برازیل میں قدیم مقامی باشندوں کا ’قتل عام‘
22 دسمبر 2011برازیلیہ سے ملنے والی رپورٹوں میں خبر ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہےکہ برازیل کی پارلیمان کے ارکان نے یہ بات بدھ کے روز کہی اور گوآرانی کائیووا نسل کے افراد ایسے قدیم مقامی باشندے ہیں، جو وسطی برازیل کے مغربی حصے کے استوائی جنگلات میں رہتے ہیں۔
برازیل میں قومی پارلیمان کی ایک کمیٹی ایسی بھی ہے، جو قدیم مقامی باشندوں اور انسانی حقوق کے احترام کی صورت حال پر نظر رکھتی ہے۔ اس کمیٹی کے ارکان نے ابھی حال ہی میں ماتو گروسو دو سُول (Mato Grosso do Sul) نامی صوبے کا دورہ کیا۔ اس صوبے میں گوآرانی کائیووا نسل کے افراد ایک چھوٹی سی اقلیت ہیں لیکن یہی صوبہ برازیل کے ایسے علاقوں میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں مقامی لوگوں سے زبردستی ان کی زمینیں ہتھیانے والے گروہ سب سے زیادہ فعال ہیں۔
اس کمیٹی کے ارکان نے اپنے دورے کے بعد تیار کی گئی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گوآرانی کائیووا نسل کے قدیم باشندوں کے ’مجرمانہ قتل عام‘ کی سب سے بڑی وجہ وہ مسلح افراد ہیں، جو ان مقامی باشندوں سے ان کی زمینیں چھین لینا چاہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس علاقے میں زمینیں ہتھیانے والے یا اپنی زمینوں کو قدیم مقامی باشندوں سے دوبارہ واپس لینے کے خواہش مند افراد اپنے مقاصد کے حصول کے لیے اپنے ہی انداز میں کام کرتے ہیں۔ وہ یا تو ایسے افراد کو قتل کر دیتے ہیں جن کے پاس ایسی زمینوں کا قبضہ ہوتا ہے یا پھر وہ مقامی انڈین آبادی کے ارکان کا قتل عام شروع کر دیتے ہیں۔
برازیلین پارلیمان کی اس کمیٹی کے ایک رکن ڈچ ماریٹن نے کہا کہ برازیل کے اس حصے میں قدیم مقامی آبادی کو ختم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’اس بارے میں خاتون صدر دلما روسیف کو فوری طور پر اور نتیجہ خیز مداخلت کرنی چاہیے‘۔
پارلیمانی کمیٹی کے ارکان نے گوآرانی کائیووا نسل کے باشندوں کے رہائشی استوائی جنگلاتی علاقے کا دورہ اس لیے بھی کیا کہ گزشتہ ماہ نومبر میں ان قدیم انڈین باشندوں کے قبائلی سربراہ کو ایک درجن سے زائد مسلح نقاب پوش حملہ آوروں نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
اس علاقے میں زمین کی ملکیت سے متعلق تنازعات کی تاریخ عشروں پرانی ہے۔ یہ تنازعات اس وقت شروع ہوئے تھے، جب کائیووا باشندے اپنے آبائی علاقوں سے محروم ہو گئے تھے اور حکومت نے زرعی شعبے میں توسیع کے لیے انہیں نئی جگہوں پر آباد کرنا شروع کر دیا تھا۔
گوآرانی کائیووا باشندوں کی نمائندہ ایک خاتون روسانا کین گینگ نے کہا کہ برازیل کی حکومت ملک میں سن 2014 کے فٹ بال کے ورلڈ کپ مقابلوں کی تیاری پر تو بے تحاشا رقوم خرچ کر رہی ہے لیکن وہ قدیم مقامی باشندے جو اپنی زمینوں سے محروم ہو چکے ہیں، ان کو زر تلافی کی ادائیگی کے لیے کوئی قابل ذکر کوششیں نہیں کی جا رہیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف بلوچ