1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اے ایف ڈی کو یورپی پارلیمان میں اب نئے اتحاد یوں کی تلاش

17 جون 2024

یورپی پارلیمنٹ میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد آئی ڈی نے جرمن سیاسی پارٹی اے ایف ڈی سے قطع تعلق کا اپنا فیصلہ قائم رکھا ہے۔ اے ایف ڈی کو اپنے اہم رہنما ماکسیمیلیان کراہ کے اسیکنڈلز کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔

AfD Wahlparty Europawahl
تصویر: Jörg Carstensen/dpa/picture alliance

یورپی پارلیمنٹ میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد شناخت اور جمہوریت (آئی ڈی) گروپ نے جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ (اے ایف ڈی) کو اپنی صفوں میں دوبارہ شامل نہ کرنے کا فیصلہ فی الحال برقرار رکھا ہے۔

آئی ڈی نے چھ تا نو جون منعقد ہونے والے یورپی پارلیمان کے انتخابات سے کچھ عرصہ قبل اپنے ایک سرکردہ انتخابی امیدوار ماکسیمیلیان کراہ کے مختلف اسیکنڈلز میں ملوث ہونے کی وجہ سے اے ایف ڈی یا 'متبادل برائے جرمنی‘ کو اپنے اتحاد سے خارج کر دیا تھا۔

کراہ کا تعلق اے ایف ڈی سے ہے۔ تاہم اب اے ایف ڈی نے اپنے  یورپی پارلیمانی حزب سے متنازعہ سیاست دان ماکسیمیلیان کراہ کو خارج کر دیا ہے لیکن اس کے باجود آئی ڈی نامی پارلیمانی دھڑے نے اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔

اے ایف ڈی کو یورپی یونین کے حالیہ انتخابات میں ماضی کی نسبت زیادہ کامیابیاں حاصل ہوئی ہیںتصویر: Jörg Carstensen/dpa/picture alliance

اے ایف ڈی کے ترجمان نے جریدے پولیٹیکو کی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی نیشنل ریلی پارٹی نے آئی ڈی میں شامل  دیگر جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ برسلز میں ایک میٹنگ کے دوران اے ایف ڈی کو دوبارہ اپنے ساتھ نہ ملانے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

گزشتہ ہفتے کے انتخابات کے بعد اے ایف ڈی کے یورپی پارلیمنٹ کے لیے نو منتخب ارکان  نے گزشتہ پیر کے روز اکثریت سے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنے حزب میں کراہ کو دوبارہ شامل نہیں کریں گے۔ اے ایف ڈی کے کراہ کو پارلیمانی دھڑے سے خارج کرنے کے اقدام کو اس جرمن جماعت کی جانب سے یورپی پارلیمنٹ میں آئی ڈی بلاک میں شامل  دیگر انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ دوبارہ اتحاد کی کوششوں کے حصے کے طور پر دیکھا گیا تھا۔

دوسری جانب ماکسیمیلیان کراہ  نے اے ایف ڈی کی جانب سے اپنے یورپی پارلیمانی دھڑے سے خارج کیے جانے کے فیصلے کو غلطی قرار دیا تھا اور پیش گوئی کی تھی کہ اس سے آئی ڈی کا ذہن نہیں بدلے گا۔ کراہ کا کہنا تھا کہ آئی ڈی کا اے ایف ڈی کو دوبارہ قبول کرنے سے انکار ''کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔‘‘

ماکسیمیلیان کراہ (درمیان میں) متعدد اسکینڈلز کی زد میں رہے ہیںتصویر: Carsten Koall/dpa/picture alliance

کراہ کو روس اور چین سے فنڈز لینے کے الزامات سمیت کئی اسکینڈلز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کراہ کے ایک سابق اعلیٰ معاون کو چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں الگ سے گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ کراہ نے ایک اطالوی اخبار کے ساتھ بات چیت میں بھی چند انتہائی متنازعہ بیانات دیے تھے۔ ان میں سے ایک ریمارک میں انہوں نے کہا تھا کہ بدنام زمانہ نازی فوج کے ایس ایس پیرا ملٹری دستوں کے تمام  ارکان مجرم نہیں تھے۔

اے ایف ڈی کی شریک رہنما ایلس ویڈل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی پارٹی ابھی تک یہ سوچ رہی ہے کہ یورپی یونین کی مقننہ میں متبادل اتحاد کے لیے کیا آپشن موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ''کافی پراعتماد‘‘ ہیں کہ کوئی اور انتظام ہو سکتا ہے۔

ش ر⁄ م م (ڈی پی اے)

کئی دہائیوں سے مفرور سابق جرمن دہشت گرد گرفتار

01:46

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں