ماریا بوئینو کو ٹینس کی دنیا میں ایک لیجنڈ کا درجہ حاصل رہا ہے۔ وہ 78 برس کی عمر میں ہفتہ نو جون کو منہ کے سرطان میں مبتلا رہنے کے بعد رحلت پا گئی ہیں۔
اشتہار
ماریا بوئینو کے شاندار کھیل کا جادو سن 1950 اور سن 1960 کے عشروں میں سر پر چڑھ کر بول رہا تھا۔ ان عشروں میں وہ ومبلڈن کے تین سنگلز ٹائٹلز اور یو ایس اوپن کی ویمن سنگلز چیمپئن شپ چار مرتبہ جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔
بوئینو اپنے شاندار کھیل کی وجہ سے اپنی ہم عصر کھلاڑیوں میں بلند مقام رکھتی تھیں اور انہیں موجودہ دور میں بھی انتہائی وقعت حاصل رہی۔ ماہرین کے مطابق وہ ٹینس کورٹ پر کسی ماہر رقاصہ کے انداز میں کھیل پیش کیا کرتی تھیں۔
بوئینو بوئنو ٹینس کورٹ پر مخالف کھلاڑی کو اپنی مہارت اور برق رفتاری سے مبہوط کر دینے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔ ان کو کورٹ میں پھرتیلے پن کی وجہ سے ’ ٹینس بیلا رینا‘ کی عرفیت حاصل تھی۔ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اُن کا کھیل ہر زاویے سے شائقین کو لبھانے کے ساتھ ساتھ حیران کر دیا کرتا تھا۔
اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کے دوران وہ مجموعی طور پر انیس گرینڈ سلیم ٹائٹلز جیتنے میں کامیاب رہیں۔ ان میں سات سنگلز چیمپئن شپ، گیارہ ڈبلز مقابلے اور ایک مکس ڈبل شامل ہے۔ بوئینو کو آسٹریلین اوپن اور فرنچ اوپن کے فائنل میچز تک رسائی بھی حاصل ہوئی لیکن وہ فتع مند نہیں ہو سکی تھیں۔ وہ پہلی مرتبہ سن 1959 میں ومبلڈن جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ جنوبی امریکا کی پہلی خاتون کھلاڑی تھیں جنہیں ومبلڈن ٹرافی اٹھانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ ان کو سن 1978 میں انٹرنیشنل ہال آف فیم میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
ماریا بوئینو کو رواں برس مئی میں منہ کے سرطان میں شدت پیدا ہونے پر ساؤ پاؤلو کے ’نووو ڈی خولہو‘ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اُن کی علالت کی تفصیلات عام نہیں کی گئی تھیں۔ ہسپتال کی جانب سے اُن کے انتقال کے بعد ہی پہلی مرتبہ کوئی بیان جاری کیا گیا۔ ہسپتال انتظامیہ نے رحلت کے بعد بھی بوئینو کی علالت کے حوالے سے تفصیلات جاری کرنے سے انکار کر دیا۔
برازیلی کھلاڑی کے انتقال پر دنیا بھر کی اسپورٹس تنظیموں اور کھلاڑیوں نے تعزیتی پیغامات ارسال کیے ہیں۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا ہےکہ بوئینو کے انتقال سے کھیل کی دنیا اداس ہو گئی ہے کیونکہ برازیل کے ساتھ ساتھ وہ عالمی اسپورٹس کا اثاثہ بھی تھیں۔ کمیٹی نے بوئینو کو ایک لیجنڈ قرار دیا ہے۔
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کی چیمپئین خواتین کھلاڑی
ومبلڈن اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے رواں برس کے فائنل میچ میں امریکی ٹینس اسٹار وینس ولیمز کو اسپین کی ابھرتی ہوئی نوجوان کھلاڑی گاربینے مُوگوروسا کا سامنا تھا۔ مُوگوروسا نے آسانی کے ساتھ یہ فائنل میچ جیت لیا۔
تصویر: Reuters/M. Childs
گاربینے مُوگوروسا
اسپین کی گاربینے موگوروسا نے آج پندرہ جون سن 2017 کو اپنا دوسرا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتا ہے۔ وہ سن 2015 میں ومبلڈن کا فائنل میچ سیرینا ولیمز سے ہار گئی تھیں۔ سن 2016 میں اُنہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل میں سیرینا ولیمز کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔ وہ دوسری ہسپانوی خاتون کھلاڑی ہیں جنہوں نے ومبلڈن جیتا ہے۔
تصویر: Reuters/M. Childs
وینس ولیمز
ٹینس کی عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی وینس ولیمز آج نویں بار ومبلڈن فائنل کھیلنے کے لیے کورٹ میں اتریں لیکن وہ جیت نہیں سکیں۔ وینس نے ومبلڈن میں پہلی جیت سن 2000 میں حاصل کی تھی۔ وہ پانچ مرتبہ یہ ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔
تصویر: Reuters/T. O'Brien
سیرینا ولیمز
سن 2016 میں سیرینا ولیمز 35 سال کی تھیں جب اُنہوں نے سب سے زیادہ عمر میں ومبلڈن ٹرافی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ وہ ٹینس کے اوپن دور میں سب سے زیادہ چوبیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیت چکی ہیں۔ رواں برس وہ اپنے پہلے بچے کی ولادت کی منتظر ہیں، اس باعث ٹینس سے کنارہ کش ہیں۔ سیرینا، آج کا فائنل میچ کھیلنے والی وینس ولیمز کی چھوٹی بہن ہیں۔
تصویر: Reuters/A. Couldridge
اسٹیفی گراف
تاریخ ساز جرمن کھلاڑی اسٹیفی گراف نے سن 1988 میں پہلی مرتبہ ومبلڈن چیمپئن شپ جیتی۔ وہ سات مرتبہ لندن میں کھیلے جانے اس ٹورنامنٹ میں فتح مند رہی تھیں۔ اپنے کیریر میں وہ بائیس گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا ریکارڈ رکھتی تھیں، جسے سیرینا ولیمز توڑ چکی ہیں۔ گراف نے سن 1988 کی اولمپک گیمز میں بھی سونے کا تمغہ حاصل کیا۔
تصویر: picture alliance/Photoshot
ماریا شاراپووا
روس سے تعلق رکھنے والی ماریا شارا پووا نے ومبلڈن کی ٹرافی سن 2004 میں جیتی تھی۔ سن 2005 میں وہ اٹھارہ برس کی عمر میں عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔ شارا پووا پانچ گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز رکھتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/V. Donev
پیٹرا کوویٹووا
چیک ری پبلک کی پٹرا کویٹووا اپنے بائیں ہاتھ سے کھیلے جانے والے اسٹروک کے لیے مشہور ہیں۔ کویٹووا دو بار سن 2011 اور سن 2014 میں ومبلڈن کی چیمپئن شپ جیتنے میں کامیاب رہی تھیں۔ گزشتہ برس انہیں چاقو کے ایک حملے میں زخمی کر دیا گیا تھا۔
تصویر: REUTERS
برطانوی ٹینس اسٹار جوہانا کونٹا
سن 2017 میں ہونے والی عالمی رینکنگ کے مطابق جوہانا کونٹا چھٹے نمبر پر ہیں۔ جوہانا کونٹا وہ پہلی خاتون برطانوی ٹینس کھلاڑی ہیں جنہوں نے 39 سال بعد پہلی بار ومبلڈن کے سیمی فائنل کےلئے کوالیفائی کیا تھا۔