1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہاٹلی

اٹلی: ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو سمندر سے بچا لیا گیا

11 مارچ 2023

بحیرہ روم میں مشکلات کا سامنا کرنے والی تارکین وطن کی کشتیوں میں سوار ایک ہزار سے زائد تارکین وطن بچا کر اطالوی بندرگاہوں پر پہنچایا دیا گیا۔

Italien | Bootsflüchtlinge im Mittelmeer
تصویر: Valeria Ferraro/AP/dpa /picture alliance

ہفتہ 11 مارچ کو اطالوی کوسٹ گارڈز نے سمندر میں پھنسی تین کشتیوں پر سوار ایک ہزار سے زائد تارکین وطن کو بچالیا ہے۔ یہ کشتیاں کالابریا کے بپھرے ہوئے سمندر میں مشکل صورتحال سے دو چار تھیں۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کی ایک بحری کشتی 584 افراد کو ریجیو کالبریا کے ساحل پر لے آئی جبکہ 487 تارکین وطن کو کروٹون کی بندرگاہ پر پہنچایا گیا۔ یہ اسی علاقے کے قریب ہے جہاں 26 فروری کو ایک کشتی ڈوبنے کے سبب 74 افراد مارے گئے تھے جن میں ایک درجن سے زائد پاکستانی شہری بھی تھے۔ مقامی حکام کے مطابق سسلی کے ساحل کے قریب سے بھی 200 افراد کو سمندر سے بچایا گیا ہے اور آج انہیں کاتانیہ پہنچایا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز سے اب تک چار ہزار سے زائد تارکین وطن  غیر قانوی طریقے سے اٹلی پہنچے ہیں۔ گزشتہ برس مارچ کے پورے مہینے میں ایسے تارکین وطن کی تعداد 1300 رہی تھی۔

 خبر رساں ایجنسی AGI کے مطابق یہ ریسکیو آپریشن اسی دن عمل میں آیا جب تقریباً دو ہفتے کشتی حادثے کے 74ویں شکار کی لاش ملی تھی، جو ایک  پانچ سے چھ سال کے درمیانی عمر کی بچی کی تھی۔

کروٹون کی بندرگاہ تصویر: Valeria Ferraro/AP Photo/picture alliance

26 فروری کو بحری جہاز کے حادثے کے بعد وزیر اعظم جارجیو میلونی کی سربراہی والی دائیں بازو کی حکومت کو کشتی کو بچانے کے لیے بروقت اور مؤثر اقدامات کی ناکامی پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔   

 جرمن تنظیم سی واچ نے ہزاروں تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا لیا

جمعے کی رات دیر سے کوسٹ گارڈز کی شائع ہونے والی ویڈیوز میں ایک مچھلی پکڑنے والی بڑی کشتی بپھرے ہوئے سمندر میں ہچکولے کھاتی دکھائی دی جس کے ڈیک پر درجنوں افراد دکھائی دے رہے تھے۔ ساتھ ہی ایک ''ٹک بوٹ‘‘ اس کشتی کو کھینچنے کا کام انجام دیتی نظر آرہی تھی۔

 یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ جمعہ کو کوسٹ گارڈ کی طرف سے شناخت کی گئی تیسری کشتی کی حالت کیا ہے۔

حالیہ دنوں میں بحیرہ روم کے ذریعے اطالوی ساحلی علاقوں تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے جہازوں کے حادثے نے روم حکومت کو اپنا دفاع کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ایک مچھلی پکڑنے والی بڑی کشتی کا منظرتصویر: Giuseppe Pipita/Zuma/picture alliance

جمعرات کو وزیر اعظم میلونی نے کشتیوں کی تباہی کے قریبی مقام کوٹرو میں کابینہ کا اجلاس  طلب کیا، اور ایک نئے حکم نامے کا اعلان کیا جس میں انسانی اسمگلرز کے خلاف سخت قید کی سزائیں شامل تھیں تاہم ان حکومتی فیصلوں میں تارکین وطنکی جان بچانے میں مدد کے لیے کوئی نیا اقدام شامل نہیں کیا گیا۔

دریں اثناء اطالوی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں سال اب تک 17,500 سے زیادہ انسان سمندر کے راستے اٹلی پہنچ چکے ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔

ک م/ا ب ا(اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں