1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتبرازیل

برازیل: منشیات کے خلاف ویکسین تیاری کے مراحل میں

29 اکتوبر 2023

کوکین استعمال کرنے کے حوالے سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک برازیل میں سائنسدانوں نے منشیات کی لت اور اس کے طاقتور اثرات کے خلاف ایک ویکسین تیار کر لی ہے۔

Myanmar Drogen in Yangon
تصویر: EMMANUEL DUNAND/AFP/Getty Images

کوکین استعمال کرنے کے حوالے سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک برازیل میں سائنسدانوں نے منشیات  کی لت اور اس کے طاقتور اثرات کے خلاف ایک ویکسین تیار کر لی ہے۔

  "Calixcoca" کے نام سے موسوم ٹیسٹ ویکسین جس نے جانوروں پر آزمائشوں میں امید افزا نتائج ظاہر کیے ہیں، ان مدافعتی ردعمل کو متحرک کرتا ہے، جو کوکین کے اثرات کو دماغ تک پہنچنے سے روکتا ہے۔ اس سے محققین کو امید ہے کہ صارفین کو نشے کی عادت ختم کرنے اور اس لت کو توڑنے میں مدد ملے گی۔ سادہ الفاظ میں نشے کے عادی افراد کو اب زیادہمنشیات کی رغبت نہیں رہے گی۔

برازیل کے سائنسدانوں کی طرف سے تیار کردہ یہ ویکسین یا طریقہ علاج اگر باقاعدہ منظوری حاصل کر لیتا ہے تو یہ پہلی بار ہو گا کہ کوکین کی لت کا علاج ویکسین کے ذریعے ممکن ہو گا۔ فیڈرل یونیورسٹی آف میناس گیریس میں علاج تیار کرنے والی ٹیم کے کوآرڈینیٹر ماہر نفسیات فریڈریکو گارسیا نے کہا، ''اس پراجیکٹ نے پچھلے ہفتے سب سے بڑا انعام جیتا، 500,000 یورو۔ یہ ایوارڈ جس کی سرپرستی فارماسیوٹیکل فرم Eurofarma کرتی ہے۔ لاطینی امریکی ادویات کے لیے یورو ہیلتھ انوویشن ایوارڈز میں شامل ہے۔

منشیات بہت سے معاشروں میں بڑا مسئلہتصویر: FINDLAY KEMBER/AFP

یہ ویکسین مریضوں کے مدافعتی نظام کو متحرک کرکے اینٹی باڈیز تیار کرتے ہیں، جو خون کے دھارے میں کوکین کے مالیکیولز سے منسلک ہوتے ہیں اور انہیں دماغ میں میسولمبک نظام میں داخل ہونے کے لیے بہت بڑا بنا دیتے ہے۔ دماغ کے اس حصے میں  یہ دوا عام طور سے خوشی کا اعلیٰ احساس پیدا کرنے کی تحریک دیتی ہے، ڈوپامین کی شکل میں۔

کشمیر میں ہیروئن کے نشے کی لت کیوں بڑھ رہی ہے؟

01:58

This browser does not support the video element.

اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم کے مطابق اسی طرح کے مطالعے امریکہ میں بھی کیے گئے ہیں، جو دنیا کا سب سے زیادہ کوکین استعمال کرنے والا ملک ہے۔ گارسیا کا کہنا ہے کہ امریکہ میں یہ مطالعہ اس وقت روک دیا گیا، جب کلینیکل ٹرائلز میں دیگر وجوہات کے علاوہ خاطر خواہ نتائج  برآمد نہ ہو سکے۔

  ویکسین Calixcoca کے  ٹیسٹ یا تجربات  اب تک جانوروں پر کارگر ثابت ہوئے ہیں۔ جس سے کوکین کے خلاف نمایاں سطح پر اینٹی باڈیز پیدا ہوتی ہیں اور ساتھ ہی کچھ ضمنی اثرات بھی ظاہر ہوتے ہیں۔

ساؤ پاؤلو میں منشیات کے انسداد کے لیے پولیس آپریشنتصویر: Oslaim Brito/Zumapress/picture alliance

  محققین نے  تجویز کیا ہے کہ اسے منشیات کی عادی حاملہ خواتین کے جنین یا غیر پیدا شدہ بچوں کی حفاظت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

یہ ویکسین اب آزمائشوں کے آخری مرحلے یعنی انسانوں پر جانچ کے مرحلے میں داخل ہو چُکی ہے۔ فیڈرل یونیورسٹی آف میناس گیریس میں علاج تیار کرنے والی ٹیم کے کوآرڈینیٹر اور ماہر نفسیات فریڈریکو گارسیا کا کہنا ہے کہ ویکسین Calixcoca نشے کے علاج کو نئی جہت دے سکتی ہے۔ وہ کہتے ہیں، ''کوکین اور کریک کی لت کا کوئی مخصوص رجسٹرڈ علاج موجود نہیں ہے۔ ہم فی الحال ضرورت پڑنے پر نفسیاتی مشاورت، سماجی مدد اور بحالی کا ایک مجموعہ علاج بروئے کار لاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ویکسین ایسے مریضوں کو صحت یابی کے نازک مراحل میں بھی مدد دے سکتی ہے، جو ری ہیب یا صحت کی بحالی کے لیے ضروری طبی اقدامات کا سلسلہ منقطع کر دیتے ہیں۔

ک م/ ع ب (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں