1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانوی شہری کا سر قلم کرنے والوں کو انصاف کا سامنا کرنا ہو گا، اوباما

عاطف توقیر4 اکتوبر 2014

امریکی صدر باراک اوباما نے اسلامک اسٹیٹ کے ہاتھوں ایک اور یرغمالی کے سرقلم کرنے کے واقعے پر سخت ردعمل میں کہا ہے کہ اس جرم میں ملوث شدت پسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

برطانوی امدادی کارکن ایلن ہیننگ ایک مہاجر پچے کو اٹھائے ہوئےتصویر: Henning family handout via the British Foreign and Commonwealth Office/Handout via Reuters

جمعے کے روز سنی شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی، جس میں برطانوی امدادی کارکن ایلن ہیننگ کا سر قلم کرتے دکھایا گیا تھا۔ اس ویڈیو کی برطانوی حکومت کی جانب سے تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل بھی اسلامک اسٹیٹ تین مغوی مغربی باشندوں کے سر قلم کرنے کی ویڈیوز جاری کر چکی ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے جمعے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکا دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ کے ہاتھوں ایلن ہیننگ کے ’ظالمانہ قتل‘شدید مذمت کرتا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے۔ ’ہیننگ شامی عوام کی زندگیوں میں بہتری کے لیے امدادی کام میں مصروف تھے اور ان کی موت سے ان افراد، ان کے اہل خانہ اور برطانوی عوام کا نقصان ہوا ہے۔ بیان میں صدر اوباما کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا اپنے برطانوی ساتھیوں اور دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر ایلن ہیننگ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گا، جب کہ جم فولی، سٹیون سوٹلوف اور ڈیوڈ ہینس کے قاتلوں کو بھی انصاف کا سامنا کرنا ہو گا۔

اس سے قبل برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی اس قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ برطانیہ اسلامک اسٹیٹ کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

تصویر: picture-alliance/abaca/Yaghobzadeh Rafael

واضح رہے کہ جمعے کے روز جاری کردہ اس ویڈیو میں ہیننگ اس صحرائی علاقے میں اورنج رنگ کے لباس میں گھنٹوں کے بل بیٹھے دکھائی دیے جب کہ ان کے قریب ایک نقاب پوش عسکریت پسند نے خنجر اٹھا رکھا تھا۔ اس ویڈیو میں ہیننگ کے آخری الفاظ تھے، ’ہماری پارلیمان کی جانب سے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف حملوں کے فیصلے کی وجہ سے میں، برطانوی عوام کے ایک رکن کی طور پر اس فیصلے کی یہ قیمت ادا کر رہا ہوں۔‘

ان کے ساتھ کھڑے سیاہ لباس میں ملبوس عسکریت پسند نے ہیننگ کا گلا کاٹنے سے قبل کہا، ’ڈیوڈ ہائنز کا خون تمہارے ہاتھ میں تھا کیمرون اور ہیننگ کا خون برطانوی پارلیمان کے سر ہے۔‘ اس کے بعد یہ عسکریت پسند خنجر لیے مغوی کے گلے کی جانب بڑھتا ہے۔

برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے اس ویڈیو پر ردعمل میں کہا گیا ہے کہ اگر یہ ویڈیو سچی ہے تو یہ ایک اور بھیانک قتل ہے۔ ’ہم متاثرہ خاندان کو تمام ممکنہ مدد کی پیشکش کر رہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ شام اور عراق کے ایک بڑے علاقے پر قابض ہے اور امریکا اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر اس تنظیم کے خلاف فضائی کارروائیوں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس سے قبل ترک پارلیمان نے بھی ایک قرارداد میں حکومت کو اسلامک اسٹیٹ کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں