1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

ایک ساتھ دنیا میں آنے اور رُخصت ہونے والے جڑواں بھائی

3 جون 2022

جرمن صوبے لوئر سکسنی میں 99 برس کے جوڑواں بھائیوں کا انتقال ایک ہی دن ہوا۔ یہ دونوں بالکل ہم شکل تھے اور عمر کے آخری حصے تک ان دونوں کو ایک دوسرے سے الگ کر کے پہچاننا ناممکن تھا۔

Symbolbild | Trauer
تصویر: Christin Klose/ dpa Themendienst/picture alliance

جرمن اخبار ''نوئے اُسنابروک‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ان جڑواں بھائیوں کا انتقال 24 اپریل کو ہوا تھا۔ ان کی موت کی خبر ان دونوں کی بیٹیوں اور ان کی تدفین کا بندوبست کرنے والے شخص کے حوالے سے میڈیا میں شائع ہوئی۔ جرمن اخباروں میں ایسے افراد کی موت کی خبر اکثر شائع ہوا کرتی ہے جن کی زندگی اور شخصیت غیر معمولی رہی ہو۔ ان جُڑواں بھائیوں میں سے ایک کا نام فریڈرش اور دوسرے کا لیورٹ تھا۔ ان کی تدفین کا بندوبست کرنے والے شخص اوولیور ہار اسٹک  نے اخبار کو بیان دیتے ہوئے کہا،'' میں نے اپنی زندگی میں بہت سے تجربات کیے مگر یہ تجربہ کچھ اور ہی تھا۔ جب مجھے ان جُڑواں بھائیوں کے لواحقین نے ان کی موت کی خبر دینے کے لیے فون کیا اور جو کچھ بتایا تو اُس سے میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔‘‘ جُڑواں افراد جو ایک ساتھ پیدا ہوئے، 99 برس کی عمر میں ایک ہی دن ان کا اس دنیا سے رُخصت ہونا بہت ہی ناقابل یقین بات لگتی ہے۔ ان بھائیوں کے انتقال سے کچھ عرصے قبل ہی ان دونوں کی بیویاں بھی اس دنیا سے رُخصت ہو گئی تھیں۔ اوولیور ہار اسٹک کا اس بارے میں کہنا تھا،'' ان خواتین نے اپنے شوہروں کو اپنے پاس بلا لیا۔‘‘ 

جُڑواں بھائیوں کا پس منظر

ان جُڑواں بھائیوں نے 17 مارچ 1923 ء کو صوبے لوئرسکسنی کے جنوب مشرق میں واقع شیؤٹورف نامی ایک قصبے میں '' فیملی روسٹ‘‘ یا روسٹ گھرانے میں آنکھ کھولی تھی۔ ان بھائیوں میں سے ایک کی بیٹی ایڈینا رُوسٹ نے اخبار ''نوئے اُسنابروک‘‘ کو اپنے والد، ان کے جڑواں بھائی اور ان دونوں کی بیویوں کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا،'' یہ چاروں افراد ایک دوسرے سے اتنے قریب اور بندھے ہوئے تھے کہ انہیں کؑلوور لیف یا چوپتیے پھول کہا جاتا تھا۔ یعنی یہ چاروں ایک ایسے پھول کی مانند تھے جو ایک ہی شگوفے سے کھلی چار پتیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔‘‘ ایڈینا رُوسٹ نے مزید بتایا کہ ان کے پہلے ناموں کے ابتدائی حروف بھی ایل اور ایف ہی سے شروع ہوتے تھے۔'' تین ماہ کے اندر اندر ان چاروں نے اس دنیا سے رُخصت لے لی اور اگلے جہان کوچ کر گئے۔‘‘ یہ کہنا تھا ایڈینا کا۔ اس کی دوسری بہن حنا رُوسٹ نے اس موقع پر اپنے والدین کے بارے میں کہا،'' ایک کارڈ گیم کی مانند، ان میں سے کسی کو کسی پر ثبقت حاصل نہیں تھی۔‘‘

نایاب پانڈا کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش، برلن میں خوشی

 

99 ویں سالہ جڑواں بھائیوں کے انتقاتل پر پورا شہر سوگوارتصویر: Christin Klose/dpa-tmn/picture alliance

دونوں مرد حضرات بچپن سے ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہے۔ ان دونوں بھائیوں کی پیدائش 10 منٹ آگے پیچھے ہوئی تھی۔ اس لیے یہ دونوں اپنی اکیسویں سالگرہ اکٹھا ایک دن نہیں منا سکتے تھے۔ فریڈرش اپنے بھائی لیورٹ سے دس منٹ پہلے دنیا میں آیا تھا۔ یعنی ان جوڑواں بھائیوں کی عمروں میں دس منٹ کا فرق تھا۔ یہ دس منٹ چھوٹے بڑے تھے۔ لیورٹ جو اپنے جوڑواں بھائی سے دس منٹ چھوٹے تھے، وہ دوسری عالمی جنگ کے دوران زخمی ہوئے تھے اور ہسپتال میں داخل رہا تھے۔ ان دونوں کی آخری سالگرہ جو کہ 99ویں سالگرہ تھی صحت کی خرابی کی وجہ سے اکٹھے نہیں منائی جا سکی تھی۔ 

بے مثال جُڑواں بھائی

ان بھائیوں کی بیٹیوں نے اخبار ''نوئے اُسنابروک‘‘ کو بیان دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ انہیں نہیں یاد کہ ان کے والدوں کا کبھی آپس میں جھگڑا ہوا ہو۔ وہ ایک دوسرے پر اندھا اعتماد کیا کرتے تھے اور مرتے دم تک ایک دوسرے کے قریب رہے۔ جب لیورٹ کو ایک لڑکی سے پیار ہو گیا اور ان  کی گرل فرینڈ اُنہیں اپنی فیملی سے ملوانا چاہتی تھی تو لیورٹ اچانک بیمار پڑ گئے۔ اُن کے بھائی فریڈرش سامنے آئے اور اُنہوں نے لیورٹ کا کردار ادا کرنا چاہا۔ لیورٹ کی گرل فرینڈ نے اُس وقت کہا،'' یہ میرے منگیتر نہیں ہیں، مگر بالکل اُسی کی طرح لگتے ہیں۔‘‘

عمر رسیدہ یا سینیئر ہونے کے بعد بھی یہ دونوں بھائی ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ اتفاق سے کام کیا کرتے تھے اور جب بھی کبھی خاندان کی کوئی تقریب ہوتی تھی دونوں ایک جیسا لباس پہنتے تھے۔ رستوران میں ایک جیسا کھانا آرڈر کرتے تھے۔ فریڈرش رُوسٹ یعنی بڑے بھائی کا انتقال ایک اتوار کو ہوا تھا۔ اُسی روز فالج کے شکار مریضوں کے انتہائی نگہداشت کی یونٹ آئی سی یو میں داخل چھوٹے بھائی لیورٹ کی بیٹی ایڈینا اپنے باپ سے ملنے گئی اور اُس نے اپنے باپ کو بتایا کہ ان کے جُڑواں بھائی فریڈرش اس دنیا سے رُخصت ہو گئے ہیں۔ ایڈینا نے اپنے والد سے کہا، '' اب آپ یہ آخری چراغ گُل کرنے کے لیے رہ گئے ہیں۔‘‘ لیورٹ نے یہ الفاظ سُنے اور ہمیشہ کے لیے آنکھیں بند کر لیں۔‘‘ اس طرح 99 سالہ دو زندگیوں کا چراغ ویسے ہی ایک ہی دن بُجھا جس طرح یہ دونوں ایک ہی روز دنیا میں آئی تھیں۔

 

ایک ہی گلی میں جڑواں بچوں کے چار جوڑے

01:00

This browser does not support the video element.

 

ک م/ ب ج) اے ایف پی(      

                                         

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں