1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہویتنام

بارہ بلین ڈالر کا فراڈ، ویتنامی ٹائیکون کے لیے سزائے موت

11 اپریل 2024

عدالت نے سڑسٹھ سالہ چیونگ می لان کو غبن، رشوت خوری اور بینکنگ سے متعلق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کا مرتکب پایا۔ یہ ویتنام میں معاشی بدعنوانی کا آج تک کا سب سے بڑا مقدمہ تھا۔

ویتنام کی ایک عدالت نے ریئل اسٹیٹ ٹائیکون چیونگ می لان کو 12.5 بلین ڈالر کی معاشی بدعنوانی کے مقدمے میں سزائے موت سنا دی
ویتنام کی ایک عدالت نے ریئل اسٹیٹ ٹائیکون چیونگ می لان کو 12.5 بلین ڈالر کی معاشی بدعنوانی کے مقدمے میں سزائے موت سنا دیتصویر: AFP

ویتنام کی ایک عدالت نے آج گیارہ اپریل بروز جمعرات ریئل اسٹیٹ ٹائیکون چیونگ می لان کو 12.5 بلین ڈالر کی معاشی بدعنوانی کے مقدمے میں سزائے موت سنا دی۔ یہ ویتنام میں معاشی بدعنوانی کا آج تک کا سب سے بڑا مقدمہ تھا۔

سرکاری خبر رساں اداروں کے مطابق ویتنام کے شہر ہو چی مِنہ سٹی میں واقع ایک عدالت نے ریئل اسٹیٹ کمپنی تھن فیٹ ہولڈنگز گروپ کی 67 سالہ چیئرپرسن چیونگ می لان کو غبن، رشوت خوری اور بینکنگ سے متعلق قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیوں کا مرتکب پایا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ اس مقدمے کی ملزمہ کے ''اقدامات کے باعث لوگوں کا ریاست اور (کمیونسٹ) پارٹی کی قیادت پر اعتماد کم ہو گیا۔‘‘

دوسری جانب چیونگ می لان نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہوئے ان کے لیے اپنے ماتحت افراد کو مورد الزام ٹھہرایا۔

سرکاری نیوز ایجنسیوں کے مطابق ان کا کہنا تھا، ''میں اس قدر غصے میں ہوں کہ میں بینکنگ سیکٹر سے منسلک ہونے کی بیوقوفی کر بیٹھی، جبکہ مجھے اس کے بارے میں زیادہ معلومات بھی نہیں ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں خود کشی کرنے کا خیال بھی آیا۔

چیونگ می لان کے خلاف مقدمے میں عدالتی کارروائی کا آغاز پانچ مارچ کو ہوا تھا تصویر: AFP

آج کی عدالتی پیش رفت کے حوالے سے چیونگ می لان کے وکلاء کا کوئی فوری بیان سامنے نہیں آیا۔

چیونگ می لان کے خلاف اس مقدمے میں عدالتی کارروائی کا آغاز پانچ مارچ کو ہوا تھا اور مقررہ تاریخ سے پہلے ہی اس کیس میں آج عدالت کا فیصلہ سامنے آ بھی گیا۔

یہ قانونی کارروائی دراصل ویتنام میں بدعنوانی کے خلاف جاری ایک وسیع تر مہم کا حصہ تھی، جس کے تحت وہاں بر سر اقتدار سیاسی جماعت کمیونسٹ پارٹی کے رہنما  نوئن فو چونگ کئی سالوں سے کرپشن ختم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے آئے ہیں۔ تاہم اب تک اس مہم میں مجموعی ٹھوس نتائج کم کم ہی سامنے آئے ہیں۔

آج کے عدالتی فیصلے سے قبل تفتیشی افسران نے تحقیات کے بعد چیونگ می لان اور ان کے ساتھ کرپشن میں ملوث کئی دیگر افراد پر غیر قانونی طریقے سے سائیگون جوائنٹ اسٹاک بینک سے 304 ٹریلین ڈونگ نکالنے کا الزام لگایا تھا۔ تفتیشی حکام کے مطابق 2018ء کے اوائل سے اکتوبر 2022ء تک چیونگ می لان نے اپنی حقیقی شناخت چھپانے اور غیر قانونی کاموں کی تکمیل کے لیے بنائی گئی 'شیل کمپنیوں‘ کے لیے قرضوں کی مد میں بڑی رقوم حاصل کی تھیں۔

م ا/م م (روئٹرز، ڈی پی اے)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں