برطانوی ملکہ کے شوہر پرنس فیلپ اب ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر
10 فروری 2019
برطانوی ملکہ کے ستانوے سالہ شوہر پرنس فیلپ کے پاس اب ان کا ڈرائیونگ لائسنس نہیں رہا، جو چند ہفتے قبل پیش آنے والے ایک حادثے کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔ شاہی خاندان کے مطابق انہوں نے اپنا لائسنس رضاکارانہ طور پر واپس کیا۔
اشتہار
لندن میں برطانوی شاہی خاندان کی سرکاری رہائش گاہ بکنگھم پیلس سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ملکہ الزبتھ ثانی کے شوہر پرنس فیلپ نے کافی زیادہ غور و فکر کے بعد اپنا لائسنس رضاکارانہ طور پر واپس کر دیا ہے۔ لیکن نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ بکنگھم پیلس کے اس بیان کے باوجود اس دعوے میں کچھ نہ کچھ شبے کی گنجائش اس لیے موجود ہے کہ شہزادہ فیلپ کا قدرے ضدی اور مخصوص حالات میں کافی ہٹ دھرم ہونا بہت مشہور ہے اور عوامی سطح پر بھی وہ ہمیشہ اپنی شخصیت کا سب سے باوقار اور شفیق پہلو ہی نہیں دکھاتے۔
پرنس فیلپ کے اسی رویے کے بارے میں برطانوی عوام میں ماضی میں کئی بار بہت بھرپور بحث بھی ہو چکی ہے۔ لیکن ایک بات سچ ہے کہ بانوے سالہ ملکہ الزبتھ ثانی کے ستانوے سالہ شوہر کے پاس اب ان کا ڈرائیونگ لائسنس نہیں رہا۔ کئی تجزیہ کار یہ بھی پوچھ رہے ہیں کہ اس پیش رفت کی وجہ کیا رہی ہو گی؟ اس سوال کا جواب ایک حادثہ بھی ہو سکتا ہے، جو سترہ جنوری کو پیش آیا تھا۔
نورفوک کاؤنٹی میں حادثہ
برطانیہ میں مشرقی انگلینڈ کی کاؤنٹی نورفوک میں شاہی خاندان کی دیہی املاک میں سے ایک سینڈرِنگھم پیلس کے قریب 17 جنوری کو پرنس فیلپ کی گاڑی کافی زیادہ ٹریفک والی ایک سڑک پر مڑتے ہوئے ایک دوسری گاڑی سے ٹکرا گئی تھی۔ اس دوران پرنس فیلپ کی لینڈ روور گاڑی الٹ بھی گئی تھی۔
اس حادثے میں ملکہ کے شوہر کو تو کوئی چوٹیں نہیں آئی تھیں لیکن جس گاڑی سے ان کی گاڑی ٹکرائی تھی، اس کی خاتون ڈرائیور کو گھٹنے پر زخم آئے تھے اور اس خاتون ڈرائیور کے ساتھ بیٹھی ایک دوسری خاتون کی کلائی کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ اسی گاڑی میں نو ماہ کا ایک بچہ بھی تھا، جو بالکل محفوظ رہا تھا۔
اس حادثے کے بعد برطانیہ میں اس موضوع پر پھر ایک نئی بحث شروع ہو گئی تھی کہ سینیئر سیٹیزن کہلانے والے بزرگ ڈرائیوروں کو کس عمر تک ڈرائیونگ کی اجازت ہونا چاہیے۔ اس بحث میں علامتی سطح پر خود پرنس فیلپ نے اس طرح حصہ لیا تھا کہ اس حادثے کے کچھ ہی دنوں بعد وہ دوبارہ اپنی گاڑی چلاتے ہوئے دیکھے گئے تھے اور اس مرتبہ انہوں نے ڈرائیوروں کے لیے لازمی سیٹ بیلٹ بھی نہیں باندھی ہوئی تھی۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کے مطابق اس کے بعد یہ بھی ہوا کہ نورفوک میں پیش آنے والے حادثے پر شدید عوامی تنقید کے بعد پرنس فیلپ نے اس حادثے میں زخمی ہونے والی خاتون متاثرین کے نام ایک خط بھی لکھا تھا، جس میں انہوں نے اس طرح معذرت بھی کر لی تھی، ’’میری خواہش ہے کہ یہ بات آپ کے علم میں ہو کہ مجھے بیبنگلی کراسنگ پر پیش آنے والے حادثے میں اپنے حصے کی غلطی پر کتنا گہرا افسوس ہے۔‘‘
