’بائیون ٹیک کے بانیوں کی تصاویر یورو نوٹوں پر چھاپی جائیں‘
2 جنوری 2022
جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک یورپی پارلیمان کے ایک رُکن نے تجویز دی ہے کہ بائیون ٹیک کمپنی کے سربراہ جوڑے کی تصاویر یورو نوٹوں پر چھاپی جائیں۔
تصویر: Christophe Gateau/dpa/picture alliance
اشتہار
جرمنی کی فری ڈیموکریٹک پارٹی کے سیاستدان مورِٹس کؤرنر کا کہنا ہے کہ بائیون ٹیک کے سربراہوں نے لاکھوں زندگیوں کو بچانے کی راہ ہموار کی ہے۔
جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک یورپی پارلیمان کے ایک رُکن نے تجویز دی ہے کہ بائیون ٹیک کمپنی کے سربراہان کی تصویر یورو نوٹوں پر چھاپی جائیں۔ خیال رہے کہ آئندہ چند برسوں کے دوران یورو نوٹوں کے ڈیزائن کرنے کا منصوبہ ہے اور مورٹس کؤرنر ایسے پہلے سیاستدان ہیں جنہوں نے اس طرح کی تجویز دی ہے۔
یکم جنوری 2002ء کو یورو کرنسی نوٹوں کو یورو زون کی باقاعدہ سرکاری کرنسی کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔تصویر: Andrei Barmashov/PantherMedia/image images
'ان کے کام نے لاکھوں یورپین کی جان بچائے‘
مورِٹس کؤرنر نے جرمن اخبار 'ویلٹ ام زونٹاگ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ''یورپ کی اہم شخصیات جیسے بائیون ٹیک کے بانی جوڑے ڈاکٹر اوگور شاہین اور ان کی اہلیہ اوزلم تورجی کی تصاویر نئے یورو نوٹوں پر چھاپی جائیں۔‘‘ ان کے بقول اس جوڑے کے کام نے لاکھوں یورپی شہریوں کی زندگیاں بچائی ہیں۔
یورپی پارلیمان کے رکن جرمن سیاست دان مورٹس کؤرنر کا مزید کہنا تھا، ''ان کی زندگی تارکین وطن کے لیے کھلے ایک معاشرے میں انضمام، ترقی، کاروباری صلاحیت، سائنسی ایکسیلنس اور امکانات کی ایک متاثر کن کہانی ہے۔‘‘
کپاس سے کرنسی نوٹ تک: یورو کیسے بنایا جاتا ہے؟
ای سی بی نے پچاس یورو کے ایک نئے نوٹ کی رونمائی کی ہے۔ پرانا نوٹ سب سے زیادہ نقل کیا جانے والا نوٹ تھا۔ ڈی ڈبلیو کی اس پکچر گیلری میں دیکھیے کہ یورو کرنسی نوٹ کس طرح چھپتے ہیں اور انہیں کس طرح نقالوں سے بچایا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
ملائم کپاس سے ’ہارڈ کیش‘ تک
یورو کے بینک نوٹ کی تیاری میں کپاس بنیادی مواد ہوتا ہے۔ یہ روایتی کاغذ کی نسبت نوٹ کی مضبوطی میں بہتر کردار ادا کرتا ہے۔ اگر کپاس سے بنا نوٹ غلطی سے لانڈری مشین میں چلا جائے تو یہ کاغذ سے بنے نوٹ کے مقابلے میں دیر پا ثابت ہوتا ہے۔
تصویر: tobias kromke/Fotolia
خفیہ طریقہ کار
کپاس کی چھوٹی چھوٹی دھجیوں کو دھویا جاتا ہے، انہیں بلیچ کیا جاتا ہے اور انہیں ایک گولے کی شکل دی جاتی ہے۔ اس عمل میں جو فارمولا استعمال ہوتا ہے اسے خفیہ رکھا جاتا ہے۔ ایک مشین پھر اس گولے کو کاغذ کی لمبی پٹیوں میں تبدیل کرتی ہے۔ اس عمل تک جلد تیار ہو جانے والے نوٹوں کے سکیورٹی فیچرز، جیسا کہ واٹر مارک اور سکیورٹی تھریڈ، کو شامل کر لیا جاتا ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نوٹ نقل کرنے والوں کو مشکل میں ڈالنا
یورو بینک نوٹ تیار کرنے والے اس عمل کے دوران دس ایسے طریقے استعمال کرتے ہیں جو کہ نوٹ نقل کرنے والوں کے کام کو خاصا مشکل بنا دیتے ہیں۔ ایک طریقہ فوئل کا اطلاق ہے، جسے جرمنی میں نجی پرنرٹز گائسیکے اور ڈیفریئنٹ نوٹ پر چسپاں کرتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
نقلی نوٹ پھر بھی گردش میں
پرنٹنگ کے کئی پیچیدہ مراحل کے باوجود نقال ہزاروں کی تعداد میں نوٹ پھر بھی چھاپ لیتے ہیں۔ گزشتہ برس سن دو ہزار دو کے بعد سب سے زیادہ نقلی نوٹ پکڑے گئے تھے۔ یورپی سینٹرل بینک کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں نو لاکھ جعلی یورو نوٹ گردش کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe
ایک فن کار (جس کا فن آپ کی جیب میں ہوتا ہے)
رائن ہولڈ گیرسٹیٹر یورو بینک نوٹوں کو ڈیزائن کرنے کے ذمے دار ہیں۔ جرمنی کی سابقہ کرنسی ڈوئچے مارک کے ڈیزائن کے دل دادہ اس فن کار کے کام سے واقف ہیں۔ نوٹ کی قدر کے حساب سے اس پر یورپی تاریخ کا ایک منظر پیش کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP
ہر نوٹ دوسرے سے مختلف
ہر نوٹ پر ایک خاص نمبر چھاپا جاتا ہے۔ یہ نمبر عکاسی کرتا ہے کہ کن درجن بھر ’ہائی سکیورٹی‘ پرنٹرز کے ہاں اس نوٹ کو چھاپا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ نوٹ یورو زون کے ممالک کو ایک خاص تعداد میں روانہ کیے جاتے ہیں۔
تصویر: Giesecke & Devrient
پانح سو یورو کے نوٹ کی قیمت
ایک بینک نوٹ پر سات سے سولہ سینٹ تک لاگت آتی ہے۔ چوں کہ زیادہ قدر کے نوٹ سائز میں بڑے ہوتے ہیں، اس لیے اس حساب سے ان پر لاگت زیادہ آتی ہے۔
تصویر: Giesecke & Devrient
آنے والے نئے نوٹ
سن دو ہزار تیرہ میں پانچ یورو کے نئے نوٹ سب سے زیادہ محفوظ قرار پائے تھے۔ اس کے بعد سن دو ہزار پندرہ میں دس یورو کے نئے نوٹوں کا اجراء کیا گیا۔ پچاس یورو کے نئے نوٹ اگلے برس گردش میں آ جائیں گے اور سو اور دو یورو کے نوٹ سن دو ہزار اٹھارہ تک۔ پانچ سو یورو کے نئے نوٹوں کو سن دو ہزار انیس تک مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔
نوٹوں کو ری ڈیزائن کرنے کا عمل کیسے تکمیل پائے گا؟
یکم جنوری 2002ء کو یورو کرنسی نوٹوں کو یورو زون کی باقاعدہ سرکاری کرنسی کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔ یورو زون میں اس وقت یورپی یونین کے کُل 27 میں سے 17 ممالک شامل ہیں جو یہی مشترکہ کرنسی استعمال کرتے ہیں۔
20 برس بعد یورپیئن سنٹرل بینک نے ان بینک نوٹوں کو ری ڈیزائن کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔
یورو نوٹوں کی نئی شکل کے لیے عوامی رائے بھی لی جائے گی۔ یورپی شہریوں سے اس بارے میں سروے کیا جائے گا جبکہ یورو زون میں شامل تمام 19 ریاستوں کی نمائندگی والا ایک مشاورتی گروپ بھی تشکیل دیا جائے گا۔ تاہم ان نوٹوں کے نئے ڈیزائنوں کی تیاری اور اجراء کے عمل میں کئی برس لگ سکتے ہیں۔