1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بائرن میونخ کے سربراہ اولی ہونیس کو ساڑھے تین برس کی قید

عدنان اسحاق14 مارچ 2014

ایک جرمن عدالت نے جرمنی کے معتبر ترین سمجھے جانے والے فٹ بال کلب بائرن میونخ کے سربراہ اولی ہونیس کو ساڑھے تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ کئی دنوں سے یہ مقدمہ ذرائع ابلاغ اور جرمن قوم کو اپنی گرفت میں لیے ہوئے تھا۔

تصویر: Reuters

جنوبی جرمن شہر میونخ کی ایک مقامی عدالت نے ریکارڈ ساز جرمن فٹ بال کلب میونخ کے سربراہ اولی ہونیس کو ٹیکس چوری کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دے دیا ہے۔ ہونیس پر پہلے 3.5 ملین یورو ٹیکس میں خرد برد کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا تاہم عدالتی فیصلے کے مطابق انہوں نے مجموعی طور پر 28.5 ملین یورو کا ٹیکس چوری کیا ہے۔

اس موقع پر اولی ہونیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں۔ 62 سالہ ہونیس نے کہا ’’ اپنے گھر والوں سے بات چیت کرنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ میں ٹیکس چوری کے اس مقدمے میں عدالتی فیصلے کو تسلیم کرتا ہوں۔ میں نے اپنے وکلاء کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ ٹیکس چوری کرنا میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی ا ور مجھے اس کے نتائج کا اب اندازہ ہو رہا ہے‘‘۔

اس فیصلے کے خلاف استغاثہ اور وکلاء دفاع کووفاقی عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار ہے۔ استغاثہ نے اولی ہونیس کے لیے ساڑھے پانچ برس قید کا مطالبہ کیا تھا جبکہ دفاع کی کوشش تھی کہ ہونیس کو معطّل سزا دی جائے۔ جرمنی میں ٹیکس چوری کے الزام میں دس سال تک کی قید سنائی جاسکتی ہے تاہم عام طور پر عدالت کم مدت کی ہی سزا دیتی ہے۔

ہونیس نے گزشتہ برس اس معاملے میں خود ہی ٹیکس حکام سے رابطہ کیا تھا۔ فیصلہ سناتے وقت جج روپرٹ ہائنڈل نے کہا کہ ہونیس کی جانب سے ابتداء میں پیش کی جانے والی تفصیلات مکمل نہیں تھیں۔ اولی ہونیس نے کلب کے سربراہی اور بورڈ کی چیئر مین شپ کے عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔

بائرن میونخ جرمن فٹ بال لیگ بنڈس لیگا ریکارڈ مرتبہ جیت چکا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں