کیلیفورنیا میں ایک ریستوران نے باحجاب مسلم خواتین گاہکوں کو ریستوران سے نکال دیا تھا۔ اب ریستورانوں کی اس چین نے فیصلہ کیا ہے کہ عملے کے ارکان کو تنوع کے بارے میں تربیت فراہم کی جائے گی۔
اشتہار
امریکا کی ’سول لبرٹیز یونین‘ اے سی ایل یو کا کہنا ہے کہ ارتھ کیفے نامی ریستورانوں کے ایک نیٹ ورک کی کیلیفورنیا برانچ سے سات باحجاب مسلم خواتین کو گزشتہ برس اپریل میں ان کے حجاب کے باعث باہر نکال دیا گیا تھا۔ ان خواتین نے ریستوران کے خلاف درخواست دے رکھی تھی۔
اے سی ایل یو کے مطابق اب اس نیٹ ورک نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے عملے کی اس غلطی کے ازالے کے لیے وہ عید کے موقع پر مسلمانوں کو مفت مشروبات پیش کرے گا۔ انتظامیہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ ریستوران کی سبھی شاخوں میں تمام عملے کو تنوع سے متعلق تربیتی پروگرام بھی فراہم کیا جائے گا۔
ریستوران سے نکالی گئی سارہ فرساخ نامی مسلم خاتون نے انتظامیہ کے اس فیصلے کے بارے میں جاری کردہ اپنے بیان میں کہا، ’’میں نے اور میرے دوستوں نے اس واقعے کے بعد کھڑے ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا تھا کیوں کہ اس قسم کے رویے کو قبول اور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے سامنے آنے کے فیصلے کا مثبت نتیجہ نکلا اور امید ہے کہ مستقبل میں ایسی غلطی نہیں دہرائی جائے گی۔‘‘
اپریل سن 2016 میں سارہ اپنی چھ خواتین دوستوں کے ہمراہ ریستوران میں کافی پی رہی تھیں۔ سبھی نے سر پر اسکارف پہن رکھا تھا۔ اس دوران ریستوران کا مینیجر ان کے پاس آیا اور انہیں کہا کہ ریستوران میں زیادہ سے زیادہ پینتالیس منٹ بیٹھا جا سکتا ہے اس لیے وہ ریستوران سے چلی جائیں۔
ان خواتین نے مینیجر کو بتایا کہ ریستوران کی کئی میزیں خالی پڑی ہیں۔ علاوہ ازیں کئی ایسے گاہگ بھی وہاں موجود تھے جو ان خواتین سے بھی پہلے سے ریستوارن میں بیٹھے ہوئے تھے تاہم انہیں وہاں سے چلے جانے کا نہیں کہا گیا تھا۔ جب مینیجر نے ان کے ریستوران سے نکلنے پر زور دیا تو ان مسلم خواتین نے پولیس کو فون کر دیا۔ تاہم پولیس نے بھی مینیجر کو موقف مانتے ہوئے ان خواتین کو ریستوران سے چلے جانے کو کہہ دیا۔
اس معاملے پر مسلم خواتین نے ریستوران کے خلاف مقدمہ کر دیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں ریستوران سے نکالے جانے کی وجہ ان کا مسلمان ہونا تھا۔ ریستوران کی انتظامیہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے خواتین کے خلاف جوابی مقدمہ دائر کر رکھا تھا۔ ریستوران کے مالک کے مطابق ان کی اپنی بیوی مسلمان ہے اس لیے وہ مسلم مخالف کیسے ہو سکتے ہیں۔ اب دونوں فریقوں نے یہ معاملہ آپس ہی میں طے کر کے ایک دوسرے کے خلاف دائر مقدمے واپس لے چکے ہیں۔
ش ح / ع ق (اے ایف پی)
مسلمانوں کے لیے دس بہترین ممالک
اس برس کے ’گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس‘ میں دنیا کے تہتر ممالک کا حلال معیشت، خوراک، فیشن، سفر، ادویات و کاسمیٹکس اور میڈیا کے حوالے سے جائزہ لے کر درجہ بندی کی گئی ہے۔ مسلمانوں کے لیے دس بہترین ممالک یہ ہیں:
تصویر: Imago/J. Jeske
۱۔ ملائیشیا
ملائیشیا اس برس بھی اس درجہ بندی میں مجموعی طور پر 121 پوائنٹس حاصل کر کے سرفہرست رہا۔ ’اسلامی معیشت‘ کے حوالے سے بھی 189 پوائنٹس کے ساتھ یہ ملک پہلے نمبر پر جب کہ حلال سفر، حلال ادویات و کاسمیٹکس کے حوالے سے کی گئی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Imago/imagebroker
۲۔ متحدہ عرب امارات
چھیاسی پوائنٹس کے ساتھ متحدہ عرب امارات مسلمانوں کے لیے دوسرا بہترین ملک قرار دیا گیا۔ ’گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس 2016/17‘ میں متحدہ عرب امارات ’اسلامی معیشت‘ کے حوالے سے دوسرے نمبر پر، جب کہ حلال خوراک، حلال سفر، شائستہ فیشن، اور حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے پہلے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/Kai-Uwe Wärner
۳۔ بحرین
اس برس کے گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس میں چھاسٹھ کے اسکور کے ساتھ بحرین تیسرے نمبر پر ہے۔ اسلامی معیشت کے درجے میں بھی 90 پوائنٹس کے ساتھ بحرین تیسرے نمبر پر تاہم حلال خوراک کے اعتبار سے بحرین نویں نمبر پر ہے۔ حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے بحرین تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Eid
۴۔ سعودی عرب
سعودی عرب مجموعی طور پر تریسٹھ پوائنٹس کے ساتھ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔ حلال سفر کے حوالے سے سعودی عرب دسویں نمبر پر رہا تاہم شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے اعتبار سے یہ ملک پہلے دس ممالک میں جگہ حاصل نہیں کر پایا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/SPA
۵۔ عمان
سعودی عرب کا ہمسایہ ملک عمان 48 کے مجموعی اسکور کے ساتھ اس برس کے ’گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس‘ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب ہی کی طرح عمان بھی شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے اعتبار سے پہلے دس ممالک میں جگہ حاصل نہیں کر پایا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۶۔ پاکستان
پاکستان اس انڈیکس میں چھٹے نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 45 ہے۔ گزشتہ برس کے انڈیکس میں پاکستان پانچویں پوزیشن پر تھا۔ تھامسن روئٹرز کی تیار کردہ اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں اسلامی معیشت کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حلال خوراک کے درجے میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے لیکن حلال سفر، شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے پاکستان پہلے دس ممالک میں شامل نہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T.Koene
۷۔ کویت
خلیجی ریاست کویت اس درجہ بندی میں 44 کے مجموعی اسکور کے ساتھ پاکستان سے ایک درجہ پیچھے یعنی ساتویں نمبر پر رہا۔ اسلامی معیشت کی درجہ بندی میں 51 کے اسکور کے ساتھ کویت عمان کے ساتھ مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
۸۔ قطر
قطر کا مجموعی اسکور 43 ہے اور وہ اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ تیل کی دولت سے مالامال دیگر خلیجی ممالک کی طرح قطر کی اسلامی معیشت اور حلال خوراک کے حوالے سے کارکردگی بھی اچھی رہی۔ سعودی عرب کے برعکس حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے قطر پہلے دس ممالک میں شامل ہے۔
تصویر: imago/imagebroker
۹۔ اردن
عرب ملک اردن 37 پوائنٹس کے ساتھ اس برس کے گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس میں نویں نمبر پر ہے۔ حلال سفر اور حلال ادویات و کاسمیٹکس کے اعتبار کے اردن کی کارکردگی بہتر رہی تاہم حلال خوراک کے حوالے سے اردن بھی پہلے دس ممالک کی فہرست میں شامل نہیں۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/F. Neukirchen
۱۰۔ انڈونیشیا
گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس میں 36 پوائنٹس کے ساتھ انڈونیشیا دسویں نمبر پر ہے۔ اسلامی معیشت، حلال خوراک اور سفر کے اعتبار سے انڈونیشیا کی کارکردگی اچھی رہی۔ تاہم شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے کئی دیگر مسلم اکثریتی ممالک کی طرح نمایاں نہیں رہی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry
یورپی ممالک شائستہ فیشن اور حلال تفریح میں نمایاں
گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس کے مطابق حلال میڈیا و تفریح کے درجے میں برطانیہ پانچویں، فرانس ساتویں اور جرمنی آٹھویں نمبر ہیں۔ شائستہ فیشن کے حوالے سے پہلے دس ممالک میں اٹلی پانچویں اور فرانس ساتویں نمبر پر ہیں۔