برازیل اور ارجنٹینا کی ابتدا متاثر کن نہیں، رانا مجاہد
طارق سعید، لاہور16 جون 2014
پاکستانی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان کرنل مجاہد کا کہنا ہے کہ فتوحات کے باوجود برازیل اور ارجنٹینا کی کارکردگی تسلی بخش نہیں۔
اشتہار
بیسویں عالمی فٹبال ٹورنامنٹ کے چوتھے روز یعنی 15 جون کو 1998ء کے چمپیئن فرانس نے ہنڈوراس کو تین صفر اور فیورٹس میں سے ایک ارجنٹینا نے بوسنیا ہرزیگوینا کو دو صفر سے ہرا دیا۔ سابق پاکستانی کپتان کرنل مجاہد ترین نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے فرانس کی کارکردگی کو تو سراہا مگر ارجنٹینا کی کامیابی کو غیر متاثر کن قرار دیتے ہوئے کہا لیونل میسی اور ابی سیوک جیسے ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کی موجودگی میں بھی ارجنٹائن کی ٹیم کامیابی کے باوجود اپنی دھاک نہیں بٹھا سکی۔
کرنل مجاہد نے کہا کہ کروشیا کے خلاف برازیل کی کاردگی ایک چمپیئن ہونے کی دعویدار ٹیم کے شایان شان نہ تھی۔ اگر قسمت یاوری نہ کرتی تو برازیل کو بھی شکست ہو جاتی۔
پہلے راونڈ میں ڈرامائی میچز اورحیرت انگیز نتائج نے 12 جون کو شروع ہونے والے بیسویں عالمی کپ کی دلچسپیوں میں اضافہ کیا ہے۔
ورلڈ کپ 2014ء: بہترین کھلاڑی
ان کھلاڑیوں کو اکثر اوقات اپنی اپنی ٹیموں کے اہم ترین کھلاڑیوں کی حیثیت حاصل ہوتی ہے اور کبھی کبھی ان کا ایک گول بھی پورے میچ کا پانسہ پلٹ دیتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
کرسٹیانو رونالڈو
میڈرڈ کے سپر اسٹار رونالڈو بنیادی طور پر پرتگال سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ ہمیشہ ایک شان اور تمکنت کے ساتھ فٹ بال کے میدان میں داخل ہوتے ہیں۔ اپنی بے پناہ صلاحیتوں پر بجا طور پر فخر کرنے والے رونالڈو نے ہسپانوی فٹ بال لیگ میں سب سے زیادہ یعنی اکتیس گول کیے ہیں۔ پرتگال کی قومی ٹیم نے رونالڈو ہی کے شاندار کھیل کے باعث سویڈن کو شکست دے کر برازیل کے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کیا۔
تصویر: Jonathan NackstrandAFP/Getty Images
لیونیل میسی
ارجنٹائن کا یہ کھلاڑی چیمپئنز لیگ کے تین اعزازات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ چار مرتبہ دنیا کا بہترین فٹ بال کھلاڑی چُنا گیا ہے۔ میسی بارسلونا کے لیے 277 لیگ میچوں میں 243 گول کر چکا ہے۔ بین الاقوامی اور کپ میچوں میں کیے جانے والے گول اس کے علاوہ ہیں۔ میسی نے اپنی قومی ٹیم کے لیے بھی گول کیے ہیں لیکن توقعات سے کم۔ میسی کے ساتھ ارجنٹائن کی ٹیم زیادہ سے زیادہ 2008ء کا اولمپک ٹورنامنٹ ہی جیت پائی ہے۔
تصویر: Daniel Garcia/AFP/Getty Images
نیمار
نیمار میزبان ملک برازیل کی سب سے بڑی امید ہے اور یہ کھلاڑی بھی اپنے ملک کو چھٹی مرتبہ عالمی چیمپئن بنانے کا خواب رکھتا ہے۔ پچھلے موسم گرما کے دوران کنفیڈریشن کپ میں نیمار کے پھرتیلے حملوں سے پتہ چلتا تھا کہ وہ ایسا کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
تصویر: Reuters
ماریو بالوٹیلی
یہ اطالوی کھلاڑی میدان میں کبھی انتہائی بُرا بن کر سامنے آتا ہے اور کبھی ایک شرمیلا بچہ بن جاتا ہے۔ وہ کئی مرتبہ اپنے ٹرینرز کو پریشانی سے دوچار کر چکا ہے۔ تاہم اطالوی قومی ٹیم کے کوچ سیزارے پرانڈیلی کو اُس پر مکمل اعتماد ہے۔ بالوٹیلی اس اعتماد کا شکریہ زیادہ سے زیادہ گول کر کے ادا کرتا ہے جیسا کہ اُس نے دو سال پہلے یورپی چپیمپئن شپ کے سیمی فائنل میں جرمنی کے خلاف کیا۔
تصویر: AP
ایڈنسن کاوانی اور لوئس سواریس
چار برس پہلے کے عالمی کپ میں یوروگوئے کے یہ دو کھلاڑی (دائیں جانب سواریس) اپنی ٹیم کو سیمی فائنل تک لے جانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ اُس کے بعد سے یہ کھلاڑی اور بھی خطرناک ہو چکے ہیں۔ سواریس بہترین فارم میں ہے اور ایف سی لیورپول کے لیے کھیلتے ہوئے تینتیس لیگ مقابلوں میں اکتیس گول کر چکا ہے۔ کاوانی (بائیں) پیرس کے لیے تینتالیس میچوں میں پچیس گول کر چکا ہے۔
تصویر: Nelson Almeida/AFP/Getty Images
ایڈین جَیکو
بوسنیا ہیرزیگووینا کی ٹیم پہلی مرتبہ عالمی کپ میں حصہ لے رہی ہے لیکن یہ ٹیم اپنے گروپ میں ایران، نائجیریا اور ارجنٹائن کے خلاف جیت بھی سکتی ہے۔ اس سلسلے میں ٹیم کے بہترین کھلاڑی ایڈین جَیکو اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، جن کی شاندار کارکردگی ہی کی بدولت یہ ٹیم برازیل پہنچی ہے۔ 28 سالہ جَیکو ہی کی بدولت مانچسٹر سٹی کی ٹیم بھی انگلش پریمیئر لیگ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
تصویر: imago/Sportimage
سرجیو آگوئیرو
ایڈین جَیکو کے ہمراہ انگلش پریمیئر لیگ جیتنے والا ارجنٹائن کا یہ کھلاڑی اپنی قومی ٹیم میں لیونیل میسی کے ساتھ مل کر مخالف ٹیموں کے دفاع میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کرے گا۔ فٹ بال ماہرین سرجیو آگوئیرو کو، جو کُون بھی کہلاتا ہے، سب سے زیادہ ورسٹائل سٹرائیکر سمجھتے ہیں۔ آگوئیرو نے ’سٹیزنز‘ کے لیے صرف چونتیس میچ کھیلے لیکن اٹھائیس گول کیے۔
تصویر: Alejandro Pagni/AFP/Getty Images
روبن فان پیرسی اور کلاس ژان ہنٹے لار
ہالینڈ کی ٹیم بھی ورلڈ کپ میں حصہ لے رہی ہے اور کچھ ماہرین کے نزدیک یہ ٹیم ورلڈ کپ جیت بھی سکتی ہے۔ چار سال پہلے منعقدہ ورلڈ کپ میں یہ ٹیم دوسرے نمبر پر رہی تھی۔ اس بار اس ٹیم میں مانچسٹر یونائیٹڈ کے لیے کھیلنے والے روبن فان پیرسی (بائیں) اور جرمنی کی شالکے ٹیم کے لیے کھیلنے والے کلاس ژان ہنٹے لار (دائیں) کی صورت میں دو بہترین کھلاڑی میدان میں ہوں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
رومیلو لوکاکو
اس ورلڈ کپ میں بیلجیم کی ٹیم کی جانب سے بھی عمدہ کارکردگی کی توقع کی جا رہی ہے، جس کی بڑی وجہ اس ٹیم میں رومیلو لوکاکو جیسے شاندار کھلاڑی کی موجودگی ہے۔ اکیس سالہ لوکاکو نے انگلش پریمیئر لیگ میں ایف سی ایورٹن کے لیے ایک اچھا سیزن کھیلتے ہوئے پندرہ گول کیے۔ نئے سیزن میں وہ واپس ایف سی چیلسی میں چلے جائیں گے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
وین رُونی
انگلینڈ کے اس کھلاڑی کے لیے گزشتہ سیزن زیادہ اچھا نہیں رہا۔ رُونی کی ٹیم مانچسٹر یونائیٹڈ سیزن ختم ہونے پر محض ساتویں نمبر پر آئی تاہم رُونی کی انفرادی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ چالیس میچوں میں رُونی نے 19 گول کیے۔
تصویر: picture alliance / empics
ڈیڈیئر ڈروگبا
چھتیس سال کی عمر میں بھی ڈیڈیئر ڈروگبا کو آئیوری کوسٹ کے سپر اسٹار کی حیثیت حاصل ہے۔ ڈروگبا کے برعکس آئیوری کوسٹ کی ’گولڈن جنریشن‘ کے کئی کھلاڑی قصہء ماضی بن چکے ہیں۔ گالاتاسارائے استنبول کے لیے کھیلنے والے ڈروگبا غالباً اپنے کیریئر کا آخری ورلڈ کپ کھیلیں گے۔
تصویر: Stan Honda/AFP/Getty Images
میروسلاو کلوزے
جرمن ٹیم کا یہ کھلاڑی اب تک ورلڈ کپ مقابلوں میں چَودہ گول کر چکا ہے۔ اگر اِس بار کلوزے نے ایک بھی اور گول کر لیا تو وہ رونالڈ کا سب سے زیادہ یعنی پندرہ گول کرنے کا ریکارڈ برابر کر دے گا۔ حال ہی میں 36 سالہ کلوزے نے 132بین الاقوامی میچوں میں جرمن ٹیم کے لیے سب سے زیادہ یعنی 69 گول کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ اس سے پہلے گیرڈ ملر نے جرمنی کی نمائندگی کرتے ہوئے 68 گول کیے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
12 تصاویر1 | 12
64 برس پہلے برازیل میں میزبان ملک کے خلاف فائنل جیت کرعالمی چمپیئن بننے والی یوروگوائے کی ٹیم گروپ ڈی میں کوسٹا ریکاکے سامنے تین ایک سے پسپا ہوگئی۔ یہی گروپ آف ڈیٹھ انگلینڈ کی ٹیم کو بھی راس نہیں آیا جسے افتتاحی میچ میں 2006ء کے چمپیئن اٹلی نے دو ایک سے دن میں تارے دکھا دیے۔ مگر ٹورنامنٹ کا وہ میچ جسے دیکھنے کے بعد ہر کوئی انگشت بدنداں ہے وہ اسپین اور ہالینڈ کے درمیان تھا۔ اس میچ میں اسپین کو پانچ ایک کی ناقابل یقین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
کرنل مجاہد کے بقول یہ بڑا اپ سیٹ تھا۔ ہالینڈ کے رابن فان پرسی نے اسپین کو بے بس کر دیا۔ اسپین کو پرانے کھلاڑیوں پرانحصار مہنگا پڑا۔ انہوں نے کہا اسپین کی ٹیم میں گز شتہ عالمی کپ کے سولہ کھلاڑی شامل ہیں۔ کوچ ڈیل نے وہی حکمت عملی اپنائی جو آٹھ سال سے چل رہی تھی مگر اب ہالینڈ نے اس کا توڑ نکال لیا۔
اسپین کے خلاف رابن فان پرسی کا گول جس نے ہالینڈ کی کایا پلٹ دی اسی کا چرچا اس وقت چار دانگ عالم ہے۔ سابق پاکستانی فٹبالر عامر خان کے مطابق یہ گول عالمی کپ کی تاریخ کے عجوبوں میں شمار ہوگا۔
اس ٹورنامنٹ میں کروشیا کے خلاف جاپانی ریفری کی طرف سے برازیل کو پنالٹی دینے اور فرانس کے حق میں گول لائن کے متنازعہ فیصلوں سے فیفا کے فیئر پلے کے دعوؤں پر بھی سوال اٹھے ہیں۔ تاہم فٹبال میں پہلی بار ٹیکنالوجی کے استعمال کا دفاع کرتے ہوئے کرنل مجاہد کا کہنا تھا کہ یہ کھیل کی بہتری کے لیے نیا ایک تجربہ ہے۔ ماضی میں گول لائن کے تنازعات کی وجہ سے ہی فیفا نے ٹیکنالوجی کا سہارا لیا ہے اور رفتہ رفتہ ٹیکنالوجی کے استعمال کا فائدہ ہوگا۔
عالمی کپ فٹبال میں ہمیشہ کی طرح اس بار بھی براعظم لاطینی امریکہ اور یورپ کا ہی راج ہے۔ جبکہ براعظم ایشیا کے کوٹے پر کوالیفائی کرنے والی آسٹریلوی اور ایشیائی چمپیئن جاپانی ٹیموں کو بالتریب چلی اور آئیوری کوسٹ سے شکست ہوچکی ہے۔ مگرعامرخان کو تیسری ایشیائی ٹیم ایران سے کافی توقعات ہیں۔ عامر کے مطابق ایران ایک سپر فٹ ٹیم ہے جو اپنے روایتی جارحانہ انداز میں کھیل کر گروپ ایف میں ایک اپ سیٹ ضرور کرے گی۔
اسپین کو اب پری کوارٹرفائنل تک رسائی کے لیے گروپ بی میں چلی اور آسٹریلیا کو جبکہ گروپ ڈی میں انگلینڈ کو یوروگوائے اور کوسٹاریکا جیسی ٹیموں کو ہرانا ہوگا۔ کرنل مجاہد کے مطابق یہ ٹیمیں ابتدائی ناکامیوں سے سنبھل کر اگلے مرحلے میں پہنچ جا ئیں گی۔
انہوں نے کہا اسپین کو ہرانے کے بعد اب ہالینڈ بھی عالمی کپ جیتنے کا دعویدار بن چکا ہے۔ پاکستانی سابق کپتان کے مطابق اپر ہاف سے سیمی فائنل میں برازیل کا مقابلہ ہالینڈ یا اٹلی سے اور لوئر ہاف میں جرمنی کا ارجنٹائن سے متوقع ہے۔