1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

باراک اوباما کا ترک نوجوانوں سے خطاب

7 اپریل 2009

ترکی کے اپنے دورے پر امریکی صدر باراک اوباما نے مشہور ’بلیو موسک‘ کا دورہ کرنے کے علاوہ ترک نوجوانوں سے خطاب میں مسلمانوں اور امریکہ کے درمیان خلیج پاٹنے کی کوشش کی۔

امریکی صدر اوباما اور ترک وزیرِ اعظم اردوان استنبول کی مشہور ’بلو موسک‘ میںتصویر: AP

منگل کے روز امریکی صدر نے استنبول کی مشہور مسجد ’بلیو موسک‘ کا دورہ کیا۔ اوباما نے مسجد میں داخلے سے قبل اپنے جوتے اتارے اور ترک وزیرِ اعظم رجّب طیّب اردوان کے ہمراہ سترہویں صدی کی اس تاریخی مسجد میں قدم رکھے۔ اوباما کا کہنا ہے کہ وہ مسلم دنیا کے لیے خیر سگالی کا پیغام لے کر آئے ہیں۔

امریکی صدر اوباما استنبول کے ہایا صوفیا میوزیئم میںتصویر: AP


ترکی کے مشہور ’وطن‘ اخبار کے مطابق ’اوباما نے دل جیت لیے‘۔ اخبار ’طرف‘ نے کہا ’گیارہ ستمبر کی جنگی فضا کا خاتمہ ہوگیا‘

بین لامذاہبی رواداری کو فروغ دینے کی غرض سے اوباما نہ صرف یہ کہ ’بلو موسک‘ گئے بلکہ انہوں نے اس دورے میں ’ہایا صوفیا چرچ‘ کا دورہ بھی کیا۔ اس چرچ کو عثمانیہ دورِ حکومت میں مسجد میں تبدیل کردیا گیا تھا تاہم انیس سو تیس میں اس کو ایک میوزیم کا درجہ دے دیا گیا جہاں اسلامی اور عیسائی دونوں روایات کی عکاسی ہوتی ہے۔

ترکی میں اوباما نے اسلام، عیسائیت اور یہودیت کے علماء سے بھی ایک ساتھ ملاقات کیتصویر: AP


باراک اوباما امریکہ سمیت دنیا بھر کے نوجوانوں میں بے پناہ مقبول ہیں۔ ترکی میں اپنے دو روزہ دورے کے اختتام پر انہوں نے ترکی جامعات کے طالبِ علموں سے ملاقات بھی کی اور کہا کہ وہ امریکہ کے بارے میں مسلمان ممالک میں پائے جانے والے غلط خیالات کی تصیح کرنے آئے ہیں۔ نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’میں جانتا ہوں کہ امریکہ کے بارے میں غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ یہ خیالات امریکہ کو دیکھے بغیر ٹی وی، فلموں اور زرائع ابلاغ کے زریعے جنم لیتے ہیں۔ امریکہ کے بارے میں یہ تاثر ہے کہ وہ خود غرض ہے اور وہ اپنی سرحدوں کے باہر کسی کے بارے میں نہیں سوچتا۔ میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ یہ وہ ملک نہیں ہے جس سے میں محبّت کرتا ہوں‘

امریکی صدر نے پیر کے روز ترک پارلیمان سے خطاب میں ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کی وکالت کیتصویر: AP


باراک اوباما نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے نئی نسل کو درپیش مواقعوں اور مشکلات کے بارے میں بھی اظہارِ خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ نسل ایک ایسے دورمیں پرورش پا رہی ہے جو کہ تبدیلی کا دور ہے اور جو کہ ڈرامائی بھی ہے اور مشکل بھی۔ ’ایک طرف آپ کو معلومات تک رسائی کے بے نظیر مواقع حاصل ہیں دوسری طرف آپ کو زبردست امتحانات کا بھی سامنا ہے۔ عالمی معیشت بحران کا شکار ہے، ماحولیاتی تبدیلی، انتہا پسندی، پرانے تنازعے اور نئے ہتھیار۔ یہ وہ چیلنجز ہیں جن سے آپ نوجوانوں کو نمٹنا ہے‘

قبل ازیں امریکی صدر اوباما نے پیر کے روز ترک پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کو مغرب اور مشرق کا سنگم قرار دیا اور ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کی بھر پور وکالت کی۔

باراک اوباما یورپ اور ترکی کا آٹھ روز دورہ مکمل کرکے امریکہ کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔ امریکی ٹی وی چینل ’سی این این‘ کے ایک سروے کے مطابق دو تہائی امریکیوں کا موقف ہے کہ اوباما کا یہ دورہ دنیا میں امریکہ کے ’امیج‘ میں بہتری کا سبب بنا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں