1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک سو اسی کلو میٹر تک پھیلا ہوا دنیا کا سب بڑا پودا

1 جون 2022

ماہرین نباتات کے مطابق آسٹریلیا میں وسیع و عریض رقبے پر پھیلا ہوا یہ پودا سمندری گھاس کی اقسام میں سے ایک ہے۔ یہ تقریبا ایک سو اسی کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے۔

Australien - Wissenschaftler entdecken „größte Pflanze der Erde
تصویر: Rachel Austin/UWA School of Biological Science

ماہرین نے بتایا ہے کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ 'شارک بے‘ کے علاقے میں دریافت کیے گئے اس پودے میں کتنے مزید پلانٹس اُگے ہیں اور ان کی ماہیت کیا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ اس سے بھی بڑے پودے ہوں لیکن انسانی علم کے مطابق فی الحال دنیا کا سب سے بڑا پودا یہی ہے۔

بہرحال اس پودے کے مختلف حصوں کے ڈی این اے ٹیسٹ سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ ایک ہی پودا ہے، جو پھیل رہا ہے۔ ماہر نباتات کے مطابق سمندر میں موجود ایسے پودے یا تو تولیدی عمل سے پھلتے ہیں یا ان کی جڑی اتنی مضبوط ہو چکی ہوتی ہیں کہ وہ اپنا سائز حیرت انگیز حد تک بڑا کر لیتے ہیں۔

اس پودے کو دریافت کرنے والے ماہرین نے بتایا ہے کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ کتنا پرانا ہے۔ تاہم اس پودے کے سائز اور نشوونما کا مطالعہ کرنے کے بعد ایک اندازہ ہے کہ یہ پودا کم ازکم ساڑھے چار ہزار سال پرانا ہو سکتا ہے۔

یہ پودے حیاتیاتی تنوع اور جنگلی حیات کو محفوظ بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیںتصویر: W. Fiedler/WILDLIFE/picture alliance

سمندری حیات میں سی گراس کا انتہائی اہم قرار دیا جاتا ہے۔ یہ پودے ساحلی علاقوں کو سمندری طوفانوں میں محفوظ بنانے کا کام کرتے ہیں جبکہ کاربن کی ایک بڑی مقدار جذب کر لیتے ہیں۔

یہ پودے حیاتیاتی تنوع اور جنگلی حیات کو محفوظ بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ماہرین نے یہ بھی بتایا ہے کہ یہ نباتات ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات سے مطابقت پیدا کرنے اور موسموں کو شدید ہونے سے بھی روکتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق ایسی نباتات کے مطالعہ سے ماحول اور ایکو سسٹم کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے جبکہ عالمی درجہ حررات میں اضافے اور ماحولیاتی تبدیلوں کو بارے میں کئی راز افشا ہو سکتے ہیں۔

ع ب ، ع ا (خبر رساں ادارے)

ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سمندر کی ہریالی کو خطرات لاحق

04:00

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں