1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایک نئی دوا کینسر کی رسولیاں گھٹانے میں کامیاب

Afsar Awan4 جون 2013

معروف دوا ساز کمپنی ’میرک اینڈ کو‘ کی تیار کردہ ایک دوائی کے مریضوں پر ابتدائی تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ 38 فیصد مریضوں میں ٹیومرز کے سائز چھوٹا کرنے کی وجہ بنی ہے۔

تصویر: Fotolia/ Alexander Raths

میرک کمپنی کی تیار کردہ دوا lambrolizumab کے استعمال کے تجرباتی استعمال پر مبنی نتائج طبی جریدے ’نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن‘ میں شائع ہوئے ہیں۔ ان نتائج کو ’امیرکن سوسائٹی آف کلینیکل اونکالوجی‘ کی شکاگو میں ہونے والی میٹنگ میں پیش کیا گیا۔ یہ دوائی ٹیومر کے خلیوں کو ظاہر کرنے اور جسم کے مدافعتی نظام کو متحرک کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے۔

میرک کے مطابق اب وہ براہ راست اس دوا کے اگلے تجرباتی مرحلے Late-stage کلینکل ٹرائل میں داخل ہو جائیں گے جس کا آغاز رواں برس کی تیسری سہ ماہی میں ہوگا۔

یہ دوائی ٹیومر کے خلیوں کو ظاہر کرنے اور جسم کے مدافعتی نظام کو متحرک کرنے کے لیے تیار کی گئی ہےتصویر: AP

میرک کمپنی کے سینیئر وائس پریزیڈنٹ اور شعبہ اونکالوجی کے سربراہ ڈاکٹر گیری گیلیانڈ Dr. Gary Gilliand کا سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہنا تھا، ’’یہ میرک میں اس وقت پہلی ترجیح بنی ہوئی ہے۔۔۔ ہم اس جدید طریقہ کار کا فائدہ براہ راست مریضوں کو پہنچانے جا رہے ہیں۔‘‘

میرک کی جانب سے سامنے آنے والے یہ نتائج دراصل اس کی دوائی lambrolizumab کے پہلے کلینکل ٹرائل سے حاصل ہوئے ’ایڈوانسڈ میلانوما‘ یا سیاہ گلٹیوں کے 135مریضوں پر کیا گیا۔ ان مریضوں کو تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا اور انہیں مختلف علاج فراہم کیا گیا۔ 12 ہفتے پر مشتمل اس ٹرائل کے دوران 38 فیصد مریضوں کے کینسر میں یقینی بہتری دیکھی گئی۔ جس گروپ کو اس دوائی کی سب سے زیادہ خوراک دی جاتی رہی، ان میں سے 10 فیصد مریضوں کو اس حد تک فائدہ ہوا کہ ان کے ٹیومر کا اسکین کے ذریعے کھوج نہیں لگایا جا سکا۔

’’کینسر کے خلاف اب تک آزمائی جانے والی ادویات میں سے یہ دوائی میلانوما میں اب تک بہترین نتائج دکھا رہی ہے‘‘تصویر: picture-alliance/dpa

اس دوائی کے سائیڈ ایفکٹس یا ضمنی اثرات بھی بہت ہی کم دیکھے گئے، جن میں تھکن، بخار، جلد پر نشانات، جلد کی رنگت کی خرابی اور پٹھوں کی کمزوری وغیرہ شامل تھی۔ 13 فیصد مریضوں میں شدید قسم کے سائیڈ ایفکٹس دیکھنے میں آئے جن میں پھیپھڑوں یا گردوں کی سوزش اور تھائرائیڈ سے متعلق مسائل شامل تھے۔

لاس اینجلس میں قائم یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ’جانسن کمپری ہینسیو کینسر سنٹر‘ کے محقق ڈاکٹر انٹونی ریباس Dr. Antoni Ribas کے مطابق، ’’کینسر کے خلاف اب تک آزمائی جانے والی ادویات میں سے یہ دوائی میلانوما میں اب تک بہترین نتائج دکھا رہی ہے، جبکہ اس کے مریضوں کی اکثریت میں اس کے بہت زیادہ سیریس ضمنی اثرات بھی نہیں دیکھے گئے۔‘‘

میرک کے مطابق وہ اپنی اس دوائی کا میلانوما اور پھیپھڑوں کے کینسر کے علاج کے لیے ’لیٹ اسٹیج ‘ ٹرائل رواں برس کی تیسری سہ ماہی میں شروع کرے گی۔

aba/km (Reueters)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں