’برازیل مستقبل میں پچاس سال پیچھے‘: بولسونارو کون ہیں؟
28 اکتوبر 2018
انتہائی دائیں بازو کے امیداور ژائیر بولسونارو برازیل کے اگلے صدر ہو سکتے ہیں۔ وہ آمریت کے دور میں فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ تب سے بائیں بازو کے حلقوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
اشتہار
ژائیر بولسونارو نے تقریباً ایک ہفتہ قبل اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ وہ ملک میں ایسی ’صفائی‘ کریں گے کہ جو تاریخ میں نہیں ہوئی۔ ان کے بقول جو لوگ اکثریتی رائے کا احترام نہیں کرنا چاہتے تو انہیں جیل یا جلا وطنی میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ بولسونارو ستمبر کے اوائل میں خنجر سے کیے گئے ایک حملے میں زخمی ہو گئے تھے، جس کے بعد سے انہیں عوامی سطح پر نہیں دیکھا گیا۔
انہوں نے یہ بھی عندیا دیا ہے کہ بے وطن افراد کی تحریک ’ایم ایس ٹی‘ اور بے گھر افراد ’ایم ٹی ایس ٹی‘ نامی تحریک کے ساتھ دہشت گرد تنظیموں جیسا سلوک کیا جائے گا اور ہاداد بھی لولا ڈی سلوا کے ساتھ جیل جائیں گے۔ بائیں بازو کی ورکرز پارٹی کے صدارتی امیدوار اور بولسونارو کے حریف فرناندو ہاداد کو سابق صدر لولا ڈی سلوا کی جگہ میدان میں آنا پڑا ہے کیونکہ ڈی سلوا ستمبر سے بدعنوانی کے ایک مقدمے کی وجہ سے جیل میں ہیں۔ عدلیہ نے صدارتی انتخابات میں ان کے حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ایک طویل عرصے تک سیاسی اسٹیبلشمنٹ 63 سالہ بولوسونارو کوایک ’مسخرہ‘ قرار دیتی رہی۔ وہ 1991ء سے کانگریس میں ہیں۔ اپنی انتہائی دائیں بازو کی سوشل لبرل پارٹی کی جانب سے وہ زیادہ تر پارلمیان کی پچھلی نشستوں پر بیٹھا کرتے تھے اور توجہ حاصل کرنے کے لیے وہ دھواں دار بیانات اور دسروں کی تضحیک بھی کیا کرتے تھے۔
مثال کے طور پر ایک مرتبہ انہوں نے ورکز پارٹی کی ایک خاتون رکن پارلیمان کے بارے میں کہا تھا، ’’بہت بدصورت ہے اور وہ اس لائق بھی نہیں کہ اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا سکے۔‘‘
وہ ہم جنس پرستوں پر بھی شدید تنقید کرتے ہیں۔ ایک مرتبہ انہوں نے کہا تھا، ’’ایک ہم جنس پرست بیٹا پیدا ہونے سے بہتر ہے کہ ان کے گھر مردہ بچہ پیدا ہو۔‘‘
بولوسونارو کے زیادہ تر مداح نوجوان اور درمیانی عمروں یعنی مڈل ایج مرد ہیں۔ ان سب کے لیے وہ ایک ایسی شخصیت ہیں، جو برازیل کو کیوبا اور وینزویلا کی طرح سوشلسٹوں کی ہاتھوں میں جانے سے روک سکتی ہے۔
برازیل کی سیر کیجیے
برازیل میں ہر سال دنیا بھر سے سیاح سیر کے لیے آتے ہیں۔ سیر کرنے کے لیے دنیا کے پانچویں بڑے ملک برازیل کے بہترین مقامات یہ ہیں۔
یہ شہر دو افسانوی ساحلوں کا شہر ہے اور ماضی کے کئی شہرہ آفاق گیتوں میں ان کا ذکر ملتا ہے۔ یہ شہر چھ اعشاریہ بتیس ملین کی آبادی کے ساتھ ملک کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ سورج کے پجاریوں کے لیے اس شہر کے ساحل مقناطیس کی حیثیت رکھتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/D. J. Phillip
خلیج گوانابارا کا غروب آفتاب
ریو ڈی جینرو کے ساحل پر کھڑے ہو کر پہاڑوں اور جزائر کے پیچھے غروب ہوتے ہوئے آفتاب کا نظارہ کرنا ایک ناقابل فراموش تجربہ ہے۔ اس تصویر میں آپ ریو کے مشہور شوگر لوف پہاڑوں کو دیکھ سکتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/C. Wallberg
شوگر لوف کی کیبل کار
ریو ناقابل بیان مناظر سے سے بھرا پڑا ہے۔ اگر آپ برازیل کی سیاحت کے لیے جائیں توشوگر لوف پہاڑوں کے مقام وسٹا پر ہر صورت جائیں۔ سیاح کیبل کار کے ذریعے تین سو پچانوے میٹر بلند چوٹی تک پہنچ رہے ہیں۔ یہ چوٹی سن انیس سو تیرہ سے سیاحوں کی توجہ کی مرکز ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZB/D. Gammert
ریو کی علامت
مسیح نجات دہندہ ( مجمسہ) بازو پھیلائے شوگر لوف پہاڑوں کو دیکھ رہا ہے۔ یہ مجسمہ تیس میٹر بلند، اٹھائیس میٹر چوڑا اور اس کا وزن تقریباﹰ گیارہ سو پینتالیس ٹن ہے۔ اسے ریو کی علامت بھی کہا جاتا ہے۔ روزانہ تقریباﹰ چار ہزار سیاح اس مجسمے کے مقام پر آتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/ZB/D. Gammert
ریو کا دوسرا چہرہ
ریو کی کچی آبادی کو اس کا دوسرا چہرہ قرار دیا جاتا ہے۔ ریو میں چھ ملین سے زائد افراد رہائش پذیر ہیں اور ان میں سے ہر پانچواں فرد اسی طرح کی کسی کچی آبادی میں رہتا ہے۔ ایسے سیاح کم ہی ہوتے ہیں، جو ذاتی طور پر اس علاقے کا رخ کریں لیکن کسی مقامی گائیڈ کے ساتھ اس علاقے کی سیر کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
برازیل کا کارنیوال
کارنیوال برازیل کا سب سے اہم تہوار ہے۔ مقامی افراد اور سیاح ریو کی گلیوں اور سڑکوں پر مل کر یہ جشن مناتے ہیں۔ سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس دوران ریو کے مشہور سمبا اسکولوں کے مابین مقابلہ ہوتا ہے اور اس میں ہزاروں سمبا ڈانسر حصے لیتے ہیں۔
برازیل کی اگوازو آبشار ایک قدرتی عجوبے سے کم نہیں ہے۔ یہ آبشار برازیل میں ارجنٹائین کی سرحد کے قریب واقع ہے اور دنیا کی سب سے بڑی آبشار ہے۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل اس آبشار کا سب سے بہترین ویو برازیل کی طرف سے ہی نظر آتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/L. Avers
نیشنل پارک
چکمتی ہوئی ریت کے ہزاروں ٹیلے اور ان کے درمیان میٹھے پانی کے چشمے مل کر انتہائی خوبصورت نظارہ پیش کرتے ہیں۔ یہ منفرد پارک برازیل کے شمال میں پندرہ سو پچاس مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ اسے انیس سو اکیاسی میں نیشنل پارک کا درجہ دے دیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/ZB/R. Hirschberger
ایمیزون دریا
دنیا کے کسی بھی دریا سے زیادہ پانی ایمیزون دریا میں پایا جاتا ہے۔ اگر آپ برازیل کے قدرتی حسن کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو وقت درکار ہو گا۔ مقامی گائیڈ اور کمپنیاں ہر طرح کی سہولیات فراہم کرتے ہیں اور جنگل کیمپ میں بھی قیام کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Rudhart
میناوس شہر کی انفرادیت
قدرتی حسن کے علاوہ جس کو اوپرا سے محبت ہے وہ میناوس شہر کا رخ کر سکتا ہے۔ اس شہر میں ہر سال تین ہفتوں پر مشتمل اوپرا فیسٹیول منایا جاتا ہے۔ اس شہر کا مشہور اوپرا ہاؤس بھی قابل دید ہے، جسے مقامی ربڑ انڈسٹری سے ملنے والے آمدنی سے 1896ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm
اولینڈا میں فن تعمیر کا حسن
شمال مشرقی برازیل میں بہت کم سیاح جاتے ہیں۔ لیکن اولینڈا شہر کو نو آبادیاتی دور کے فن تعمیر کا زیور سمجھا جاتا ہے۔ سترہویں صدی میں اسے آرٹسٹوں کا شہر سمجھا جاتا تھا اور اس کی اس حیثیت میں آج بھی کوئی فرق نہیں پڑا۔ اسے شہر کو 1982ء میں یونیسکو کے عالمی ورثے میں شامل کر لیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/robertharding
سلواڈور ڈی باحیہ (افریقی وراثت)
شہر سلواڈور ڈی باحیہ سابق پرتگالی کالونی رہا ہے اور یہ صدیوں تک سرمایہ کاروں کے لیے برازیل میں غلاموں کی تجارت کا مرکز رہا ہے۔ آج اسے افریقی برازیلی ثقافت کا مرکز کہا جاتا ہے۔ یہ شہر نہ صرف موسیقی بلکہ دوستانہ ماحول کی وجہ سے بھی مشہور ہے۔
تصویر: picture-alliance/Bildagentur-online/AGF
تیسرا دارالحکومت
برازیل کی تاریخ میں اس کے تین دارالحکومت رہے ہیں۔ سب سے پہلا دارالحکومت سلواڈور ڈی باحیہ تھا پھر ریو ڈی جنیرو بنا اور 1960ء سے برازیلیہ دارالحکومت ہے۔