بالی وُڈ فلم انڈسٹری ماضی پرستی کی گرفت میں
6 دسمبر 2010مبصرین کا خیال ہے کہ ممبئی کی فلم انڈسٹری ان دنوں آگے کی جانب بڑھنے یا جدید دور کے موضوعات کی جگہ ماضی پرستی میں گم رہنے کو زیادہ ترجیح دے رہی ہے۔ کچھ دوسرے ناقدین کا خیال ہے کہ فلمی دنیا کے ارباب بست و کشاد کا یہ رویہ اس بات کا غماز ہے کہ ان کے پاس نئے موضوعات موجود نہیں ہیں اور اگر ہیں بھی تو ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا اور مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے ہندی فلم انڈسٹری ماضی کے شاہکار دور کے ذریعے اپنی ساکھ کو سنبھالنے کی کوشش میں ہے۔
اس سال بھی کئی نئی فلموں کو شائقین نے پسند نہیں کیا اور فلم انڈسٹری کو اپنی ساکھ کی جد وجہد کا سامنا ہے۔ مجموعی طور پر رواں سال بھارتی ہندی فلم انڈسٹری کے لئے بہت ہی مشکل سال خیال کیا جا رہا ہے۔ اس سال کے دوران انتہائی کم فلمیں سپر ہٹ ہوئیں۔ بھارتی فلم انڈسٹری کے ایک ہدایتکار ساجد خان نے ایک پرانی فلم ‘‘اے بے بی’’ کے علاوہ شائقین کو ‘‘ہاؤس فُل’’ نام کی کامیاب فلم دی۔ کامیڈی فلم کو عوام نے خاصا پسند کیا اور وہ بھی اسی اور نوے کے دور کو ممبئی فلم انڈسٹری کاسنہرا پیریڈ قرار دیتے ہیں۔
گزشتہ صدی کی ستر اور اسی کی دہائیوں میں امیتابھ بچن نے اینگری ینگ مین کے کردار کو فلم کے پردے پر خوب نبھایا۔ وہ دور ہندی فلم انڈسٹری کا زریں عہد قرار دیا جاتا ہے۔ ایک فلمی ناقد شبھرا گپتا کے مطابق ایسا دکھائی دیتا ہے کہ بھارتی ہندی فلمی صنعت اپنی شناخت کے آزار میں مبتلا ہو گئی ہے اور وہ پرانی یادگار فلموں کو ازسرنو نئے اداکاروں سے تیارکر کے اپنی ‘‘روٹس’’ کو بہتر انداز میں استوار کرنے کی خواہشمند ہے۔ پرانی فلموں کی نئی عکس بندی میں بھی وہی لمبے بال، بڑی مونچھیں، پرندوں کے پروں جتنے لمبے کالر والی قمیضوں کے ساتھ کھلے پائنچوں والی پینٹس کو پھر سے دکھایا جا رہا ہے۔
دیوالی پر سپر ہٹ ہونے والی گول مال تھری اصل میں اُسی دور کی ایک فلم ‘‘کھٹا میٹھا’’ کے اسکرپٹ پر مبنی تھی۔ اسی دور کی ایک اور مقبول فلم گبرسنگھ کو بھی دوبارہ بنانے کا اعلان سامنے آ گیا ہے۔ اس میں گبر سنگھ کا کردار امجد خان نے ادا کیا تھا اور اب سنجے دت گبر سنگھ بنیں گے۔ ایک اور فلم ستے پے ستہ کو نئے نام سے بنایا جا رہا ہے۔ اس کا نیا نام سات دلہنیں سات بھائی رکھا گیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ مسلم انتہاپسندی، مشقت اور مزدور کی زندگی، شہر اور دیہاتی حیات کے درمیان رابطے جیسے موضوعات اب شائقین کو پسند نہیں آ رہے یا پھر فلمی صنعت ان موضوعات کو بہتر انداز میں پیش کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔ سن 2009 کے مقابلے میں اس سال سینما گھروں پر آمدنی میں کمی چودہ فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو اربوں روپوں کا نقصان بنتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: افسر اعوان