1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر کا دورہ کییف اور حمایت کا وعدہ

16 جنوری 2025

موسم گرما میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر کا یوکرین کا یہ پہلا دورہ ہے۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے سے چند دن قبل یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

کیر اسٹارمر
گزشتہ موسم گرما میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر کا یہ یوکرین کا پہلا دورہ ہے، جس کے لیے انہوں نے کافی وقت لیا تصویر: Carl Court/Getty Images

برطانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر ایک ایسے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے دارالحکومت کییف پہنچے ہیں، جسے ڈاؤننگ اسٹریٹ نے یوکرین کے ساتھ تاریخی "100 سالہ شراکت داری" قرار دیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت پہلے ہی وعدہ کی گئی معاشی اور فوجی مدد کو باضابطہ بنانے کے ساتھ ہی مزید پیش کش کا بھی امکان ہے۔

روسی یوکرینی جنگ: برطانیہ کو ٹرمپ سے کییف کی حمایت جاری رکھنے کی توقع

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی بھی برطانیہ جیسے اہم اتحادیوں کی جانب سے مضبوط حفاظتی ضمانتوں پر بات کرنے کے خواہاں ہیں، کیونکہ وہ اس بات سے کافی محتاط ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ یوکرین کو روس کے ساتھ امن قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر سکتی ہے۔

برطانیہ کا روسی واگنر تنظیم کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا فیصلہ

دورہ اہم کیوں ہے؟

گزشتہ موسم گرما میں عہدہ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم اسٹارمر کا یہ یوکرین کا پہلا دورہ ہے اور اس موقع پر انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے سے چند دن قبل یوکرین کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔

دیگر وزرائے اعظم کے برعکس، سر کیر اسٹارمر نے کییف کا دورہ کرنے کے لیے اپنا وقت لیا اور اب چھ ماہ تک عہدے پر رہنے کے بعد وہ یوکرین آئے ہیں۔ انہوں نے روسی حملے کے خلاف طویل مدتی حمایت کا وعدہ کیا، جسے وہ "غیر قانونی اور وحشیانہ حملہ" کہتے ہیں۔

سترہ ہزار یوکرینی ریکروٹس کی فوجی تربیت مکمل، برطانوی رپورٹ

یوکرین میں برطانیہ کے سفیر مارٹن ہیرس اور لندن میں یوکرین کے ایلچی ویلیری زلوزنی نے کییف کے ریلوے اسٹیشن پر ان کا استقبال کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا، "یہ صرف یہاں اور اب کے بارے میں نہیں ہے، یہ اگلی صدی کے لیے ہمارے دونوں ممالک میں سرمایہ کاری کے بارے میں بھی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "(روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی یوکرین کو اپنے قریبی شراکت داروں سے دور کرنے کی خواہش ایک یادگار اسٹریٹجک ناکامی رہی ہے۔ اس کے بجائے، ہم پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں اور یہ شراکت داری دوستی کو اگلی سطح تک لے جائے گی۔"

اس سے قبل کیر اسٹارمر نے پہلے یوکرین کا دورہ 2023 میں اس وقت کیا تھا، جب وہ اپوزیشن کے رہنما تھے تصویر: Carl Court/Getty Images

ٹرمپ ٹیم میں وزیر خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے والے مارکو روبیو نے اس ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ جنگ کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک کو رعایتیں دینی ہوں گی۔

یوکرین کی تعمیر نو کے لیے روس کو ہی قیمت ادا کرنی ہو گی، جرمنی

جمعرات کے روز برطانیہ نے جو اعلانات کیے ہیں، اس میں مزید فوجی اور اقتصادی امداد شامل ہے، نیز میری ٹائم سکیورٹی اور ڈرون ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال پر تعاون میں اضافہ بھی شامل تھا۔

زیلنسکی نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنے میں مدد کے لیے برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

نیٹو میں شمولیت ان کی خواہشات میں سرفہرست ہے، تاہم یوکرین یہ بھی چاہتا ہے کہ اگر لڑائی بند ہو جائے تو اس کے اتحادی ممالک امن دستے وہاں بھیجیں، جو فرنٹ لائن پر گشت کرنے کے لیے کسی بھی امن معاہدے میں بفر زون بن سکتا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم کے دورے سے پہلے زیلنسکی نے کہا تھا کہ اس امر پر بھی وہ وزیر اعظم سے بات کریں گے۔

زیلنسکی کا دورہ برطانیہ: رشی سوناک کا یوکرین کو مزید اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان

یوکرین پہلے ہی سرحد سے دور روسی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کے لیے برطانوی فراہم کردہ سٹارم شیڈو میزائل استعمال کر رہا ہے۔ گزشتہ سال کے آخر میں ان کی آمد کا کییف نے خیرمقدم کیا تھا اور ماسکو نے اس کی مذمت کی تھی۔

شراکت داری سے متعلق نئے معاہدے کو آنے والے ہفتوں میں برطانوی پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اس کے لیے منصوبہ بندی پچھلی کنزرویٹو حکومت کے دور میں شروع ہوئی تھی۔

یوکرینی صدر کا روسی حملے کے بعد سے پہلا برطانوی دورہ

اس سے قبل اسٹارمر نے پہلے یوکرین کا دورہ 2023 میں اس وقت کیا تھا، جب وہ اپوزیشن کے رہنما تھے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں)

یوکرین کا روس پر امریکی ساختہ میزائلوں سے حملہ

03:07

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں