برطانیہ: برمنگھم کی پانچ مساجد پر ہتھوڑے سے حملے
21 مارچ 2019![Großbritannien Birmingham - Witton Islamic Centre](https://static.dw.com/image/48006170_800.webp)
برطانوی پولیس کے مطابق برمنگھم شہر کی پانچ مساجد پر رات کے وقت ہتھوڑے سے حملہ کر کے کھڑکیاں توڑ دی گئیں۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ بظاہر پانچوں حملے ایک ہی سلسلے کی کڑی دکھائی دے رہے ہیں۔
ویسٹ مڈلینڈس پولیس کے ترجمان ڈیو تھامسن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ’’ابھی تک گزشتہ رات کیے گئے حملوں کے محرکات واضح نہیں ہیں۔ پولیس اور انسداد دہشت گردی کا ادارہ مشترکہ طور پر حملوں کے ذمہ داروں کو تلاش کر رہے ہیں۔‘‘
پولیس کو ایک مسجد کی عمارت کو نقصان پہنچنے کی پہلی اطلاع مقامی وقت کے مطابق صبح دو بچ کر بتیس منٹ پر دی گئی تھی جب کہ بیالیس منٹ بعد دوسری مسجد سے بھی ایسی اطلاعات ملیں جس کے بعد دو دیگر عبادت گاہوں پر بھی نقصان پہنچنے کے بارے میں پتا چلایا گیا۔ صبح دس بجے پانچویں مسجد سے بھی عمارت کو نقصان پہنچائے جانے کی رپورٹ ملی۔
برمنگھم شہر کے ایک کونسلر ماجد محمود نے ایک مسجد کی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کرائسٹ چرچ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد برطانوی مسلمان خوف کا شکار ہیں۔ برطانیہ میں مساجد کی عمارتوں کو نقصان پہنچانے کے یہ واقعات کرائسٹ چرچ کی مساجد میں دہشت گردی کے واقعے کے ایک ہفتے کے اندر سامنے آئے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں دہشت گردانہ حملوں کے دوران پچاس سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
برمنگھم لندن کے بعد برطانیہ کا دوسرا بڑا شہر ہے اور برمنگھم میں مسلمانوں کی بڑی تعداد بھی آباد ہے۔ سن 2011 کی مردم شماری کے مطابق برمنگھم کے قریب بائیس فیصد شہری مسلمان ہیں۔
ش ح / ا ا (Nicole Goebel)