1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رام مندر پر’دھَرم دھَوَج‘ لہرانا افسوسناک، پاکستان

جاوید اختر (پاکستانی اور بھارتی میڈیا)
26 نومبر 2025

بھارتی وزیراعظم مودی نے ایودھیا کے رام مندرمیں پرچم کشائی کو پانچ سو سال پرانے خواب کی تکمیل بتایا۔ جبکہ پاکستان نے الزام لگایا کہ بھارت اپنے مسلم شہریوں کو سماجی، معاشی اور سیاسی طور پر پسماندہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ایودھیا کا رام مندر
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رام مندر پر پرچم کشائی کو پانچ سو برسوں کا خواب سچ ہونے اور اگلے ایک ہزار برسوں کی بنیاد کو مصبوط کرنے کی علامت قرار دیاتصویر: ANI

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوتوا کی علمبرار جماعت آرایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ایودھیا میں منہدم تاریخی بابری مسجد کی جگہ تعمیر رام مندر میں 'دھرم دھَوَج‘ (مذہبی پرچم) لہرایا۔ حالانکہ انہوں نے گزشتہ سال بائیس جنوری کو مندر کا افتتاح کیا تھا، لیکن پرچم کشائی کا مقصد مندر کی تعمیر کی تکمیل کا باضابطہ اعلان ہے۔

پاکستان کا ردعمل

پاکستان نے منگل کو ایودھیا میں رام مندر پر پرچم کشائی پر بھارت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، اور اسے ملک میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سے ایک پریشان کن اشارہ قرار دیا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں بھارت میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور مسلمانوں کے حاشیہ بردار ہونے پر''گہری تشویش‘‘کا اظہار کیا۔

پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بابری مسجد کے انہدام کے بعد ہونے والے عدالتی عمل، جس نے مجرموں کو بری کیا اور مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کی اجازت دی، ''اقلیتوں کے خلاف بھارتی ریاست کے امتیازی رویے کا واضح ثبوت ہے۔‘‘

خیال رہے کہ مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر کے دور حکومت میں اترپردیش کے ایودھیا میں تعمیر کی گئی بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو ہندو انتہاپسند کے ایک ہجوم نے منہدم کر دیا تھا۔ اس کے بعد ایک طویل عدالتی لڑائی چلی اور سپریم کورٹ نے وہاں رام مندر کی تعمیر کے حق میں فیصلہ سنایا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں بھارت میں اس واقعے کے بعد ہونے والے عدالتی اور سیاسی عمل پر بھی سخت تنقید کی گئی ہے۔ پاکستان نے دعویٰ کیا کہ مسجد گرانے کے ذمہ داروں کو ''بری‘‘ کر دیا گیا۔

پرچم کشائی جیسے اہم ترین مذہبی رسم کو کسی شنکر آچاریہ کے بجائے سیاسی رہنماؤں کے ذریعہ انجام دیے جانے پر کافی چہ مگوئیاں بھی ہو رہی ہیں تصویر: Press Information Bureau/AP Photo/picture alliance

عالمی مداخلت کی اپیل

پرچم کشائی کی تقریب کو وسیع تر مسائل سے جوڑتے ہوئے پاکستان نے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے مسلم شہریوں کو سماجی، معاشی اور سیاسی طور پر پسماندگی کی طرف دھکیل رہا ہے۔ اور ایودھیا میں منعقدہ یہ تقریب ''مسلمانوں کے مذہبی اور ثقافتی ورثے کو منظم انداز میں مٹانے کی ایک دانستہ کوشش ہے جو اکثریتی ہندوتوا نظریے کے زیرِ اثر کی جا رہی ہے‘‘۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی دیگر متعدد تاریخی مساجد بھی انہدام یا تبدیلی کے اسی طرح کے خطرات سے دوچار ہیں۔

پاکستان نے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی اور نفرت انگیز تقاریر کا نوٹس لیں۔ بیان میں اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسلم مذہبی ورثے کے تحفظ اور عالمی قوانین و معاہدوں کے تحت اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت کے لیے کردار ادا کریں۔

بیان میں کہا گیا ہے،''اقوامِ متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو اسلامی ورثے کے تحفظ اور تمام اقلیتوں کے مذہبی و ثقافتی حقوق کے تحفظ کے لیے تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔‘‘

مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر کے دور حکومت میں اترپردیش کے ایودھیا میں تعمیر کی گئی بابری مسجد کو 6 دسمبر 1992 کو ہندو انتہاپسند کے ایک ہجوم نے منہدم کر دیا تھا، بعد میں سپریم کورٹ نے وہاں رام مندر کی تعمیر کے حق میں فیصلہ سنایاتصویر: Youtube/Narendra Modi

صدیوں پرانا خواب پورا ہوا، مودی

وزیرِ اعظم نریندر مودی نے منگل کے روز رام مندر کی چھت پر ''دھرم دھوج‘‘ لہرانے کو’’بھارت کی بیداری کا پرچم‘‘ قرار دیا اور کہا کہ پوری دنیا رام کی عقیدت میں ڈوبی ہوئی ہے۔

مودی نے گزشتہ سال 22 جنوری کو مندر میں رام کی مورتی کی پران پرتِشٹھا (تقدیس) کی تھی۔ تب سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت مندر کے احاطے میں مسلسل پروگرام منعقد کر رہی ہے تاکہ اس مندر کی تعمیر میں پارٹی کے کردار کو اجاگر کیا جا سکے۔

مودی نے پرچم کشائی کے بعد کہا، ''ہر رام بھکت کے دل میں غیر معمولی مسرت ہے… صدیوں کے زخم بھر رہے ہیں… صدیوں پر محیط عہد آج حقیقت بن رہا ہے۔ دھرم دھوج بھارت کی بیداری کا پرچم ہے۔‘‘

انہوں نے پرچم کو پانچ سو برسوں کا خواب سچ ہونے اور اگلے ایک ہزار برسوں کی بنیاد کو مصبوط کرنے کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا، ''یہ پرچم رام راجیہ کی علامت ہے… یہ پرچم ہمارا عزم اور ہماری کامیابی ہے۔‘‘

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا کہنا تھا کہ یہ کئی نسلوں کی قربانیوں کا پھل ہے۔

لیکن بھارت میں اس پر کافی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ اتنے اہم ترین مذہبی رسم کو کسی شنکر آچاریہ کے بجائے سیاسی رہنماؤں نے کیوں انجام دیا۔ خیال رہے کہ شنکر آچاریہ ہندوؤں کے اعلیٰ ترین مذہبی رہنما ہوتے ہیں اور مذہبی امور میں ان کا قول حرف آخر ہوتا ہے۔

بابری مسجد - رام مندر تنازعہ اور اس کے تاریخی حقائق

14:22

This browser does not support the video element.

ادارت: صلاح الدین زین

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں