب سے زیادہ اسکور کا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا۔ فخر زمان نے 210 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔ انہوں نے اس اننگز میں چوبیس چوکے اور پانچ چھکے لگائے۔
فخر زمان کے ساتھ کھیلتے ہوئے امام الحق نے 113 رنز بنائے۔ ایک اور پاکستانی کھلاڑی آصف علی بھی نصف سینچری بنانے میں کامیاب رہے۔
کرکٹ: پاکستان کی تاریخی فتح کی تصویری جھلکیاں
پاکستان نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز جیت لی ہے۔ مصباح اور یونس کے لیے اس سے بہتر الوداعی تحفہ کچھ اور نہیں ہو سکتا تھا، وہ اسے عمر بھر یاد رکھیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
پاکستان نے تیسرے ٹیسٹ میچ کے آخری دن انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلی جانے والی تین میچوں کی سیریز جیت لی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسیٹ انڈیز کے خلاف پاکستانی ٹیم تقریباﹰ ساٹھ برس بعد ایسی کامیابی حاصل کر سکی ہے۔ پاکستان کی کرکٹ کی دنیا میں ایک ایسے خواب کو تعبیر ملی ہے، جو نصف صدی سے بھی زائد عرصے سے دیکھا رہا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ڈومینیکا کے ونڈسر پارک سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری دن پاکستان ویسٹ انڈیز کو 101 رنز سے سنسنی خیز شکست دینے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ انہیں جیت کے لیے 304 رنز درکار تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
ویسٹ انڈیز کے آخری بلے باز شینن گیبریل یاسر شاہ کے اوور کی آخری گیند پر آوٹ ہوئے، تو اس سیریز اور میچ کی کایا ہی پلٹ گئی۔ پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ سیریز دو، ایک سے جیتنے میں کامیاب رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
وسری جانب روسٹن چیز نے شاندار بیٹنگ کی لیکن ان کا افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’میں واقعی افسردہ ہوں کہ میں مزید ایک اوور کے لیے زیادہ نہیں ٹھہر سکا۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
اس تاریخی فتح کے بعد مصباح کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’آخری سیشن میں بہت ساری چیزیں ایک ساتھ ہو رہی تھیں۔ کیچ ڈراپ ہوئے، اپیلیں ہوئیں، نو بالز کے مسائل ہوئے، ایک لمحے کے لیے تو یوں محسوس ہو رہا تھا کہ ہم جیت نہیں سکیں گے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
شینن گیبریل کے آوٹ ہونے کے بعد مصباح الحق کا کہنا تھا، ’’یہ ناقابل یقین ہے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
مصباح کا مزید کہنا تھا، ’’میں اپنے آپ کے لیے شکر گزار ہوں، ساری ٹیم اور پاکستان کرکٹ کے تمام مداحوں کا بھی کہ ہم اسے جیتنے کے قابل ہوئے۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/M. Ralston
سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ پاکستانی ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور سٹار بیٹسمین محمد یونس کے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بھی تھا، جس میں بہت سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کا یہ سیریز دو ایک سے جیت لینا مصباح اور یونس کے لیے یادگار الوداعی تحفہ ثابت ہوا۔