جرمن قومی فٹ بال ليگ اور يورپی سطح پر چيمپئنز ليگ کی معروف ٹيم بائرن ميونخ کے کپتان مانوئل نوئر کے کانٹريکٹ ميں توسيع سے متعلق مذاکراتی عمل رک گيا ہے۔ دو برطانوی کلب اسٹار فٹ بالر کی خدمات حاصل کرنے ميں دلچسپی رکھتے ہيں۔
اشتہار
ايسا معلوم ہوتا ہے کہ جرمنی کی قومی فٹ بال ليگ کی چيمپئن ٹيم بائرن ميونخ کی انتظاميہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث ملنے والے وقفے کو انتظامی امور پر صرف کر رہی ہے۔ ہيڈ کوچ ہانسی فلک نے کلب کے ليے مستقبل بنيادوں پر خدمات سر انجام دينے سے متعلق ايک ڈيل پر دستخط کر ديے ہيں۔ کلب نے تھوماس مولر کے ساتھ بھی نئے کانٹريکٹ کو حتمی شکل دے دی ہے۔ فہرست ميں اگلے نام زابينيئر اشٹراسے اور مانوئل نوئر کے ہيں۔ تاہم بائرن ميونخ کے اسپورٹنگ ڈائريکٹر حسن سليح اميڈچ اور بورڈ کے رکن اوليور کان کو اس وقت دھچکا لگا، جب نوئر کے ايجنٹ نے معاہدے ميں توسيع کے ليے غير معمولی شرائط سامنے رکھ ڈاليں۔
مانوئل نوئر کا موجودہ کانٹريکٹ سن 2020 اور 2021ء کے سيزن تک ہے۔ جرمن اخبار 'بلڈ‘ ميں چھپنے والی ايک رپورٹ کے مطابق چونتيس سالہ گول کيپر اپنے کانٹريکٹ ميں چار سال کی توسيع چاہتے ہيں جبکہ کلب کانٹريکٹ کی مدت دو سال کے ليے بڑھانا چاہتا ہے۔ ايسی بھی اطلاعات ہيں کہ نوئر کی نمائندگی کرنے والوں نے بيس ملين يورو کی سالانہ تنخواہ کا مطالبہ کيا ہے۔ اس وقت بائرن ميونخ کے ليے کھيلنے والے صرف دو کھلاڑی اس سے زيادہ سالانہ تنخواہ لے رہے ہيں۔
ککر نامی جريدے کے ايک نامہ نگار لکھتے ہيں، ''دونوں فريق کانٹريکٹ ميں توسيع تو چاہتے ہيں ليکن ان کی شرائط بالکل مختلف ہيں۔‘‘ انہوں نے مزيد لکھا کہ اگر فريقين کسی اتفاق رائے تک نہ پہنچ سکے تو نوئر کسی نئے سمجھوتے کے بغير اپنے کانٹريکٹ کے ختم ہونے تک کھيل سکتے ہيں۔ برطانوی کلب مانچسٹر سٹی کے کوچ پيپ گارڈيولا کے ساتھ ان کے اچھے روابط ہيں اور يہ اطلاع بھی ہے کہ چيلسی بھی ان ميں دلچسپی رکھتا ہے۔
اس سال جنوری ميں بائرن ميونخ نے شالکے کے تيئس سالہ گول کيپر آليگزينڈر نوبل کو کانٹريکٹ دينے کا اعلان کيا۔ وہ جولائی سے کلب کے ليے کھيل سکيں گے۔ نوئر اس پيش رفت سے پريشان نہ ہوئے البتہ وہ اس بات پر ضرور نالاں تھے کہ کلب نے نوبل کو يہ يقين دہانی کرائی ہے کہ ہر سيزن ميں انہيں کم از کم دس گيمز ميں جگہ ضرور دی جائے گی۔ نوئر کے بقول، ''ميں کوئی اضافی کھلاڑی نہيں۔ ميں کھيل پر اثر انداز ہونے والا کھلاڑی ہوں۔‘‘
ايسی اطلاع بھی ہے کہ تنخواہ کے حوالے سے تفصيلات عام ہونے پر مانوئل نوئر کافی برہم ہيں اور ان کے اور کلب انتظاميہ کے بيچ اعتماد کا فقدان پيدا ہو گيا ہے۔
مانوئل نوئر نے رواں سيزن ميں اب تک بائرن ميونخ کے تمام چھتيس ميچوں ميں ٹيم کی نمائندگی کی ہے۔ اختلافات کے باوجود کان کا ماننا ہے کہ اس وقت نوئر دنيا کے سب سے بہترين گول کیپر ہيں۔
کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی بعض صنعتیں
چینی شہر ووہان میں کورونا وائرس کی وبا نے کئی صنعتی اداروں کو متاثر کیا ہے۔ بعض اداروں کے لیے یہ وبا منفعت کا باعث بنی ہے اور کئی ایک کو مسائل کا سامنا ہے۔ بعض اس وائرس کو عالمی طلب میں رکاوٹ قرار دیتے ہیں۔
تصویر: VLADIMIR MARKOV via REUTERS
جرمن چانسلر ووہان میں
سن 2019 میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے ووہان میں ویباسٹو فیکٹری کے بڑے پلانٹ کے دورہ کیا تھا۔ اب یہ کارخانہ بند ہے۔ جرمن ادارے زیمینز کے مطابق اس وبا کے دوران ایکس رے مشینوں کی طلب زیادہ ہونے کا امکان کم ہے اور فوری طور پر کم مدتی کاروباری فائدہ دکھائی نہیں دیتا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler
صفائی ستھرائی اور صفائی ستھرائی
کورونا وائرس کی وبا سے کیمیکل فیکٹریوں کی چاندی ہو گئی ہے۔ ڈس انفیکشن سیال مادے کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ جراثیم کش پلانٹس کو زیادہ سپلائی کے دباؤ کا سامنا ہے۔ یہ ادارے زیادہ سے زیادہ ایسے مواد کی سپلائی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Pleul
دوکانیں اور ریسٹورانٹس
ووہان میں کے ایف سی اور پیزا ہٹ کے دروازے گاہکوں کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔ سویڈن کے کپڑوں کے اسٹور ایچ اینڈ ایم کی چین بھر میں پینتالیس شاخیں بند کر دی گئی ہیں۔ جینر بنانے لیوائی کے نصف اسٹورز بند کیے جا چکے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے بڑے اداروں کو کوئی پریشانی نہیں ہو گی کیونکہ آن لائن بزنس سے ان کو کسی مالی نقصان کا سامنا نہں ہے۔
تصویر: picture-alliancedpa/imaginechina/Y. Xuan
ایڈیڈاس اور نائیکی
کھیلوں کا سامان بنانے والے امریکی ادارے نائیکی کی طرح اُس کے جرمن حریف ایڈیڈاس نے بھی کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد اپنے بیشتر اسٹور بند کر دیے ہیں۔ مختلف دوسرے اسٹورز بھی صورت حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ اس وائرس کے پھیلاؤ سے ان اداروں کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگانا ابھی قبل از وقت خیال کیا جا رہا ہے۔ اشتہاری کاروباری سرگرمیاں بھی محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Stringer/Imaginechina
کارساز اداروں کی پریشانی
اس وائرس کی وبا سے چین میں غیرملکی کار ساز اداروں کی پروڈکشن کو شدید مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ مختلف کار ساز ادارے اپنی فیکٹریوں کو اگلے ہفتے کھولنے کا سوچ رہے ہیں۔ جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن کی چین میں تینتیس فیکٹریاں ہیں اور ادارہ انہیں پیر دس فروری کو کھولنے کی خواہش رکھتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ گاڑیوں کی پروڈکشن کو فی الحال کوئی خطرہ نہیں۔
تصویر: Imago Images/Xinhua
کوئی بھی محفوظ نہیں ہے
مرسیڈیز بنانے والے ادارے ڈائملر کا کہنا ہے کہ وہ اگلے پیر سے اپنی فیکٹری کھول دیں گے۔ فیکٹری کو یہ بھی فکر لاحق ہے کہ کارخانے کے ورکرز گھروں سے نکل بھی سکیں گے کیونکہ یہ تاثر عام ہے کہ کوئی بھی انسانی جان کورونا وائرس کی لپیٹ میں آ سکتی ہے۔ کئی گاڑیوں کو فروخت کرنے والے اداروں کے ملازمین گھروں میں بیٹھ کر کام کر رہے ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa
ہونڈا کی احتیاط
جاپانی کار ساز ادارے ہونڈا کے فاضل پرزے بنانے والی تین فیکٹریاں ووہان شہر میں ہیں۔ یہ چینی قمری سال کے آغاز سے بند ہیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ تیرہ فروری تک بند رہیں گے۔ ایک ترجمان کے مطابق یہ واضح نہیں کہ ہونڈا کی پروڈکشن شروع ہو سکے گی کیونکہ مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اضافی سپلائی روانہ کرنے کا امکان نہیں
کورونا وائرس سے بین الاقوامی سپلائی میں رکاوٹوں کا پیدا ہونا یقینی خیال کیا گیا ہے کیونکہ موجودہ صورت حال بہت گھمبیر ہو چکی ہے۔ اس کی بڑی مثال کار انڈسٹری ہے۔ جنوبی کوریائی کار ساز ادارے ہنڈائی نے تو اپنے ملک میں پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ چین سے اضافی پرزوں کی سپلائی ممکن نہیں رہی۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ صورت حال ساری دنیا میں پیدا ہونے کا قوی امکان ہے۔
تصویر: Reuters/Aly Song
چینی لوگ بھی محتاط ہو کر دوری اختیار کر رہے ہیں
کورونا وائرس کے اثرات جرمن فیسٹیول پر بھی ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ ان میلوں میں شریک ہونے والے چینی شہری وائرس کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں اور اس باعث شرکت سے دوری اختیار کرنے لگے ہیں۔ فرینکفرٹ میں صارفین کے سامان کے بین الاقوامی فیسٹیول ایمبینٹے میں کم چینی افراد کی شرکت کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ لفتھانزا سمیت کئی دوسری فضائی کمپنیوں نے وائرس کی وجہ سے چین کے لیے پروازیں بند کر دی ہیں۔
تصویر: Dagmara Jakubczak
جرمنی میں وائرس سے بچاؤ کی تیاری
فرینکفرٹ میں شروع ہونے والے فیسٹیول میں شرکا کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک قرنطینہ یا کوارنٹائن تیار کی گئی ہے تا کہ کسی بھی مہمان میں اس کی موجودگی کی فوری تشخیص کی جا سکے۔ ووہان سے جرمنی کے لیے کوئی براہ راست پرواز نہیں ہے۔ جرمن شہر فرینکفرٹ کے لیے زیادہ تر پروازیں بیجنگ اور ہانگ کانگ سے اڑان بھرتی ہیں۔