ملکہ کی طرف سے نیک خواہشات
اس حادثے میں زخمی ہونے والی دونوں برطانوی خواتین میں سے ایک ایما فیئرویدر بھی ہیں۔ انہوں نے حادثے کے کئی روز بعد یہ شکایت بھی کی تھی کہ ڈیوک آف ایڈنبرا کہلانے والے پرنس فیلپ تو کچھ کہنے سننے پر آمادہ نظر ہی نہیں آتے لیکن خود ملکہ الزبتھ نے اپنی ایک قریبی شاہی ملازمہ کے ذریعے ایما فیئرویدر کے لیے اپنی ’نیک خواہشات‘ بھیجی تھیں۔
ساتھ ہی ایما فیئرویدر نے یہ بھی کہا تھا کہ حادثے میں ملوث شخصیت تو ڈیوک آف ایڈنبرا تھے، نہ کہ خود ملکہ الزبتھ۔ اس لیے ایسا کوئی نیک خواہشات کا پیغام تو ڈیوک آف ایڈنبرا کی طرف سے آنا چاہیے تھا۔
’آپ کا مخلص، فیلپ‘
ایما فیئرویدر نے یہ بھی کہا تھا، ’’اس حادثے کے بعد مجھے کئی لوگوں نے یہ بھی کہا تھا کہ تمہیں پرنس فیلپ سے تو کسی بہت شفقت والے پیغام کی کوئی توقع نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ ایسا ہونے کا امکان بہت کم ہے۔‘‘ پھر جب 17 جنوری کے حادثے کے بعد 21 جنوری کو ایما کو پرنس فیلپ کا خط ملا، تو کسی سرکاری خطاب کا ذکر کیے بغیر لیکن ذاتی دستخطوں کے ساتھ ملکہ کے شوہر نے اس خط کے آخر میں لکھا تھا، ’’آپ کا مخلص، فیلپ۔‘‘
ملکہ الزبتھ نے وکٹوریہ کا ریکارڈ توڑ دیا
وکٹوریہ تریسٹھ برس اور 216 دنوں تک برطانیہ کی ملکہ رہیں۔ نو ستمبر کی شام نواسی سالہ ملکہ الزبتھ ثانی نے وکٹوریہ کا برطانیہ میں طویل ترین حکمرانی کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
تاریخ ساز شخصیت
ملکہ الزبتھ ثانی اپنے والد کی وفات کے بعد چھ فروری 1962ء کو برطانیہ کی ملکہ بنی تھیں۔ تب سے ہی وہ نہ صرف برطانیہ کی ملکہ ہیں بلکہ دولت مشترکہ ممالک اور چرچ آف انگلینڈ کی بھی سربراہ ہیں۔ وہ نو سمتبر 2015ء سے برطانیہ میں طویل ترین راج کرنے والی شخصیت بن گئی ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
وکٹوریہ کا سنہرا دور
نو ستمبر 2015ء تک برطانیہ پر طویل ترین راج کرنے کا اعزاز ملکہ وکٹوریہ کو حاصل تھا۔ وہ 1819ء میں پیدا ہوئی تھیں جبکہ 1837ء میں ان کی تاج پوشی کی گئی تھی۔ وہ 1901ء میں اپنے انتقال تک برطانیہ پر راج کرتی رہیں۔ ان کا دور تریسٹھ برس اور سات مہینوں پر محیط رہا۔ وکٹوریہ کے دور میں ہی برطانیہ نے اقتصادی ترقی کی منزلیں طے کیں اور برطانیہ کا راج تقریباً دنیا بھر تک پھیل گیا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
عمر رسیدہ ترین ملکہ
ملکہ الزبتھ ثانی کو 20 دسمبر2007ء سے ہی برطانیہ کی عمر رسیدہ ترین ملکہ ہونے کا اعزاز ہے۔ قبل ازیں یہ اعزاز بھی وکٹوریہ کو ہی حاصل تھا۔ جب ملکہ وکٹوریہ کا انتقال ہوا تھا تو وہ 81 برس، سات مہینے اور29 دن کی تھیں۔ ملکہ الزبتھ اس سال اکیس اپریل کو 89 برس کی ہو گئیں۔ تئیس جنوری 2015ء کو سعودی بادشاہ عبداللہ کی وفات کے بعد ملکہ الزبتھ نے دنیا بھر میں عمر رسیدہ ترین حکمران ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/R. Michael
انڈیا کی واحد ملکہ
ملکہ وکٹوریہ کو ایک ایسا اعزاز حاصل رہا، جو ملکہ الزبتھ ثانی بھی نہ چھین سکیں۔ ملکہ وکٹوریہ یکم جنوری 1877ء کو برطانیہ کی ایسی پہلی ملکہ بنیں، جنہیں ’ایمپرس آف انڈیا‘ کا ٹائیٹل دیا گیا۔ اس وقت بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش اور میانمار انڈیا کا ہی حصہ تھے۔ 1947ء میں برصغیر کی تقسیم ہو گئی تھی۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
ملکہ الزبتھ جرمنی میں
ملکہ الزبتھ ثانی اپنے دور اقتدار میں سات مرتبہ جرمنی کا دورہ کر چکی ہیں۔ انہوں نے پہلی مرتبہ 1965ء میں جرمنی کا دورہ کیا۔ اس تصویر میں وہ بون شہر میں جرمن صدر ہائنرش لُبکے کے ہمراہ دیکھی جا سکتی ہیں۔ اس پہلے دورے میں ملکہ نے گیارہ روز تک جرمنی میں قیام کیا۔ اس دوران وہ سابق دارالحکومت بون کے علاوہ اس وقت کے منقسم برلن اور دیگر سولہ شہروں میں بھی گھومی پھریں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Rehm
ملکہ الزبتھ اور جرمن
ملکہ الزبتھ نے حال ہی میں جون 2015ء میں جرمنی کا دورہ کیا تھا۔ اس تصویر میں وہ اپنے شوہر فیلپ، جرمن صدر یوآخم گاؤک اور ان کی اہلیہ کی ہمراہ دیکھی جا سکتی ہیں۔ یہ تصویر برلن میں صدر کی رہاش گاہ کے سامنے ہی لی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
کوئین وکٹوریہ اوّل اور پرنس البرٹ
کوئین وکٹوریہ اوّل نے 1840ء میں پرنس البرٹ سے شادی کی۔ ان کے نو بچے ہوئے۔ البرٹ 1861ء میں صرف بیالیس برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ البرٹ کی موت نے ملکہ الزبتھ اوّل کو شدید غم میں مبتلا کر دیا تھا، جس کی وجہ سے وہ برسوں عوامی زندگی سے دور رہیں۔
تصویر: Keystone/Getty Images
ہاؤس آف لارڈز سے خطاب
ملکہ الزبتھ ثانی برطانوی پارلیمان سے اب تک 62 مرتبہ سالانہ خطاب کر چکی ہیں۔ برطانوی شاہی خاندان کی سربراہی سنبھالنے کے بعد موجودہ ملکہ نے اب تک 97 غیر ملکی دورے کیے ہیں، جن میں سے پہلا 1955ء میں سربراہ مملکت کے طور پر ان کا ناروے کا دورہ تھا اور آخری ابھی اسی سال جون میں جرمنی کا کئی روزہ سرکاری دورہ۔
تصویر: AP
شہزادی الزبتھ یونیفارم میں
دوسری عالمی جنگ کے دوران الزبتھ نے برطانوی فوج کے لیے ذمہ داریاں نبھائی تھیں۔ انہوں نے مکینیکس میں تعلیم حاصل کی تھی جبکہ وہ ٹرک چلانا بھی جانتی تھیں۔ یہ تصویر 1945ء میں لی گئی تھی۔
تصویر: public domain
تھائی لینڈ کے بادشاہ کے ساتھ
ملکہ الزبتھ نے 1972ء میں تھائی بادشاہ بھومی بول کی کے ہمراہ۔ اس وقت دنیا کے کسی بھی ملک میں طویل ترین عرصے تک حکمرانی کرنے والی شاہی شخصیت تھائی لینڈ کے بادشاہ بھومی بول کی ہے، جنہیں تخت پر براجمان ہوئے قریب 69 برس ہو چکے ہیں۔ وہ برطانیہ میں ملکہ الزبتھ کے تخت پر براجمان ہونے سے بھی چھ برس پہلے تھائی لینڈ میں بادشاہ کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/H. Ossinger
10 تصاویر1 | 10
ایما فیئرویدر کو یہ بات بہت پسند آئی کہ اس خط میں پرنس فیلپ نے اپنے شاہی خطاب کے بغیر محض اپنا نام لکھا تھا اور لہجہ ایسا اپنایا تھا کہ اس میں شاہی خاندان اور عوام کے درمیان بظاہر کوئی فرق نہیں رکھا گیا تھا۔ ایما فیئرویدر نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ وہ یہ خط ملنے پر بہت خوش ہوئیں اور ان کے دل میں پرنس فیلپ کی عزت اور بھی زیادہ ہو گئی۔
غلطی کس کی تھی؟
برطانوی پولیس کے مطابق یہ بات ابھی تک غیر واضح اور غیر حتمی ہے کہ اس حادثے میں بنیادی غلطی کس کی تھی؟ لیکن اب یہ حادثہ ایک کیس کے طور پر ریاستی دفتر استغاثہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اسٹیٹ پراسیکیوٹرز کے مطابق اس کیس میں کسی بھی ممکنہ فیصلے کے وقت یہ بات بھی مدنظر رکھی جائے گی کہ غلطی کے مرتکب ڈرائیور کا قانونی تعین ہونے سے بھی پہلے پرنس فیلپ اپنے طور پر ایک خط میں دونوں زخمی خواتین سے معذرت کر چکے ہیں۔
اس حادثے کا ایک دوسرا پہلو یہ ہے کہ چاہے رضاکارانہ طور پر ہی سہی، لیکن برطانوی ملکہ کے شوہر اور ڈیوک آف ایڈنبرا کے پاس اب ڈرائیونگ لائسنس نہیں ہے اور وہ دوبارہ اپنی پسندیدہ لینڈ روور بھی نہیں چلا سکیں گے۔
م م / ع ت / ڈی پی اے، اے ایف پی
شاہی جوڑا کیٹ اور ولیم بھارت کے دورے پر
برطانوی شہزادے ولیم اور اُن کی اہلیہ کیٹ اپنے ایک ہفتے کے دورہٴ بھارت پر بہت خوش ہیں، اس لیے بھی کہ اس ملک کا سفر کرنا کیٹ کی دیرینہ خواہش بھی تھی۔ شاہی خاندان کے یہ دونوں ارکان اس بار اپنے بچوں کے بغیر سفر کر رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dinodia Photo
فلمی ستاروں کے ساتھ ساتھ
کیٹ اور ولیم ممبئی کے شاندار تاج محل پیلس ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں لیکن کسی لگژری حصے کی بجائے اُن کا قیام اس ہوٹل کے عام سے کمروں میں ہے۔ دوسری جانب اُن کی ایشوریا رائے بچن اور شاہ رخ خان جیسے نامور فلمی ستاروں کے ساتھ ملاقاتیں بہرحال ہو رہی ہیں۔ ایک بڑی پارٹی میں شاہی جوڑے نے غریب بچوں کے لیے عطیات جمع کیے۔
تصویر: picture-alliance/empics
عقیدت کا بھارتی انداز
شاہی جوڑے کے ارکان نئی دہلی میں مہاتما گاندھی کی یادگار کے اندر جانے سے پہلے اپنے جوتے باہر ہی اتار رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سب دیکھنے والے اس جوڑے کی سادگی اور بھارت اور اُس کے عوام کے لیے یہ عقیدت اور احترام دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/empics
محبت کی علامت
ممبئی میں کیٹ اور ولیم بان گنگا میں پھول بہا رہے ہیں۔ ویسے تو یہ ایک عام سی مذہبی رسم ہے لیکن اس مخصوص جگہ پر اس طرح سے پھول بہانے کا مطلب ہے، محبت کے اُس جذبے کو خراجِ تحسین پیش کرنا، جو ہر چیز پر غالب اور حاوی ہے۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
کیٹ اور کرکٹ
سرکاری مصروفیات کے بعد کیٹ نے اپنا سرکاری لباس چھوڑ کر بھارت ہی کی ایک فیشن ڈیزائنر کا تیار کیا ہوا یہ آرام دہ روایتی لباس زیب تن کیا اور گلیوں میں کھیلنے والے بچوں کے ساتھ کرکٹ کھیلی۔ کرکٹ بھارت میں بھی اُتنی ہی مقبول ہے، جتنی کہ انگلینڈ میں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
شہزادہ بھی کھیل کے میدان میں
اور ظاہر ہے، بچوں کا یہ اصرار بھی تھا کہ تاجِ برطانیہ کا جانشین شہزادہ ولیم اُن کے ساتھ فٹ بال کھیلے۔ شہزادہ ولیم اور اُن کی اہلیہ کیٹ بھارت کے غریب اور پسماندہ بچوں کی بہبود کے لیے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Images
بھارت کی ترقی پر حیران شہزادہ
ممبئی میں تفریح کے ساتھ ساتھ شاہی جوڑے نے اقتصادی ترقی کو بھی اپنے دورے کا حصہ بنایا۔ نوجوان آجرین کے ساتھ ایک ملاقات کے موقع پر پرنس ولیم موٹر ریسنگ میں استعمال ہونے والی ایک ایسی گاڑی میں بیٹھے ہوئے ہیں، جسے سامنے لگی اسکرین کے ساتھ ڈرائیونگ سیکھنے یا محض تفریح کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/empics
خراج عقیدت سرکاری پروگرام کا حصہ
اس شاہی جوڑے کے سرکاری پروگرام میں اُن ہندوستانی فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنا بھی شامل تھا، جنہوں نے پہلی عالمی جنگ کے دوران سلطنتِ برطانیہ کے لیے لڑائی میں حصہ لیا۔ ساتھ ہی ساتھ اس جوڑے نے 2008ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت پسندانہ حملوں میں مرنے والوں کو بھی یاد کیا۔
تصویر: picture-alliance/empics
اور بالآخر تاج محل بھی
کیٹ اور ولیم اپنے دورہٴ بھارت کے دوران ہی بھوٹان کے ایک مختصر سفر پر بھی چلے گئے لیکن پھر ہفتے کے روز بھارتی شہر آگرہ پہنچ گئے، جہاں انہوں نے تاج محل دیکھا۔ محبت کی یہ یادگار پرنس ولیم کے لیے بہت علامتی اہمیت بھی رکھتی ہے کیونکہ برسوں پہلے اس یادگار کے سامنے اُن کی والدہ شہزادی ڈیانا نے اپنے شوہر پرنس چارلس کے بغیر اکیلے ہی اپنی تصویر بنوائی تھی۔