1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

بائیڈن سے خفیہ دستاویزات کے بارے میں پوچھ گچھ

10 اکتوبر 2023

جو بائیڈن کے گھر اور ایک گیراج سے ان کے نائب صدر کے عہدے پر فائض رہنے کے دور کی خفیہ دستاویزات ملی ہیں۔ ایک خصوصی وکیل اس بارے میں ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

Symbolbild US Dokumente Joe Biden
تصویر: Andreas Gebert/dpa/picture alliance

جو بائیڈن جب امریکہ کے نائب صدر کے عہدے پر فائز تھے، اُس وقت کی چند اہم خفیہ دستاویزات ان کے گھر بشمول نجی گھر کے ایک گیراج سے برآمد ہوئی ہیں۔ ایک خصوصی وکیل اس کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ کہا جا رہا ہے کہ اس واقعے کا موازنہ بائیڈن کے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کے کیس سے کرنا غلط ہوگا۔

امریکی صدر جو بائیڈن  ان دنوں اس سلسلے میں ایک خصوصی تفتیش کار کی پوچھ گچھ کی زد میں ہیں۔ واشنگٹن میں بائیڈن کی سرکاری رہائش گاہ وائٹ ہاؤس  میں اس بارے میں ایک اعلیٰ تفتیشی کارروائی گزشتہ دو دنوں میں عمل میں لائی گئی۔

میری لینڈ کے اٹارنی اور خصوصی تفتیش کار روبرٹ ہور کے بقول صدر اور وائٹ ہاؤس تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں اور ان کی جانب سے متعلقہ معلومات فراہم کر دی گئی ہیں۔

بائیڈن کے نائب صدر ہونے کے زمانے کی خفیہ معلومات مختلف مقامات سے دریافت ہوئیں تصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

2022 ء کے آخر میں بائیڈن کے نائب صدر ہونے کے زمانے کی خفیہ معلومات مختلف مقامات سے دریافت ہوئیں، بشمول دارالحکومت واشنگٹن کے نجی دفاتر اور ڈیلاویئر کے ولیمنگٹن میں ان 80 سالہ امریکی صدر کے نجی گھر کے گیراج سے۔امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے پھر سیاسی طور پر حساس تحقیقات کے لیے میری لینڈ کے اٹارنی اور خصوصی تفتیش کار روبرٹ ہور کو مقرر کیا۔ امریکہ میں صدور اور نائب صدور کو عہدہ چھوڑنے کے بعد خفیہ دستاویزات نیشنل آرکائیوز کے حوالے کرنا ہوتی ہے۔

جو بائیڈن کے لیے یہ کیس سیاسی طور پر نہایت حساس ہے کیونکہ ان کے ریپبلکن پیش روڈونلڈ ٹرمپ  جنہیں کئی محازوں پر قانونی جنگ لڑنا پڑ رہی ہے، کو بھی ایک ایسے ہی اسکینڈل کا سامنا ہے۔ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکی صدر کی حیثیت سے اپنے دور کی انتہائی حساس معلومات کو غیر قانونی طور پر نجی کمروں میں محفوظ کیا تھا۔ وفاقی پولیس ایف بی آئی نے اگست 2022 ء میں ان کی مارا لاگو پراپرٹی کی تلاشی لی اور وہاں سے مختلف خفیہ معلومات ضبط کر لی تھیں۔ ٹرمپ نے جون میں میامی میں ہونے والی مقدمے کی سماعت میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔ اب اس مقدمے کی سماعت 20 مئی 2024 کو شروع ہوگی۔

نیو یارک کی ایک عدالت میں کیس کی سماعت کے دورانتصویر: /AP Photo/picture alliance

بظاہر پہلی نظر میںٹرمپ  اور بائیڈن دونوں کے کیسز ایک جیسے لگتے ہیں تاہم ان میں بہت واضح فرق پایا جاتا ہے۔ بائیڈن کی ٹیم کے مطابق، اس نے خفیہ دستاویزات کی دریافتوں کی اطلاع نیشنل آرکائیوز کو دے دی تھی اور دستاویزات کو منتقل کر دیا تھا۔ ٹرمپ  کا معاملہ اس کے برعکس ہے۔  ٹرمپ کی ٹیم نے ان کے صدارتی دور کی خفیہ دستاویزات کے معاملے پر شور اُٹھنے کے بعد  آخر کار دستاویزات نیشنل آرکائیوز کے حوالے کر دیں لیکن تمام نہیں۔ وہ بھی  اگست 2022 میں ایف بی آئی کی سنسنی خیز تفتیشی کارروائی کے دوران اس امر کے واضح ہونے کے بعد۔

(اسٹیفن اسٹیکلمن) ک م/ ع ب

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں