1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بائیر: کینسر زا کیمیکل سازی کا ازالہ دس بلین ڈالر

25 جون 2020

کینسر کا باعث بننے والی کیڑے مار کیمیائی دوا مارکیٹ کرنے پر بڑی جرمن کیمیکل اور دوا ساز کمپنی لاکھوں ڈالر ازالے میں ادا کرے گی۔ جرمن کمپنی کے خلاف مقدمہ امریکی ریاست میسوری کی عدالت میں جاری ہے۔

تصویر: picture-alliance/Photoshot

بائیر نامی جرمن فارماسوٹیکل اور کیمیکل ساز ادارہ ساری دنیا میں جرمنی کی پہچان   ہے۔ اسپرین اسی ادارے کی معروف دوا ہے۔ یہ ادارہ فصلوں کو نقصان پہچانے والے کیڑوں اور سنڈیوں سے محفوظ رکھنے والی کیمیائی مصنوعات بھی تیار کرتا ہے۔ انہی میں سے ایک 'راؤنڈ اپ‘ نامی کیمیکل بھی ہے۔ اس کیڑے مار کیمیکل میں ایک زہریلا کیمیکل 'گلائفوسیٹ‘ شامل ہے۔  مختلف ریسرچ رپورٹوں کے مطابق یہ کیمیکل کینسر کا باعث بنتا ہے۔ اس کیمیکل کے خلاف تقریباً پچانوے ہزار امریکی شہریوں نے مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

بظاہر بائیر کمپنی مسلسل اس مقدمے میں یہ موقف اختیار کیے ہوئی تھی کہ اس کے پاس بھی ایسی ریسرچ رپورٹس موجود ہیں جن سے وہ ثابت کر سکتی ہے کہ 'گلائفوسیٹ‘ سے کینسر نہیں پھیلتا۔ اس موقف کو اس وقت شدید دہچکا پہنچا جب گزشتہ برس جرمن حکومت نے 'گلائفوسیٹ‘ کو ایک ممنوعہ کیمیکل قرار دے کر سن 2023 سے اس کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔

اس کیڑے مار کیمیکل میں ایک زہریلا کیمیکل 'گلائفوسیٹ‘ شامل ہے۔تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul

اپنے ملک میں عائد کی جانے والی حکومتی پابندی کے بعد بائیر نے امریکا میں دائر مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اپنی مصالحتی کارروائی کا آغاز کر دیا اور اس مقصد کے لیے مِڈل مین کے طور پر امریکا میں اپنے وکیل کین فائن بیرگ کو ذمہ داری سونپ دی۔ بائیر کے خلاف مقدمہ امریکی ریاست میسوری (میزوری) کے سب سے بڑے شہر کنساس میں دائر ہے۔

بائیر کمپنی کے اعلان کے مطابق وہ اس معاملے کو ختم کرنے کے لیے مقدمہ دائر کرنے والوں کو 10 بلین ڈالر سے زائد، تقریباً 8.9 بلین یورو ادا کرے گی۔ ادائیگی کے اس سمجھوتے کی دستاویزات کنساس سٹی کی عدالت میں پیش کر دی گئی ہیں۔ ابھی اس سمجھوتے کو کنساس سٹی کی عدالت نے حتمی منظوری دینا ہے۔

اس سمجھوتے کے تحت بائیر کمپنی اپنے کیڑے مار کیمیکل 'راؤنڈ اپ‘ کے لیبل میں بھی مناسب تبدیلی لائے گی۔ یہ کیڑے مار دوا مونسانٹو نامی کمپنی تیار کرتی تھی اور اس کمپنی کو بائیر نے سن 2018 میں ساٹھ بلین ڈالر کے عوض خریدا تھا۔ عدالتی کارروائی میں یہ معاملہ بھی اٹھایا گیا کہ سابقہ کمپنی نے زہریلے کیمیکل کے حوالے سے کیڑے مار دوا کے لیبل پر اندراج کیوں نہیں کیا تھا۔

ادائیگی کے اس سمجھوتے کو بائیر کمپنی نے ایک مناسب اور بہتر پیش رفت قرار دیا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ قبل ازیں بائیر نے کیڑے مار دوا کے خلاف دائر مقدمے جیت لیے تھے لیکن بڑی اعلیٰ عدالت نے ماتحت عدالت کے فیصلوں کو کالعدم قرار دیا ہے۔ اس مناسبت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ فریقین مستقبل میں بھی اچھی نیت کے ساتھ بچے کچھے معاملات پر مصالحتی بات چیت جاری رکھیں گے۔

ع ح، ک م (اے ایف پی، روئٹرز)


 

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں