1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہبرطانیہ

برطانیہ میں برسرروزگار افراد کی تعداد کا نیا ریکارڈ

13 جون 2023

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں بے روزگاری کی شرح مزید کم ہو کر صرف تین اعشاریہ آٹھ فیصد ہو گئی جبکہ ملک میں برسرروزگار افراد کی مجموعی تعداد بھی نئی ریکارڈ حد تک پہنچ کر تینتیس اعشاریہ ایک ملین ہو گئی ہے۔

Großbritannien | Rentenkrise
تصویر: Hannah McKay/REUTERS

لندن سے منگل تیرہ جون کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس سال جنوری سے لے کر مارچ تک کے تین مہینوں میں ملک میں روزگار سے محروم افراد کی تعداد غیر متوقع طور پر مزید کم ہو کر محض 3.8 فیصد رہ گئی۔

بریگزٹ: برطانیہ میں ہنرمند تارکین وطن کی کمی

اس سے قبل گزشتہ برس کی آخری سہ ماہی میں یہ شرح 3.9 فیصد رہی تھی اور امکان تھا کہ سال رواں کی پہلی سہ ماہی میں اس میں اضافہ ہی دیکھنے میں آئے گا۔

برطانیہ میں مہنگائی 40 سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

رواں برس کے پہلے تین ماہ کے دوران برطانیہ میں تینتیس اعشاریہ ایک ملین کارکنوں کے پاس روزگار تھا، جو ایک نیا ریکارڈ ہےتصویر: James Manning/PA Wire/dpa/picture alliance

برسرروزگار افراد کی تعداد کا نیا ریکارڈ

کئی ماہرین اقتصادیات کو خدشہ تھا کہ اس سال جنوری سے مارچ تک بےروزگاری کی شرح بڑھ کر چار فیصد ہو جائے گی۔ لیکن اس شرح میں غیر متوقع کمی کا ایک نتیجہ یہ بھی نکلا کہ اسی عرصے میں ملکی شرح روزگار، جو اکتوبر سے دسمبر 2022ء تک 75.9 فیصد رہی تھی، گزشتہ سہ ماہی کے دوران مزید بہتر ہو کر 76 فیصد ہو گئی۔

وطن میں بے روزگاری سے فرار، ہسپانوی نوجوانوں کی منزل لندن

اس مثبت ہیش رفت کا ایک پہلو یہ بھی رہا کہ اس سال کے پہلے تین ماہ کے دوران برطانیہ میں 33.1 ملین کارکنوں کے پاس روزگار تھا۔ یہ ملک میں برسرروزگار افراد کی اتنی بڑی تعداد ہے، جو ماضی میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔

اس سال جنوری سے مارچ تک برطانیہ میں بےروزگار افراد کی تعداد مزید کم ہو کر محض تین اعشاریہ آٹھ فیصد رہ گئیتصویر: Getty Images

زیادہ نئی ملازمتیں کن شعبوں میں؟

لندن میں دفتر برائے قومی شماریات کے اقتصادی شماریات کے شعبے کے ڈائریکٹر ڈیرن مورگن نے بتایا کہ روزگار کے مواقع میں اضافے کا سبب بننے والے بڑے شعبے صحت، تجارتی میزبانی اور سوشل سروسز رہے۔

بھارت اور برطانیہ کے درمیان معاہدہ، ہزاروں نوجوانوں کو فائدہ

اس کے علاوہ یہ بھی دیکھنے میں آیا کہ برطانوی کارکنوں کی اجرتوں میں بھی اچھا خاصا اضافہ ہوا۔ یہ بات برسرروزگار کارکنوں کی حد تک تو خوش آئند ہے مگر مرکزی مالیاتی ادارے بینک آف انگلینڈ کے لیے یہ قدرے تشویش کا باعث بھی ہے۔

گزشتہ سہ ماہی کے دوران برطانوی کارکنوں کی اجرتوں میں بھی اچھا خاصا اضافہ ہواتصویر: picture-alliance/imageBROKER

برطانیہ میں مہنگائی: پبلک سیکٹر کے لاکھوں ملازمین کی ہڑتال

اسی لیے اس مالیاتی ادارے کو ممکنہ طور پر اگلے ہفتے ایک بار پھر مرکزی شرح سود بڑھانے کا فیصلہ بھی کرنا پڑ سکتا ہے تاکہ مہنگائی اور افراط زر میں اضافے کو روکنے میں مدد مل سکے۔

م م / ع ا (اے ایف پی، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں