برسلز میں دھماکے، 28 افراد ہلاک 35 زخمی
22 مارچ 2016بیلجیم کے نشریاتی ادارے وی آر ٹی کے مطابق ان دھماکوں میں 23 افراد ہلاک جبکہ پینتیس شدید زخمی ہوئے ہیں۔ وی آر ٹی نے یہ بھی بتایا ہے کہ برسلز ایئر پورٹ پر ہونے والے دھماکے خود کُش کارروائی تھے۔
برسلز سے روانہ ہونے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ برسلز پہنچنے والی تمام پروازوں کا رُخ موڑ دیا گیا ہے۔ اِدھر فرینکفرٹ ایئر پورٹ پر ایسی متعدد پروازوں کے اترنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، جنہیں اصل میں برسلز ایئرپورٹ پر اترنا تھا۔
ایئرپورٹ پر یہ دھماکے ایک ایسے وقت پر ہوئے، جب وہاں بہت زیادہ رَش تھا۔ بیلجیم بھر میں دہشت گردی کی سب سے بلند درجے کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دھماکوں کے وقت برسلز ایئر پورٹ پر موجود ایک امریکی خاتون ڈینیس برانٹ نے سکائی ٹیلی وژن چینل سے باتیں کرتے ہوئے بتایا: ’’میں جان گئی تھی کہ یہ دھماکا ہے کیونکہ میں پہلے بھی اپنے قریب ہونے والے دھماکوں کا تجربہ کر چکی ہوں۔ مَیں نے دھماکے کو اپنے پورے وجود کے ساتھ محسوس کیا۔ ہم نے ایک دوسرے کو دیکھا اور میں نے کہا کہ آؤ، ادھر سے چلتے ہیں۔ بس میری چھٹی حس نے کہا کہ وہاں سے دور بھاگنا ہے۔ پھر ہم نے دیکھا کہ لوگ دوڑتے اور چلاتے ہوئے ہماری طرف آ رہے ہیں۔ تب ہم جان گئے کہ ہم ٹھیک سمت میں اور دھماکوں کی جگہ سے دور جا رہے ہیں۔‘‘
دریں اثناء برسلز کی زیر زمین ریلوے کے ایک اسٹیشن پر بھی، جو یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹر سے بہت نزدیک ہے، ایک دھماکا ہوا ہے، جس کے بعد زیر زمین ریلوے کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ ٹی وی فوٹیج میں مالبیک اسٹیشن کے داخلی دروازے سے سیاہ دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس دھماکے میں بھی متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
مقامی پبلک براڈکاسٹر آر ٹی بی ایف نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ متعدد افراد کو زخم آئے ہیں۔ تاحال ایک شخص کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ کچھ ذرائع ابلاغ میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ مزید تفصیلات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ابھی تک ان دھماکوں کی وجہ واضح نہیں ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ دھماکے ایئرپورٹ کے ڈیپارچر لاؤنج میں امیریکن ایئرلائنز کے ڈیسک کے قریب ہوئے ہیں۔ ان دھماکوں کے فوراً بعد پولیس کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہوائی اڈے کے ساتھ ریل رابطہ منقطع کر دیا گیا۔
انٹرنیٹ اور ٹیلی وژن پر تاحال جو تصاویر جاری کی گئی ہیں، اُن میں عمارت سے دھواں اٹھتا نظر آ رہا ہے اور بڑی بڑی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ مقامی خبر رساں ادارے بیلگا کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ ایئر پورٹ کی عمارت سے مسافروں کو باہر نکالا جا رہا ہے۔
ان دھماکوں سے چند ہی روز پہلے پولیس نے برسلز میں ایک ڈرامائی کارروائی کرتے ہوئے صالح عبدالسلام نامی ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا تھا۔ صالح عبدالسلام کو پیرس میں گزشتہ سال نومبر میں ہونے والے اُن دہشت گردانہ حملوں کا مرکزی ملزم تصور کیا جاتا ہے، جن میں ایک سو تیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ چار ماہ سے مفرور اس ملزم کی گرفتاری کے بعد سے ہی ایسے کسی حملے کے خدشے کے پیشِ نظر حفاظتی انتظامات سخت تر بنا دیے گئے تھے۔
برسلز نہ صرف بیلجیم کا دارالحکومت ہے بلکہ اٹھائیس رکنی یورپی یونین کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے۔ یہیں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کا بھی ہیڈکوارٹر ہے۔