1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’بابائے طالبان‘ سمیح الحق قاتلانہ حملے میں ہلاک

2 نومبر 2018

معروف مذہبی رہنما مولانا سمیع الحق ایک قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ اُن پر یہ حملہ راواپنڈی میں کیا گیا۔

Mitglieder von Tehreek-e-Taliban Pakistan (TTP)
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

مولانا سمیح الحق کے بیٹے مولانا حامد الحق نے بتایا ہے کہ اُن کے والد اپنے گھر پر آرام کر رہے تھے کہ نامعلوم افراد اُن کے کمرے میں داخل ہوئے اور انہیں چھریوں کے وار کر کے شدید زخمی کر دیا۔ اِس واردات کے وقت مذہبی سیاسی رہنما کے ڈرائیور اور محافظ گھر کے باہر موجود تھے۔ اس طرح اُن پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی اطلاع غلط ثابت ہوئی ہے۔ مولانا حامد الحق کے مطابق جب ڈرائیور اور گن مین کمرے میں لوٹے تو مولانا سمیع الحق خون میں لت پت پائے گئے۔

پہلے یہ بتایا گیا تھا کہ جمیعت علمائے اسلام (س) کے رہنما مولانا سمیع الحق   کی کار پر راولپنڈی میں فائرنگ کی گئی ، جس کی زد میں آ کر وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔ اُن کی جماعت کی پشاور شاخ کے صدر مولانا حصیم نے اپنے رہنما کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ مولانا سمیع الحق کے ساتھ اُن کا ڈرائیور اور محافظ بھی شدید زخمی ہوئے تھے۔

تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

مولانا سمیع الحق مشہور مذہبی شخصیت مولانا عبدالحق کے صاحبزادے تھے۔ ان کے والد اور مولانا فضل الرحمان کے والد مفتی محمود نے جمیعت علمائے اسلام کو ملکی سیاست کے دھارے میں ایک مرکزی مقام دلانے کی کوشش کی اور کامیاب بھی رہے۔ مولانا عبدالحق اور مفتی محمود کی رحلت کے بعد اُن کے صاحبزادگان سیاسی جماعت کو متحد رکھنے میں ناکام رہے اور یہ گروپوں میں تقسیم ہو کر رہ گئی۔

مولانا سمیع الحق افغان طالبان کے بہت قریب خیال کیے جاتے تھے۔ افغان طالبان بھی انہیں انتہائی معتبر حیثیت سے دیکھتے تھے۔ اُن کی مذہبی درسگاہ دارالعلوم حقانیہ پاکستانی شمال مغربی سرحدی صوبے خیبر پختونخوا کے مقام اکوڑہ خٹک میں واقع ہے۔ کہا جاتا ہے کہ افغان طالبان کے بانی اور سابق سربراہ ملا عمر نے اسی مدرسے سے دینی تعلیم حاصل کی تھی۔  سمیع الحق کی عمر تقریباًً 80 برس تھی۔ وہ انیس سو اٹھاسی سے دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ تھے۔

Taliban Training the Pakistan

12:06

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں