برازیل پہلی بار فٹ بال کا اولمپک چیمپئن بن گیا
21 اگست 2016ریو ڈی جنیرو کے ماراکانا اسٹیڈیم میں ہفتہ بیس اگست کی رات امسالہ اولمپکس کے میزبان ملک برازیل کی ٹیم کا فائنل میں مقابلہ جرمنی سے تھا، جس دوران مقررہ وقت تک دونوں ٹیموں نے ایک ایک گول کیا تھا اور میچ برابر تھا۔
اس میچ کا فیصلہ پنلٹی شُوٹ آؤٹ کی بنیاد پر ہوا، جس میں برازیل نے موجودہ عالمی چیمپئن جرمنی کو چار کے مقابلے میں پانچ گول سے ہرا دیا۔ پنلٹی شُوٹ آؤٹ میں میچ کا فیصلہ کن گول برازیلین ٹیم کے کپتان اور اسٹار کھلاڑی نیمار نے کیا اور یوں اولمپکس کی تاریخ میں پہلی بار اپنے ملک کے لیے گولڈ میڈل کو یقینی بنا لیا۔
قبل ازیں اس میچ میں پہلا گول بھی برازیل کی طرف سے نیمار ہی نے اس وقت کیا تھا، جب انہوں نے 26 ویں منٹ میں اپنی ٹیم کو ورلڈ چیمپئن جرمنی پر ایک گول کی سبقت دلوا دی تھی۔ پہلے ہاف کے اختتام تک جرمنی کی زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل لیکن بہت اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنے والی ٹیم یہ سبقت ختم نہ کر سکی تھی۔
مقررہ وقت کے دوران میچ کے دوسرے نصف حصے میں جرمن کھلاڑی ماکس مائر نے جب اپنی ٹیم کی طرف سے پہلا گول کیا تو میچ پھر برابر ہو گیا تھا، جو آخر تک فیصلہ کن نہ ہو سکا اور نتیجہ پنلٹی شُوٹ آؤٹ کی بنیاد پر سامنے آیا۔
ریو ڈی جنیرو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق برازیل نے اولمپکس میں فٹ بال کے مقابلوں میں پہلی بار شرکت 1952ء میں کی تھی اور اس کھیل میں دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں شمار ہونے والے برازیل کو اپنا پہلا اولمپک فٹ بال گولڈ میڈل جیتنے کے لیے قریب 64 برس انتظار کرنا پڑا۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے لکھا ہے کہ کل رات کھیلے گئے فائنل میں جرمنی کو ہرا کر برازیل کی ٹیم نے اپنی اس شرمناک شکست کا بدلہ بھی لے لیا ہے، جو اسے 2014ء کے فٹ بال کے ورلڈ کپ مقابلوں کے ایک سیمی فائنل میں جرمن ٹیم ہی کے ہاتھوں ایک کے مقابلے میں سات گول کے فرق سے برداشت کرنا پڑی تھی۔
برازیل کو ہفتے کے روز کا فائنل جتوانے میں اس کی ٹیم کے کپتان نیمار کا کردار فیصلہ کن تھا، جنہیں برازیلین میڈیا نے فوراﹰ ہی ریو ڈی جنیرو میں ہونے والے اس میچ کی مناسبت سے اور ملکی ٹیم کی تاریخی کامیابی کے باعث ’ہیرو ڈی جنیرو‘ کا خطاب بھی دے ڈالا۔
ہسپانوی کلب بارسلونا کے لیے کھیلنے والے 24 سالہ اسٹار فارورڈ کھلاڑی نیمار نے اس میچ کے بعد اعلان کیا کہ وہ اپنے ملک کی ٹیم کی کپتانی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔
نیمار نے اس میچ کے بعد برازیلین نشریاتی ادارے سپورٹ ٹی وی کو بتایا، ’’آج ہم نے گولڈ میڈل کو یقینی بنانے والا جو میچ جیتا ہے، وہ میرا برازیل کے لیے بطور کپتان آخری میچ تھا۔ برازیلین ٹیم کی کپتانی میرے لیے بڑے فخر کی بات تھی۔ میں آئندہ بھی اپنے ملک کے لیے قومی سطح پر کھیلوں گا لیکن اب میں کپتانی نہیں کروں گا۔‘‘
مردوں کے فٹ بال کے اولمپک فائنل میں برازیل سے ہار جانے والے عالمی چیمپئن جرمنی کے لیے کسی حد تک تسلی کی بات یہ ہے کہ جرمنی ہی کی خواتین کی قومی فٹ بال ٹیم نے جمعہ انیس اگست کی رات ریو میں ہونے والے فائنل میچ میں سویڈن کو ہرا کر پہلی بار گولڈ میڈل جیت لیا تھا۔