صرف سابق قبائلی علاقے پارا چنار میں 300 سے زیادہ لینڈ مائنز کے متاثرین ہیں۔ دیگر اضلاع میں بھی ایسے بہت سے لوگ ہیں۔ یہ سب اپنے جسم کے کسی نا کسی حصے سے محروم ہو گئے مگر آج تک نہیں جانتے کہ یہ لینڈ مائنز کس نے اور کن لوگوں کے لیے زیر زمین بچھائیں۔ مدثر شاہ کی رپورٹ