برطانیہ میں عام انتخابات ممکنہ طور پر چھ مئی کو
6 اپریل 2010اس رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس خبر ایجنسی کو بتایا کہ گورڈن براؤن آج ملکہ الزابیتھ دوئم کے ساتھ بکنگھم پیلس میں ملاقات کے لئے جائیں گے۔ اس ملاقات میں وزیر اعظم براؤن ملکہ سے اسمبلی تحلیل کرنے کی باقاعدہ اجازت طلب کریں گے۔ AP کے مطابق ممکنہ طور پر آئندہ انتخابات کے لئے چھ مئی کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
گزشتہ انتخابات سن 2005ء میں ہوئے تھے اور ان انتخابات میں لیبر پارٹی نے قدامت پسندوں کی ٹوری پارٹی کو شکست دی تھی۔ انتخابات کے بعد ٹونی بلیئر تیسری مرتبہ وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے، تاہم انتخابات کے صرف دو برس بعد ہی انہوں نے وزارت عظمیٰ سے علٰیحدگی اختیار کر لی تھی۔ ان کے استعفے کے بعد لیبر پارٹی کے قدآور رہنما گورڈن براؤن نے، جو بلیئر کابینہ کے اہم رکن تھے، وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالا تھا۔
مالیاتی بحران کے باعث برطانیہ میں گورڈن براؤن کے دور حکومت میں بے روزگاری اور مہنگائی میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا۔ اس کا اثر واضح طور پر آئندہ انتخابات میں سامنے آ سکتا ہے۔ عوامی جائزوں میں کنزرویٹو پارٹی اب تک لیبر پارٹی کے مقابلے میں خاصی مضبوط دکھائی دے رہی ہے۔ اگر قدامت پسند ان انتخابات میں فتح یاب ہوگئے، تو ان کی یہ تیرہ سال بعد اقتدار میں واپسی ہوگی۔ دوسری جانب عوامی جائزے یہ بھی بتا رہے ہیں کہ اس مرتبہ ممکنہ طور پر کوئی بھی جماعت واضح برتری حاصل نہیں کر پائے گی اور اس کا نتیجہ ایک مضبوط حزب اختلاف اور کمزور حکومت کی صورت میں نکلے گا۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: مقبول ملک