برازیل کے جیل میں ہنگامہ آرائی، قیدیوں کے سرقلم کر دیے گئے
17 اکتوبر 2016![Brasilen Boa Vista Satellitenbild der Haftanstalt](https://static.dw.com/image/36057942_800.webp)
برازیل کے بوآ وستا نامی علاقے کی جیل میں قیدیوں کے دو متحارب گروپوں کے درمیان ہونے والی اس خونریز جھڑپ میں کم از کم پچیس قیدی ہلاک ہو گئے۔ خبر رساں ادارے ’او گلوبو‘ نے پولیس ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس دوران سات قیدیوں کے سر قلم کر دیے گئے جبکہ چھ کو زندہ جلا دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ قیدیوں نے ایک دوسرے پر خنجروں اور ڈنڈوں سے حملے کیے۔ بوآ وستا نامی علاقے کی جیل میں اس دوران سو کے قریب افراد کو یرغمال بھی بنا لیا گیا تھا۔ یہ وہ افراد تھے، جو اپنے سزائیں کاٹنے والے رشتہ داروں سے ملنے آئے تھے۔ یہ علاقہ روماریہ ریاست میں واقع ہے۔
روماریہ کے سکریٹری برائے انصاف اوزیئل کاسترو نے بتایا کہ اتوار کے روز یہ ہنگامہ آرائی ایک ایسے وقت پر شروع ہوئی جب ملاقاتی وہاں موجود تھے۔ ان کے بقول، ’’قیدیوں نے کہا کہ ان کے مطالبات سننے کے لیے کسی جج کو بھیجا جائے۔ لیکن جج کے بجائے پولیس کے خصوصی دستوں نے جیل پر دھاوا بولتے ہوئے پرغمالیوں کو رہائی دلوائی۔‘‘ کاسترو نے بتایا کہ یرغمالیوں میں زیادہ تر خواتین تھیں۔
برازیل کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں جیل کم اور قیدیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس وجہ سے ملک کی زیادہ تر جیلوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔ جیلوں میں بنیادی سہولیات کا شدید فقدان پایا جاتا ہے اور قید خانوں میں مختلف جرائم پیشہ گروپوں کے مابین دنگا فساد اور جیل توڑنے کی کوششیں عام سی بات ہے۔ بوآ وستا جیل برازیل کے مشہور شہر ریو ڈی جینیرو سے تقریباً ساڑھے تین ہزار کلومیٹر شمال مشرق کی جانب وینزویلا کی سرحد پر واقع ہے۔